جموں کشمیر کے راجوری کے بڑھال گاؤں میں ایک پر اسرار بیماری سے ۱۳؍ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔پونے میں واقع نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی، پی جی آئی چندی گڑھ، ایمس دہلی کے ساتھ ساتھ نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) کے ماہرین پہلے ہی تحقیقات میں مدد کیلئےخطے کا دورہ کر چکے ہیں۔
جموں و کشمیر کے راجوری ضلع کے بڈھال گاؤں میں ایک پراسرار بیماری سے گزشتہ۳۰؍ دنوں میں دو بچوں سمیت کم از کم ۱۳؍لوگوں کی جان چلی گئی۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، محکمہ صحت نے بیماری کی وجہ کا پتہ لگانےکیلئے بڑے پیمانے پرنمونے اکٹھا کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم او) راجوری، ڈاکٹر منوہر لال نے انگریزی روزنامہ کو بتایا کہ یہ بیماری اب تک گاؤں کے تین خاندانوں تک محدود ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ گاؤں میں کل ۵؍ ہزار ۷؍ سو افراد ہیں ،جبکہ ۱۲؍ ہزار سے زیادہ جانچ کی جا چکی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: واشم میں بادل چھانے سے گیہوں اور چنا کی فصل پر اثر
ایک معمر شخص محمد یوسف پیر کی شام انتقال کر گئے۔ان میں دوپہر کے وقت کچھ علامات ظاہر ہوئیں تھیں، اس کے علاوہ ان کے خاندان کے چھ بچوں کو اسپتال میں داخل کرنے کےبعد ۲؍ بچے دم توڑ گئے۔ جن کی عمریں ۸؍ اور ۱۴؍ سال تھیں۔بڑھال دسمبر ۲۰۲۴ء سے اس پر اسرار بیماری سے دوچار ہے۔رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال ۷؍ دسمبر کو ایک ہی خاندان کے پانچ افراد پراسرار بیماری کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے، جس کے بعد ۱۲؍دسمبر کو تین بچوں کی موت ہوئی ۔ ان میں بخار، پسینہ، الٹی، پانی کی کمی، کے ساتھ غشی کی علامات بھی ظاہر ہوئی تھیں۔ جی ایم سی اسپتال کے پرنسپل ڈاکٹر آشوتوش گپتا نے گزشتہ ماہ کہا کہ اس معاملے کی ابتدائی تحقیقات میں پراسرار اموات کی وجہ وائرل انفیکشن کی جانب اشارہ کیا گیا ہے۔تاہم کسی بھی حتمی نتیجے پر پہنچنے کیلئے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔