وزیر دفاع نے جمو ں کشمیر میںریلی سے خطاب کے دوران دفعہ ۳۷۰؍ کی منسوخی کا دفاع کیا اور کشمیری پنڈتوں کی ’ گھرواپسی‘ کا وعدہ بھی کیا۔
EPAPER
Updated: September 09, 2024, 12:49 PM IST | Agency | Jammu
وزیر دفاع نے جمو ں کشمیر میںریلی سے خطاب کے دوران دفعہ ۳۷۰؍ کی منسوخی کا دفاع کیا اور کشمیری پنڈتوں کی ’ گھرواپسی‘ کا وعدہ بھی کیا۔
): اتوار کو وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جموں کشمیر میں ریلی سے خطاب کرتےہوئے پاکستان سے بات چیت کی مشروط پیشکش کی اور دیگرموضوعات پر اظہار خیال کیا۔ اس دوران ا نہوں نے رام بن میں خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’پڑوسی سے کون بہتر تعلقات نہیں چاہتا؟ اگر پاکستان جموں کشمیر میں دہشت گردی کو روک دے تو ہم اس سے بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ ‘‘ ان کا یہ بھی کہناتھا، ’’حال ہی میں پاکستان کے ایڈیشنل سالسٹر جنرل نے عدالت میں ایک قرارداد پیش کی جس میں پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے عوام کو غیر ملکی قرار دیا گیا۔ حکومت ہند کو یقین ہے کہ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے لوگ ہندوستانی شہری ہیں اور وہ دن دور نہیں جب وہاں کے لوگ خود آگے آکر ہندوستان کا حصہ بننے کی خواہش ظاہر کریں گے۔ ‘‘
راج ناتھ سنگھ نے یہ بھی دعویٰ کیا، ’’کچھ لوگ دعویٰ کر رہے تھے کہ اگر دفعہ۳۷۰؍کو چھوا تو جموں کشمیر میں آگ لگ جائے گی لیکن ان کے یہ دعوے بے بنیاد ثابت ہوئے۔ دفعہ۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر میں ایک بھی گولی نہیں چلی بلکہ مرکز کے زیرانتظام علاقے میں امن و امان قائم ہوا۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے:اردن کے ٹرک ڈرائیور کی فائرنگ، ۳؍اسرائیلی سیکوریٹی اہلکار ہلاک
نیشنل کانفرنس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا، ’’ این سی دفعہ۳۷۰؍کو بحال کرنے کا دعویٰ کرتی ہے لیکن میں انہیں بتا دینا چاہتا ہوں کہ جب تک بی جے پی ہے، زمین پر کوئی طاقت دفعہ۳۷۰؍کو بحال نہیں کر سکتی۔ ‘‘
حریت سےمذاکرات سے متعلق وزیر دفاع نے کہا، ’’جب حریت سے بات چیت کرنے کیلئے پارلیمانی وفد کو کشمیر بھیجا گیا تو انہوں نے دروازے بند کر دیئے۔ ‘‘کشمیری پنڈتوں کی ’گھر واپسی‘ کے بارے میں راج ناتھ سنگھ نے کہا، ’’ مرکزی حکومت کشمیری پنڈتوں کی محفوظ اور باوقار واپسی کو یقینی بنانے کے لئے پر عزم ہے۔ ‘‘
وزیر دفاع نے اپنے کارکنوں سے نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی کو ووٹ نہ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا، ’’`ان جماعتوں کو کبھی بھی ووٹ نہیں دینا کیونکہ یہ جماعتیں جموں کشمیر میں دہشت گردی، علاحدگی پسندی اور پتھربازی کے دور کو واپس لانا چاہتی ہیں، یہ جماعتیں دہشت گردوں کے لیڈروں کی رہائی چاہتی ہیں اور ان کی رہائی چاہتی ہیں جنہوں نے پتھربازی کے کلچر کے فروغ کیلئے پیسے خرچ کئے۔ ‘‘
راج ناتھ سنگھ نے کہا، ’اگر بی جےپی نے جموں کشمیر میں حکومت تشکیل دی تو ۱۰؍ سال کے اندر اندر جموں کشمیر کو ایک ماڈل ریاست بنائیں گے۔ ‘‘انہوں نے عوام سے اپیل کی، ’’وہ بی جے پی امیدواروں کوووٹ دیں تاکہ بی جے پی تنہا حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائے۔‘‘
انہوں نے یہ بھی کہا، ’’حال ہی میں امریکہ کے دورے پر تھا اور وہاں موجود ہندوستانیوں نے سوال کیا کہ جموں کشمیر انتخابات میں کس کی جیت ہوگی؟ میں نے جواب میں کہا:بی جےپی حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائے گی۔ ‘‘
راج ناتھ سنگھ نےیہ بھی دعویٰ کیا، ’’ نہ صر ف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کی نظریں جموں کشمیر کے انتخابات پر ہیں۔ ‘‘وزیر دفاع نے عوام سے اپیل کی، ’’ اگلے ۱۰؍ سال تک بی جے پی کو خدمت کرنے کا موقع دیں ۔ ‘‘ان کا یہ بھی کہناتھا، ’’ اگر بی جے پی یہاں اقتدار میں آتی ہے تو نئے جموں کشمیر کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ جموں کشمیر میں ہونے والے اسمبلی الیکشن پہلے ایسے الیکشن ہوں گے جب ایک جھنڈا، ایک آئین اور ایک وزیر اعظم ہوگا۔ ایک قوم کا ہمیشہ ایک ہی وزیر اعظم ہوتا ہے۔ ‘‘