جاپان میں نزلہ بخار وبائی صورت اختیار کر گیا، اس موسم میں فلو کے ۷؍ لاکھ ۱۸؍ ہزار معاملات درج ہوئے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس میں اضافے کی دو وجہ ہیں، ایک تو یہ کہ اس مرض کو سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا ، اس کے علاوہ کرونا وبا کے سبب عوام میں قوت مدافعت کمزور ہو چکی ہے۔
جاپان میں مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں نزلہ بخار( انفلوئنزا) کے ہزاروں معاملات سامنے آئے ہیں۔این ایچ کے کے مطابق سنیچر کو پورے ملک کے ۵؍ ہزار اسپتالوں اور دواخانوں میں ۱۵؍ دسمبر تک ایک ہفتے میں تقریباً ۹۴؍ ہزار ۲؍ سو ۵۹؍ مریض درج کئے گئے۔جبکہ موجودہ سیزن میں یہ تعداد ۷؍ لاکھ ۱۸؍ ہزار تک پہنچ چکی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: جاپان: کوڑے کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے نام عام کئے جائیں گے
جاپانی ایسوسی ایشن برائے متعدی امراض کے انفلوئنزا پینل کے سربراہ اشیدا تاداشی نے خبردار کیا کہ اس موسم میں کیسز کی تعداد زیادہ ہوگی کیونکہ لوگ کورونا وائرس وبائی امراض کے دوران فلو وائرس کے کم معاملات درج کرائے تھےاس کے علاوہ ان میں قوت مدافعت کی کمی بھی ہے۔اشیدا نے کہا کہ موجودہ وبا جنوری کے آس پاس عروج پر ہوگی، عوام سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی تاکید کریں، جیسے کہ ہاتھ دھونااور ماسک پہننا۔واضح رہے کہ اس مرض میں نزلہ، زکام، بدن درد، سر درد، کمزوری اور بخار جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔