ممبئی میں انتخابی مہم کے دوران کانگریس کے سینئر لیڈرنے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم جس سطح کی زبان استعمال کررہے ہیں وہ قابل افسوس ہے۔
EPAPER
Updated: May 13, 2024, 10:41 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai
ممبئی میں انتخابی مہم کے دوران کانگریس کے سینئر لیڈرنے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم جس سطح کی زبان استعمال کررہے ہیں وہ قابل افسوس ہے۔
: ممبئی میں انڈیا اتحاد کیلئے انتخابی مہم کے دوران کانگریس کے سینئر لیڈر ششی تھرور نے اتوار کو کہا کہ اب تک ہونے والے انتخابی مراحل اور مہاراشٹر میں عوام کے درمیان جانے کے بعد انہیں ایسا محسوس ہورہا ہے کہ بی جے پی نے ۴۰۰؍ پار کا نعرہ تو دیا تھا لیکن ان کیلئے ۲۰۰؍ سے زائد سیٹیں حاصل کرنا بھی مشکل نظر آرہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اب برسراقتدار حکومت کے لیڈروں نے ۴۰۰؍ پار کا نعرہ لگانا ہی بند کردیا ہے۔
دادر میں واقع تلک بھون میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران ششی تھرور نے کہا کہ وہ کوئی گنتی نہیں بتائیں گے کہ ان کو اور اتحادی پارٹیوں کو کتنی سیٹیں ملیں گی کیونکہ اس سے تنازع پیدا ہوتا ہے لیکن وہ اتنا ضرور کہیں گے کہ انہیں بڑی کامیابی ملے گی اور جون میں مرکز میں حکومت تبدیل ہو جائے گی۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے ذریعہ وزیر اعظم کی عمر کے تعلق سے تبصرہ پر انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے کوئی غلط بات نہیں کہی ہے۔ اس تعلق سے ۲؍ بیانات سامنے آئے ہیں۔ پہلے امیت شاہ نے بیان دیا تھا کہ وزیر اعظم مودی کا کہنا ہے کہ ۷۵؍ سال کی عمر کے بعد انسان کو سیاست چھوڑ دینی چاہئے اور دوسرے دن انہوں نے بیان دیا کہ ۲۰۲۹ء تک نریندر مودی ہی وزیر اعظم رہیں گے۔
یہ بھی پڑھئے: وسئی سن سٹی میں قبرستان کے پلاٹ پر ہیلی پیڈ بنانے سے ناراضگی
ششی تھرور نے مزید کہا کہ نریندر مودی کی عمر اور تعلیمی لیاقت کے تعلق سے متضاد باتیں سامنے آتی رہتی ہیں لیکن ان کی پیدائش کی جو تاریخ بتائی گئی ہے اس کے حساب سے وہ ستمبر ۲۰۲۵ء میں ۷۵؍ سال کے ہوجائیں گے تو کیا یہ شرط ان پر عائد نہیں ہوتی؟انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کے پاس مہنگائی، بے روزگاری، کسانوں کی پریشانیوں اور عوام کی زندگی سے وابستہ موضوع پر کہنے کیلئے کچھ نہیں ہے جس کی وجہ سے وزیر اعظم انتخابی مہم میں ایسی نچلی سطح کی زبان استعمال کررہے ہیں جسے سن کر افسوس ہوتا ہے۔ مسلمانوں کے تعلق سے وزیر اعظم کے بیان پر سوال کرنے پر انہوں نے کہا کہ وہ پورے ملک اور ہر شہری کے وزیر اعظم ہیں اس لئے انہیں کسی قوم کیخلاف بات نہیں کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عوام ان کے جھوٹے وعدوں سے پریشان ہوچکی ہے اور اب لوگ انہیں تیسرا موقع نہیں دیں گے۔
وزیر اعظم نریندرمودی اور راہل گاندھی کو بحث کیلئے مدعو کئے جانے کے تعلق سے ششی تھرور نے کہا کہ ’’بحث کیلئے ہم نے دعوت نہیں دی ہے سبکدوش جسٹس مدن لوکر، سابق جسٹس اجیت پی شاہ اور سینئر صحافی این رام نے انہیں بحث کیلئے مدعو کیا ہے۔ راہل گاندھی اورکھرگے جی نے اس دعوت کو فوراً قبول کر لیا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ وزیر اعظم، جنہوں نے کبھی ایک پریس کانفرنس نہیں لی اور جو ٹیلی پرومپٹر اور پہلے سے تیار شدہ تقریر کے بغیر بات نہیں کرسکتے کیا وہ روبرو بحث کیلئے آمادہ ہوں گے؟‘‘