Inquilab Logo Happiest Places to Work

جے این یو میں فلسطینی پرچم نذر آتش کرنے پر اے بی وی پی سخت تنقید کا نشانہ

Updated: April 27, 2025, 8:05 PM IST | New Delhi

ہندو دائیں بازو کی طلبہ تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے اراکین نے سنیچر کو جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں طلبہ یونین انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کے دوران فلسطینی پرچم نذر آتش کر دیا اور اسرائیل کی حمایت میں نعرے بازی کی۔

Photo: X
تصویر: ایکس

ہندو دائیں بازو کی طلبہ تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے اراکین نے سنیچر کو جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں طلبہ یونین انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کے دوران فلسطینی پرچم نذر آتش کر دیا اور اسرائیل کی حمایت میں نعرے بازی کی۔ زعفرانی لباس میں ملبوس طلبہ نے ایک طالب علم سے فلسطینی پرچم چھینا اور اسے آگ لگا دی، جبکہ ساتھ ہی نسل کشی کی تائید میں نعرے لگاتے رہے۔ طلبہ تنظیموں فرینڈشپ موومنٹ، ایم ایس ایف، اور آئی ایس اے نے اس واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے ہندو دائیں بازو کے طلبہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

فرینڈشپ موومنٹ نے کہا کہ ’’ یہ عمل ہزاروں فلسطینیوں کے قتل کے ذمہ دار ایک نسل کشی کی حامی حکومت کے ساتھ ان کی وفاداری کو ظاہر کرتا ہے۔ اس اسلاموفوبک اور نفرت انگیز عمل کے ذریعے اے بی وی پی کیمپس میں تشدد اور فرقہ وارانہ تناؤ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایسے اقدامات یونیورسٹی کمیونٹی کے امن، ہم آہنگی اور جامع روح پر براہ راست حملہ ہیں۔‘‘ انہوں نے جے این یو انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس متعصب اور اشتعال انگیز حرکت کے خلاف سخت کارروائی کرے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کیمپس تمام کیلئے ایک محفوظ اور جمہوری جگہ رہے۔مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن (ایم ایس ایف) نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ہم ان سےجواز کی امید  نہیں کرتے جو نفرت سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ظلم کے خلاف جدوجہد کرنے والوں کے پرچم کو جلانے سے آپ مضبوط نہیں ہوتے — یہ صرف آپ کی سیاست کے خالی پن کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘   

یہ بھی پڑھئے: ’دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں‘ اس بیان پرسیاحت محکمہ نے انفلوئنسر سے تعلق ختم کیا

آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (آئی ایس اے) کے بیان میں کہا گیا کہ ’’ہم اے بی وی پی کے اراکین کے اس گھناؤنے عمل کی سخت مذمت کرتے ہیں جنہوں نے آج ووٹوں کی گنتی کے دوران فلسطینی پرچم جلایا اور نسل کشی کی حمایت میں نعرے لگائے۔ ایسا رویہ نہ صرف اخلاقی طور پر قابل مذمت ہے بلکہ نفرت اور تشدد کو بھڑکانے کی کھلی کوشش ہے۔ کسی قومی علامت کی جان بوجھ کر بے حرمتی اور نسل کشی کی تائید ناقابل معافی عمل ہیں جو انسانیت اور وقار کے اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔ جمہوری معاشرے میں تعصب اور جارحیت کی اس نمائش کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔‘‘
بائیں بازو کی اس تنظیم نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ہم ہر قسم کی نفرت، اسلامو فوبیا، اور غیر ملکیوں سے نفرت کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ ہم جے این یو انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ذمہ دار افراد کے خلاف فوری کارروائی کرے، بشمول نظم و ضبط کے اقدامات، اور انہیں نفرت انگیز تقریر اور اشتعال انگیزی کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK