• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جموں کشمیر: بی جے پی کا عمر عبداللہ پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام

Updated: September 08, 2024, 9:58 PM IST | Srinagar

بھارتیہ جنتا پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ دہشت گردوں کی حمایت کر رہے تھے جب سابق وزیر اعلی نے کہا کہ۲۰۰۱ء کے پارلیمنٹ حملے کے مجرم کو پھانسی دینے کاکوئی مقصد نہیں تھا۔ بی جے پی لیڈر اور جموں کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا نے عمر عبداللہ پر الزام لگایا کہ وہ دہشت گردوں کی حمایت لے کر حالات پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

National Conference Vice President Omar Abdullah. Photo: INN.
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ۔ تصویر: آئی این این۔

اے این آئی کی خبر کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ دہشت گردوں کی حمایت کر رہے تھے جب سابق وزیر اعلی نے کہا کہ۲۰۰۱ء کے پارلیمنٹ حملے کے مجرم کو پھانسی دینے کاکوئی مقصد نہیں تھا۔ یاد رہے کہ افضل گرو ۱۳؍ دسمبر۲۰۰۱ء کو پارلیمنٹ پر دہشت گردانہ حملے کی سازش میں مرکزی کردار ادا کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔ انہیں خفیہ طور پر پھانسی دی گئی اور فروری ۲۰۱۳ء میں تہاڑ جیل کے احاطے میں دفن کر دیا گیا تھا۔ عمر عبداللہ نے جمعہ کو اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی کی بات یہ تھی کہ جموں کشمیر حکومت کا افضل گرو کی پھانسی سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔ بصورت دیگر، آپ کو ریاستی حکومت کی اجازت سے ایسا کرنا پڑتا، جو میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ کوئی غیر یقینی صورت حال سامنے نہیں آتی۔ عمر عبد اللہ کے اس بیان کے بعد بی جے پی لیڈر اور جموں کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا نے عمر عبداللہ پر الزام لگایا کہ وہ دہشت گردوں کی حمایت لے کر حالات پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: ٹیک یوٹیوبر نے چھ فٹ لمبا اور قابل استعمال آئی فون ۱۵؍ پرومیکس بنایا

کویندر گپتا نے پوچھا کہ عمر عبداللہ کیا حل چاہتے ہیں ؟اگر ہندوستان کے خلاف سازش کرنے والے ملک دشمن عناصر کو سزائے موت دی جاتی ہے تو وہ اس پر اعتراض کیوں کرتے ہیں ؟انہوں نے مزید کہاکہ وہ دہشت گردوں کی حمایت لے رہے ہیں۔ اس لئے ایسی زبان بول رہے ہیں۔ بتا دیں کہ جموں کشمیر میں کل ۹۰؍ اسمبلی نشستیں ہیں۔ یہ انتخابات تین مرحلوں میں یعنی ۱۸؍ ستمبر، ۲۵؍ ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہوں گے۔ ووٹوں کی گنتی۴؍ اکتوبر کو ہوگی۔ بتا دیں کہ جموں کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل۳۷۰؍ کی منسوخی کے بعد یہ خطے میں پہلے انتخابات ہوں گے۔ نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت نے ۵؍ اگست ۲۰۱۹ءکو آرٹیکل۳۷۰؍ کو منسوخ کر دیا تھا اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں، جموں کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا تھا۔ جموں کشمیر اسمبلی انتخابات میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس اتحاد میں حصہ لے رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK