• Tue, 24 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جگن موہن ریڈی کی نائیڈو پر ’’وائی ایس آر سی پی‘‘ کا دفتر منہدم کرنے پر تنقید

Updated: June 22, 2024, 3:08 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

پارٹی نے کہا کہ انہدام کی کارروائی جاری رہی حالانکہ وائی ایس آر سی پی نے گزشتہ روز ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

YS Jagan Mohan Reddy. Photo: INN
جگن موہن ریڈی۔ تصویر : آئی این این

وائی ایس آر سی پی کے سربراہ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے سنیچر کو آندھرا پردیش حکومت پر تادی پلی میں اپنی پارٹی کے دفتر کو منہدم کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ این چندرا بابو بائیڈو ’’انتقام کی سیاست ‘‘ میں بہت آگے تک بڑھ چکے ہیں۔  انہوں نے ٹی ڈی پی لیڈر کو ’’ڈکٹیٹر‘‘ بھی کہا۔
وائی ایس آر سی پی نے الزام لگایاہے کہ انہدامی کارروائی ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وسیع و عریض عمارت کی تعمیر تقریباََ مکمل ہوچکی تھی۔ 
ریڈی نے ’’ایکس‘‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ’’چندرا بابو انتقامی سیاست کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے ایک آمر کی طرح  وائی ایس آر سی پی کے مرکزی دفتر کی عمارت  کو بلڈوزر سے مسمار کروادیا ہے۔ یہ عمارت تقریباََ مکمل ہوچکی تھی۔ ‘‘


 پارٹی کے مطابق مہندم کی کاروائی سنیچرکو صبح ۵؍ بج کر۳۰ ؍منٹ پر شروع کی گئی۔  پارٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وائی ایس آرسی پی  نے گزشتہ روز (جمعہ کو) ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جس میں سی آر ڈی اے (کیپٹل ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی) کی ابتدائی کارروائیوں کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے انہدامی سرگرمی کو روکنے کا حکم دیا تھا اور  پارٹی کے وکیل نے باڈی کے کمشنر کو اس فیصلے سے آگاہ بھی کیاتھا اس کے باوجود انہدامی کارروائی جاری رہی۔‘‘ وائی ایس آر سی پی نے سی آر ڈی اے کی کارروائی کو ’’ توہین عدالت ‘‘ قرار دیا۔ 
سابق وزیر اعلیٰ نے الزام لگایا کہ جنوبی ریاست میں قانون اور انصاف مکمل طور پر ختم ہوگیا ہے جس کے ذمے دار این ڈی اے حکومت میں شامل ٹی ڈی پی، بی جے پی اور جن سیناہیں۔ وائی ​​ایس آر سی پی کے سربراہ نے کہا کہ اپوزیشن پارٹی انتقامی سیاست سے نہیں ڈرے گی۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’’پوری دنیا میں یوگا، مقبول ہورہاہے، اسکے متعلق سوچ بدلی ہے‘‘

دوسری جانب ٹی ڈی پی نے انہدامی کارروائی کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’غیر قانونی تعمیرات کو مروجہ قوانین اور ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے منہدم کیا گیا تھا۔ ‘‘ تلگودیشم لیڈر پٹابھی رام کماریڈی نے کہا کہ’’قانون اور مروجہ قواعد کے مطابق، کسی بھی غیر قانونی تعمیر کو منہدم کرنے کی ضرورت ہے۔ وائی ایس آر سی پی کا پارٹی دفتر جو کہ متعلقہ محکموں  کی کسی اجازت کے بغیر  غیر قانونی طور پر تعمیر کیا جا رہا تھا،کو  قواعد کے مطابق منہدم کیا جا رہا ہے۔ اس کا کسی بھی قسم کے سیاسی انتقام سے کوئی تعلق نہیں ہے جیسا کہ وائی ایس آر سی پی الزام لگا رہا ہے۔ سب سے پہلے، انہیں جواب دینا چاہئے کہ آیا انہوں نے جو  تعمیرات کی ہیں کیا اس کے لئے مطلوبہ اجازتیں حاصل کی ہیں؟ ٹی ڈی پی اور چندرا بابو نائیڈو نے کبھی بھی سیاسی انتقام کا راستہ اختیار نہیں کیا۔‘‘
  واضح رہے کہ یہ تنازع ٹی ڈی پی کے اس الزام  کے بیچ  سامنے آیا ہے کہ ریڈی نے وشاکھاپٹنم میں  پہاڑ کی چوٹی پر ۵۰۰؍کروڑ روپے کا ایک محل تعمیر کرایا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK