• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جواہر سرکار کا راجیہ سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان

Updated: September 09, 2024, 12:54 PM IST | Agency | Kolkata

ٹی ایم سی لیڈر آرجی کرعصمت دری اور قتل کیس سے متعلق حکومت کے طریقۂ کار سے ناراض۔

Jawhar Sircar. Photo: INN
جواہر سرکار۔ تصویر : آئی این این

ترنمول کانگریس کے راجیہ سبھا کے رکن اور سابق آئی اے ایس آفیسر جواہر سرکار نے آرجی کرعصمت دری اور قتل کیس سے متعلق حکومت کے طریقۂ کار پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اتوار کو راجیہ سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ جواہر سرکار نے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کے نام ایک خط بھی لکھا ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے، ’’ پارٹی اور حکومت میں چند شر پسندعناصر اور بدعنوان افراد کا دبدبہ ہے اور یہ حالات ان عناصر کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں۔ ‘‘
 انہوں نے مزید لکھا، ’’ کئی مہینے سے ممتابنرجی سے نجی طور پر بات چیت نہیں ہو نے پر مایو س ہوں ۔ پارٹی اور حکومت بدعنوان عہدیداروں سے نمٹنے میں ناکام رہی ہیں ۔ میں اس پوری صورتحال سے بہت مایوس ہوں۔ صورتحال انتہائی خراب ہے۔ چند بدعنوان عناصر پورے نظام پر حاوی ہیں جن میں سیاسی لیڈر اور افسرشامل ہیں جبکہ حکومت بے فکر ہے۔ میں بدعنوان افسران اور بدعنوان ڈاکٹروں کو اعلیٰ عہدوں پرمامور کرنے کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرسکتا۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے:راج ناتھ سنگھ کی پاکستان کو گفتگو کی مشروط پیشکش

جواہر سرکار کا استعفیٰ ایسے وقت میں آیا ہے جب کولکاتا اور مغربی بنگال کے دوسرے حصوں میں آرجی کر میڈیکل کالج اینڈ اسپتال میں ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے بعدلگاتار احتجاج ہورہا ہے۔ جواہر سرکار نے لکھا ہے، ’’ میں نے حکومت کیخلاف ایسا غصہ اور مکمل عدم اعتماد اس سے پہلے نہیں دیکھاہے۔ میں نے آر جی کر اسپتال میں ہونے والے خوفناک واقعے کے بعد ایک مہینے تک خاموش رہا اور اسے صبر کے ساتھ برداشت کیا ہے، کیونکہ مجھے امید تھی کہ ممتا بنرجی اپنے پرانے انداز میں احتجاج کرنے والے جونیئر ڈاکٹروں سے براہ راست بات چیت کریں گی اور اس پورے معاملے کو حل کریں گی مگر ایسا نہیں ہوا۔ ‘‘
 جواہر سرکار نے اندیشے کا اظہار کیا ہے، ’’ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ریاست پر فرقہ پرست طاقتیں قبضہ کرلیں گی۔ ‘‘انہوں نے مشورہ دیا، ’’ پارٹی کو تصادم کی راہ اختیار کئے بغیر یہ سمجھنا ہوگا کہ یہ احتجاج بنیادی طور سیاست سے زیادہ انصاف کیلئے کئے جارہے ہیں، اس لئے پارٹی اور حکومت کو اپنا رویہ بدلنا ہوگا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK