گھوگھاری محلہ میںواقع مدرسہ حمیدیہ میں علما وائمہ مساجد کی میٹنگ میں وقف ترمیمی بل کی بھی مذمت کی گئی۔
EPAPER
Updated: August 12, 2024, 11:15 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Bhandi Bazar
گھوگھاری محلہ میںواقع مدرسہ حمیدیہ میں علما وائمہ مساجد کی میٹنگ میں وقف ترمیمی بل کی بھی مذمت کی گئی۔
قادیانی مکر وفریب اور عیاروں کا وہ ٹولہ ہے جو مسلمانوں کے ایمان وعقیدے سے کھلواڑ کرنے کیلئے طرح طرح کی سازشیں اور منصوبے بناتا رہتا ہے۔ اتوار کی صبح گھوگھاری محلہ میں واقع مدرسہ حمیدیہ میں علما وائمہ مساجد کی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ اس دوران موجودہ حکومت کے ذریعے لائے جارہے وقف ترمیمی بل کی بھی مذمت کی گئی۔
ادارہ شرعیہ کے سربراہ مفتی اشرف رضا نے کہا کہ قادیانیت کے رد میں ہمارے علماء ومشائخ نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے، بالخصوص امام احمد رضا خان نے اپنی تحریروں سے قادیانیت کا زبرڈست رد فرمایا ہے۔ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم اعلیٰ حضرت کی تحریرکردہ کتابوں سے استفادہ کرتے ہوئے قادیانیت کا تعاقب کریں تاکہ یہ بدترین فرقہ اپنے پیر نہ پھیلا پائے۔ انہوں نے اس موقع پر وقف بل کی مذمّت کرتے ہوئے کہا کہ وقف کی اراضیات کی حفاظت صحابہ کرام وائمہ مجتہدین نے اپنے اپنے دور میں فرمائی، لہٰذا علماء بھی اس تعلق سے حالات سے آگاہ اور خبردار رہیں۔
یہ بھی پڑھئے:ہورڈنگز لگانے کیلئے سخت شرائط پر عمل کرنا ہوگا!
قاضی شہر حضرت مفتی محمود اختر القادری، (خطیب وامام کنارہ والی مسجد حاجی علی درگاہ) نے شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی کی حیات و خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مفتی صاحب بہت خود دار طبیعت کے مالک تھے، ان کی زندگی کا ہر لمحہ عشق نبوی سے سرشار تھا۔ انہوں نے بھی رد قادیانیت پر توجہ دلائی۔ رضا اکیڈمی کے سربراہ محمد سعید نوری نے کہا کہ قادیانیت کے خلاف مسلسل جدو جہد جاری ہے تاکہ بھولے بھالے مسلمانوں کے ایمان و عقیدہ کی حفاظت ہوسکے۔ مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کہا کہ قادیانیت کو بڑھاوا دینے میں اہم کردار اسلام دشمن طاقتوں کا رہا ہے جو اندر سے مل کر مسلمانوں کے خلاف نفرت کا ماحول پیدا کررہی ہیں۔ جس طرح انگریزوں کی پالیسی تھی کہ لڑاؤ اور حکومت کرو وہی طریقۂ کار یہاں زعفرانی طاقتیں اپنا رہی ہیں۔ اس کی ایک جھلک حالیہ دنوں میں وقف اراضی کے تعلق سے پیش کردہ بل ہے۔
اس میٹنگ میں مولانا امان اللہ رضا، مولانا خلیل الرحمٰن نوری، مولانا محمد عباس رضوی، مولانا فریدالزماں نے بھی اظہار خیال کیا۔ دریں اثناء مفتی انوار رضا کی تحریر کردہ کتاب مناقب حضرت امیر معاویہ کا اجراء بھی عمل میں آیا۔ اس میٹنگ میں شہر مضافات کے علماء وائمہ موجود تھے۔