• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جلگائوں :بی جے پی ووٹوں کی تقسیم کیلئے حربے استعمال کر رہی ہے؟

Updated: May 03, 2024, 8:15 AM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon

شیوسینا( ادھو) نے الزام لگایا کہ ووٹروں کو گمراہ کرنے کیلئے مہاوکاس اگھاڑی کے امیدوار کے ہم نام کو بطور آزاد امیدوار کھڑا کیا گیا ہے۔

Sanjay Sawant showing papers. Photo: INN
سنجے ساونت کاغذات دکھاتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

شیوسینا( ادھو) کی جلگائوں اکائی نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی کو شکست کا خوف ستا رہا ہے اسلئے اس نے شیوسینا (ادھو) کے ووٹوں کو تقسیم کرنے کی غرض سے اسکے امیدوار کے ہم نام کو آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں اتارا ہے۔ ساتھ ہی ونچت بہوجن اگھاڑی کا امیدوار بھی  مہا وکاس اگھاڑی کے ووٹوں کی تقسیم کیلئے کھڑا کیا گیا ہے۔  
شیوسینا( ادھو) کے جلگائوں ضلع کو آرڈی نیٹر سنجے ساونت نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس منعقد کرکے دعویٰ کیا کہ ۵؍ لاکھ ووٹوں سے الیکشن جیتنے کا دعویٰ کرنے والی بی جے پی کو اب شکست کا خوف ستا رہا ہے۔ اسلئے اس نے مہا وکاس اگھاڑی کے ووٹوں کی تقسیم کیلئے حربے استعمال کئے ہیں۔ سنجے ساونت نے الزام لگایا کہ شیوسینا (ادھو) کے امیدوار کرن پوار کے ووٹ کاٹنے کیلئے بی جے پی نے انہی کے ہم نام (کرن پوار) کو بطور آزاد امیدوار میدان میں اتارا ہے۔ ان کے نام کی وجہ سے ووٹر مغالطے میں پڑ جائیں گے اور شیوسینا(ادھو)   کے بجائے آزاد امیدوار کو ووٹ دے بیٹھیں گے۔  یاد رہے کہ شیوسینا(ادھو) کے امیدوار کا نام ہے کرن بالاصاحب پوار، جبکہ آزاد امیدوار کا نام ہے کرن سنجے سنگھ پوار  اگر دونوں کا مخفف  لکھا جائے تو کرن پوار لکھا جائے گا۔ اور  پورا نام لکھا جائے تو ووٹر نشانی کے علاوہ کسی اور طریقے سے پہچان نہیں پائیں گے کہ ان میں سے کون سا امیدوار شیوسینا کا ہے اور کون سا آزاد۔ یعنی دونوں ہی صورتوں میں ووٹر وں میں تذبذب پیدا ہونے کا امکان ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ۲۰؍ سال بعد انتخابی میدان میں اُترنے والے عمر عبداللہ کیلئے بارہمولہ سیٹ کسی چیلنج سے کم نہیں!

  اس کے علاوہ سنجے ساونت نے ونچت بہوجن اگھاڑی پر بھی بی جے پی کیلئے کام کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہاکہ  ونچت کی جانب سے الیکشن لڑنے کا ارادہ رکھنے والے پرفل لودھا نے اپنا ارادہ ترک کر دیا تھا ۔ تب عین موقع پر (۲۵؍ اپریل کو) مذکورہ آزاد امیدوار  اور ونچت کے نئے امیدوار یوراج جادھو کا پرچہ داخل کروایا گیا ۔ ساونت نے دونوں امیدواروں کے پرچہ نامزدگی کی تفصیلات پیش کیں۔ انہوں نے کہا  دونوں  کے نوٹری نمبر بھی  ایک کے بعد ایک ہیں جو کہ  بی جے پی کے رکن اسمبلی منگیش چوہان کے دفتر میں کام کرنے والے ایک شخص نے خریدے تھے۔ دونوں پر اسی کے دستخط ہیں۔  اس پریس کانفرنس میں  سنجے ساونت کے علاوہ شیوسینا(ادھو) کے ضلع چیف وشنو بھنگلے، سابق میئر جے شری مہاجن، سابق ڈپٹی میئر کلبھوشن پاٹل اور شرد تائیڑے وغیرہ موجود تھے۔
 ونچت بہوجن اگھاڑی کی پریس کانفرنس
 اس معاملے میں بی جے پی نے تو کوئی جواب نہیں دیا لیکن ونچت بہوجن اگھاڑی کی جانب سے ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں ان الزامات کی تردید کی گئی۔ ونچت کے امیدوار یوراج جادھو عرف سمبھا اپا نے جلگائوں کے پترکار بھون میں پریس کانفرنس منعقد کی اور اپنی طرف سے وضاحت کی۔ انہوں نے بتایا کہ ’’ سنجے ساونت کےتمام الزامات بے بنیاد ہیں ۔ہم ان الزامات کی مذمت کرتے ہیں ۔‘‘ یوراج جادھو کے مطابق ’’ونچت بہوجن اگھاڑی بی جے پی کی اولین مخالف ہے اس کے بعد دیگر پارٹیوں کی باری آتی ہے ۔‘‘چالیس گائوں کے رکن اسمبلی منگیش چوہان سےقریبی تعلقات کے سوال پر سمبھا اپا نے جواب دیاکہ’’ رکن اسمبلی  چوہان یا کوئی اور لیڈر اگر کسی تقریب میں ایک ساتھ آئیں ،ملاقات کریں ،ساتھ فوٹو نکالیں تو اس میں غلط کچھ نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے نوٹری کے نمبر کے تعلق سے صفائی دی کہ  نوٹر ی خرید کر لانے والا شخص ان کا فارم بھرنے والے وکیل کا ملازم ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK