Inquilab Logo Happiest Places to Work

اٹلی کا آبادیاتی بحران مزید سنگین ہوگیاہے، قابو پانے میں حکومتیں ناکام: تازہ اعداد و شمار میں انکشاف

Updated: April 01, 2025, 8:01 PM IST | Inquilab News Network | Rome

اٹلی کی آبادی میں ہو رہی مسلسل کمی پر قابو پانے میں ملک کی متعدد حکومتیں ناکام رہی ہیں، جس میں موجودہ دور کی انتہائی دائیں بازو کی وزیر اعظم جارجیا میلونی کی حکومت بھی شامل ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

اٹلی کے قومی شماریاتی ادارے آئی ایس ٹی اے ٹی ISTAT کے پیر کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، ملک میں گزشتہ سال ۲۰۲۴ء میں نومولود بچوں کی تعداد ایک نئی ریکارڈ کم سطح پر پہنچ گئی ہے، جس سے ملک ایک بظاہر ناقابلِ تلافی آبادیاتی بحران میں مزید دھنس گیا ہے۔ ادارے کے مطابق، ملک میں گزشتہ سال صرف ۳ لاکھ ۷۰ ہزار بچوں کی پیدائش ریکارڈ کی گئی، واضح رہے کہ گزشتہ ۱۶ برسوں سے اس تعداد میں کمی واقع ہورہی ہے۔ ۱۸۶۱ء میں ملک کے اتحاد کے بعد یہ اب تک کی سب سے کم شرح پیدائش ہے۔ اسی دوران، سال ۲۰۲۴ء میں اموات کی تعداد پیدائشوں سے ۲ لاکھ ۸۱ ہزار زیادہ رہی۔ نتیجتاً، اٹلی کی کل آبادی ۳۷ ہزار کم ہو کر ۵ کروڑ ۸۹ لاکھ رہ گئی ہے، جو گزشتہ دہائی کے رجحان کے عین مطابق ہے۔ اس آبادیاتی رجحان اور آبادی میں مسلسل کمی پر قابو پانے میں اٹلی کی متعدد حکومتیں ناکام رہی ہیں، جس میں موجودہ دور کی انتہائی دائیں بازو کی وزیر اعظم جارجیا میلونی کی حکومت بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: عیدالفطر کے دوسرے دن دسیوں ہزار فلسطینی بے گھر

آئی ایس ٹی اے ٹی کے مطابق، گزشتہ سال ایک لاکھ ۹۱ ہزار اطالوی شہریوں نے ملک چھوڑ دیا۔ یہ تعداد، اس صدی میں سب سے زیادہ ہے اور گزشتہ سال کے مقابلے اس میں ۲۰ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ اس کے پیچھے ایک اہم وجہ، ایک قانونی تبدیلی بھی ہو سکتی ہے۔ ادارے کا اشارہ گزشتہ سال اٹلی حکومت کی جانب سے بیرون ملک مقیم اطالوی شہریوں پر جرمانے عائد کئے جانے کی طرف تھا جو اپنے مقامی ملک میں تارکین وطن کے طور پر رجسٹرڈ نہیں تھے۔ اس کارروائی نے کئی لوگوں کو اپنا رجسٹریشن کروانے پر مجبور کیا تھا۔ ایک رپورٹ کے مطابق، ۲۰۲۴ء میں غیر ملکی شہریوں کی تعداد اٹلی کی کل آبادی کا ۲ء۹ فیصد (۵۴ لاکھ افراد) تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK