جاپان میں کوڑے کے سخت قوانین نافذ ہیں، جن میں کوڑے کو چھانٹنے کا عمل بھی شامل ہے،لیکن کچھ لوگوں کے ذریعے اس کی خلاف ورزی کی جاتی ہے، اب فوکو شیما شہر ایسے شہریوں کے نام عام کرکے انہیں شرم دلائے گا، جو ان قوانین کی خلاف ورزی کا ارتکاب کریں گے۔
EPAPER
Updated: December 19, 2024, 10:02 PM IST | Inquilab News Network | Tokyo
جاپان میں کوڑے کے سخت قوانین نافذ ہیں، جن میں کوڑے کو چھانٹنے کا عمل بھی شامل ہے،لیکن کچھ لوگوں کے ذریعے اس کی خلاف ورزی کی جاتی ہے، اب فوکو شیما شہر ایسے شہریوں کے نام عام کرکے انہیں شرم دلائے گا، جو ان قوانین کی خلاف ورزی کا ارتکاب کریں گے۔
جاپان میں کوڑے اور کچرے کے تعلق سے دنیا میں سب سے سخت قوانین نافذ ہیں۔ اس میں مختلف اقسام کے کوڑوں کو علاحدہ کرنے کا عمل بھی ہے، لیکن فوکو شیما میں یہ قوانین اب مزید سخت ہو جائیں گے۔ مارچ کے آغاز کے ساتھ ہی فوکو شیما کے حکام کے ذریعےکوڑے کو علاحدہ نہ کرنے، کوڑے کی جسامت زیادہ ہونے، پر کاررائی کی جائے گی، اور کچھ معاملات میں ان قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے نام عام کئے جائیں گے۔ یہ نئے قوانین منگل کو بلدیہ کی میٹنگ میں منظور ہو گئے۔جس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت پر کوڑے کے انتظام کا نظم درست کرنے کیلئے مسلسل دباؤ بڑھ رہا تھا۔جاپان کے کئی شہروں میں کوڑے کے تھیلے کھول کر ان کا معائنہ بھی کیا جاتا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ فوکو شیما وہ پہلا شہر ہوگا جو افراد یا دکاروبار کا نام ظاہر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: جرمنی: ہزاروں شامی مہاجر ڈاکٹروں کی وطن واپسی پر شعبہ صحت میں بحران کا اندیشہ
بی بی سی کو دیے گئےایک بیان میں فوکوشیما ویسٹ ریڈکشن پروموشن ڈویژن نے کہا کہ جس کوڑے کو مناسب طریقے سے ٹھکانے نہیں لگایا جاتا اس سے کوؤں کی افزائش ہوتی ہے۔محکمے نے کہا، کچرے کو غیر مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانا ایک بڑی تشویش ہے کیونکہ یہ مقامی باشندوں کے ماحول کو خراب کرتا ہےجو آنے والی نسلوں کیلئے نقصان دہ ہے، جس کو مناسب طریقے سے چھانٹا نہیں جاتا ہے، وہ مزید زمین کھیرنے کا باعث بنتا ہے۔ گزشتہ سال فوکوشیما میں غیر تعمیل شدہ کوڑے کے ۹؍ ہزار معاملات سامنے آئے۔فی الحال، ٹھکانے لگانے کے قوانین کی تعمیل نہ کرنے والے کوڑے کو جمع کرنے کے بجائے، کارکنان عام طور پر تھیلوں پر اسٹیکرز چسپاں کرتے ہیں جو کہ رہائشیوں کو خلاف ورزی کی اطلاع دیتے ہیں۔ اس کے بعد رہائشیوں کو انہیں واپس لے جاکر اسے دوبارہ ترتیب دینا پڑتا ہے، تاکہ اگلی بار جب جمع کرنے والے اہلکار آئیں تو وہ اسے ٹھیک کر لیں ۔
فوکوشیما کے نئے قوانین کے تحت، اگر کوڑا ایک ہفتے تک غیر ترتیب شدہ رہتا ہے، تو شہر کے کارکن کے ذریعے خلاف ورزی کرنے والوں کو ایک زبانی انتباہ جاری کیا جائے گا، اس کے بعد آخری حربے سے پہلے ایک تحریری ایڈوائزری جاری کی جائے گی ، اس کے بعد ان کے نام سرکاری ویب سائٹ پر شائع کیے جائیں گے۔ فی الحال جاپان کے مختلف شہروں کے کوڑے سے متعلق اپنے اپنے قوانین ہیں، فوکو شیما میں ہر صبح ساڑھے آٹھ بجے کوڑے کو تھیلوں کو مخصوص مقام پر رکھنا ہوتا ہے۔مختلف قسم کے کچرے کو آتش گیر، غیر آتش گیر، اور دوبارہ استعمال کرنے والی اشیاء کے طور پر الگ کیا جاتا ہے۔ گھریلو آلات اور فرنیچر جیسی اشیاء جو طے شدہ جہتوں سے تجاوز کرتی ہیں، رہائشیوں کو انہیں الگ سے جمع کرنے کا وقت طے کرنا ہوگا۔
یہ بھی پـڑھئے: بحر ہند کے ممالک تباہ کن سونامی کی ۲۰؍ ویں برسی منائیں گے
واضح رہے کہ جاپان میں کوڑے کو بہت سنجیدگی سے لیا جاتا ہے یہاں ۱۹۹۰ء کی دہائی سے حکومت نے زمین کا کم استعمال، کوڑے کو کم کرنے،ری سائکلنگ کو فروغ دینے کو قومی ہدف بنایا ہے۔ جبکہ کامیکاٹسو کے ایک جاپانی قصبے کے مکینوں نے اپنے کوڑے کو ۴۵؍ زمروں میں ترتیب دیا ہے۔ کاگوشیما پریفیکچر نے رہائشیوں کیلئے اپنے کوڑے کے تھیلوں پر نام لکھنا لازمی قرار دے دیا ہے۔اور گزشتہ سال چیبا شہر نے رہائشیوں کو اپنے کوڑے کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے میں مدد کرنے کیلئے مصنوعی ذہانت اسسٹنٹ متعارف کرایا ہے۔