بی ایم سی کی ترتیب کردہ نئی پالیسی کے مطابق شاہراہوں، کمرشیل بلڈنگوں اور مالس میں لگائے جانے والے ویڈیو گرافی والے کسی بھی اشتہار کو ۸؍ سیکنڈ سے زیادہ وقت تک نہیں دکھایا جاسکےگا۔ ہورڈنگز کی فیس وقت پر ادا نہ کرنے والی ایجنسیوں کو بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔
شہریوں اور دیگر املاک کو نقصان سے بچانے کےلئے بی ایم سی نے ہورڈنگز لگانے کے تعلق سے نئی پالیسی بنائی ہے۔ تصویر : آئی این این
گھاٹکوپر میں ہورڈنگ گرنے اور ۱۷؍ افراد کی ہلاکت کے بعد شہری انتظامیہ نے شہر کی شاہراہوں پر ہی نہیں بلکہ ملٹی پلیکس، مالس اور تجارتی عمارتوں میں لگائی جانے والی ڈیجیٹل اور ویڈیو گرافی والی ہورڈنگز سے متعلق ایک کمیٹی ترتیب دی تھی۔ کمیٹی میں شہری انتظامیہ کے افسران کے علاوہ ماحولیاتی و فضائی آلودگی محکموں سے وابستہ افسران کے علاوہ ٹریفک پولیس اور ممبئی پولیس و ریلوے کے افسران بھی شامل تھے۔ کمیٹی کی رپورٹ کے بعد بی ایم سی نے شہر و مضافات کی شاہراہوں ، فلائی اوور کے علاوہ تجارتی عمارتوں ، مالس اور ملٹی پلیکس میں لگائی جانے والے ڈیجیٹل ہورڈنگز اور ویڈیو گرافی والی ہورڈنگز سے متعلق پالیسی متعارف کرا دی ہے۔ وہیں ایسے اشتہاری ایجنسیوں کو بلیک لسٹ کرنے کی سخت شرط بھی رکھی ہےجو ہورڈنگز لگانے کا کرایہ ادا کرنے میں ناکام رہیں گی۔ یہی نہیں انہیں دوبارہ درخواست دینے سے بھی محروم کر دیا جائے گا۔
شہری انتظامیہ نےڈیجیٹل ہورڈنگز اور ویڈیو گرافی والی ہورڈنگز سے متعلق جو پالیسی ترتیب دی ہے، اس کے مطابق ۸؍ سیکنڈ سے طویل کوئی بھی ڈیجیٹل یا ویڈیو اشتہار نہیں ہونا چاہئے۔ بی ایم سی کی ترتیب کردہ پالیسی کے بعد جہاں شہر کی شاہراہوں ، ملٹی پلیکس، شاپنگ سینٹرز، مالس اور تجارتی اداروں کو ڈیجیٹل ہوڈرنگز لگانے کے لئے درخواست دینے کا راستہ صاف کر دیا گیا ہے وہیں آنکھوں کو متاثر کرنے، خصوصی طو رپر شاہراہوں پر لگائی جانے والے ڈیجیٹل ہورڈنگز کے ایل ای ڈی لائٹ سے مزین ایسی ہورڈنگز کو لگانے پر پابندی عائد کی ہے جن سے حادثہ کا خطرہ لاحق ہو۔
یہ بھی پڑھئے: وکھرولی قبرستان کی زمین کے مطالبے میں شدت
نئی ترتیب کردہ پالیسی میں ڈیجیٹل ہورڈنگز کے لئے یہ شرط بھی رکھی گئی ہے کہ چاہے ڈیجیٹل ہورڈنگز پر محض تصویر یا تحریر ہی کیوں نہ عیاں ہو، اسے ۸؍ سکینڈ سے زیادہ دکھایا نہیں جا سکتا ہے۔ یہی شرط ویڈیو گرافی کے ذریعہ بنائے جانے والےاشتہارات پر بھی نافذ کی گئی ہے۔ اطلاع کے مطابق پالیسی سے قبل شہر اور مضافات میں ۶۷؍ ڈیجیٹل ہورڈنگز لگائی گئی ہیں اور اب انہیں بنائی گئی پالیسی کے تحت شرائط پر عمل کرنے کا فرمان بھی جاری کیا گیا ہے۔ اسکےعلاوہ شہر اور مضافات کی سڑکوں ، شاہراہوں پر ڈیجیٹل ہورڈنگز لگانےسے متعلق ۱۰۰؍ سے زائد درخواستیں بھی موصول ہوچکی ہیں جنہیں ترتیب کردہ رہنما خطوط کے مطابق لگانے کی اجازت دی جائے گی۔
اسی درمیان پالیسی کو متعارف کرانے کے ساتھ ہی شہری انتظامیہ کے کمشنر بھوشن گگرانی نے عوام سے ۲۸؍ اگست تک تجاویز اور اعتراضات بھیجنے کی بھی اپیل کی ہے۔ متعارف کردہ پالیسی کے مطابق ڈیجیٹل ہورڈنگز کو لگانے کے لئےبی ایم سی انجینئر سے اسٹرکچرل سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے علاوہ ایڈیشنل پولیس کمشنر( ٹریفک)، سوسائٹی یا جس کی زمین پر ہورڈنگ لگاناہے اس کیلئے این او سی حاصل کرنا لازمی ہوگا۔ بی ایم سی ان تمام اجازت ناموں کے بغیر ہورڈنگز لگانے کی اجازت نہیں دے گی۔ یہی نہیں پالیسی کے مطابق لگائی جانے والی الیکٹرونک و ڈیجیٹل ہورڈنگز کو رات ۱۱؍ بجے مکمل طو ر پر بند کر دیا جائے گا۔ نیز ڈیجیٹل سے پیدا ہونے والی روشنی کو بند کرنے کے لئے خود کار ٹائمر بھی لگایاجائے گا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ نئی متعارف کردہ پالیسی میں یہ سخت شرائط بھی رکھی گئی ہے کہ اگر کوئی ایجنسی چاہے وہ عارضی ہو یا مستقل، ہورڈنگز لگانے کا بقایا پیسہ ادا کرنے میں ناکام ہوگی توایسی صورت میں اسے بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔ یہی نہیں اسے دوبارہ ڈیجیٹل ہورڈنگز لگانے کی درخواست دینے سے بھی انہیں محروم کر دیا جائے گا۔