• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکی صدرارتی انتخاب منصفانہ تو ہو سکتے ہیں،لیکن شاید پر امن نہ ہوں: جو بائیڈن

Updated: October 05, 2024, 8:02 PM IST | Washington

امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک صحافی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ صدارتی انتخاب ازاداور منصفانہ ہوں گے، لیکن ٹرمپ کے جارحانہ لہجہ کے سبب پر امن بھی ہوں گے اس ، کا یقین نہیں ہے، ٹرمپ نے اپنی ۲۰۲۰ء کی شکست کو اب تک قبول نہیں کیا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے ایک بیان میں خدشہ ظاہر کیاہے کہ شاید امریکی انتخاب پر امن نہیں ہوں گے۔ان کا یہ بیان رپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کی شعلہ افشانی کے مدنظر آیا،جنہوں نے اب تک ۲۰۲۰ء کی اپنی ہار کو قبول نہیں کیا ہے۔ نومبر میں ہونے والے انتخاب سے پہلے قانون سازوں نے اشتعال انگیز زبان استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔اس سے قبل کے صدارتی انتخاب کے نتائج میں ٹرمپ کو بائیڈن کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا،لیکن انہوں نے انتخابی بد عنوانی کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد ان کے حامیوں نے امریکی دارالحکومت میں تخریب کاری سرگرمیاں انجام دی تھیں۔

یہ بھی پڑھئے: سیریم کورٹ کینٹین: وکلا کی شکایت کے بعد نوراتری میں گوشت کے پکوان کی فراہمی بحال

انتخاب کے تعلق سے گفت شنید کے دوران بائیڈن نے صحافی کو بتایا کہ انہیں انتخاب کے منصفانہ ہونے کا یقین ہے لیکن وہ پر امن بھی ہوں گے اس کا یقین نہیں ہے۔ٹرمپ کا انتخابی نتائج پر نا پسندیدگی کا اظہار کرنا انتہائی خطر ناک تھا۔حالانکہ ٹرمپ کو ان کے اشتعال انگیز بیانوں کے سبب مواخذہ کا سامنا کرنا پڑاتھا۔اب وہ دوبارہ پنسلوینیا کے اسی مقام پرسنیچر کو آنے والے ہیں جہاں ان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا۔جمعہ کو ٹرمپ نے کیرولینا کی انتخابی مہم کےدوران کہا کہ ہم ۲۰۲۰ء میں انتخاب میں فتحیاب ہو چکے تھے، لیکن انہوں نے جہم کی مانند بد عنوانی کی۔ٹرمپ نے پڑوسی ریاست جارجیا کا بھی دوراکیاجہاں انہوں نے ۲۰۱۶ء میں جیت حاصل کی تھی، جبکہ ۲۰۲۰ء میں بائیڈن سے بہت کم فرق سے ہارے تھے۔جس کے بعد رپبلکن نے جارجیا میں جارحانہ سیاست کا آغاز کر دیا،تاکہ بائیڈن کی سابقہ فتح کو شکست میں تبدیل کیا جا سکے گا۔۷۸؍ سالہ ٹرمپ پر بد عنوانی کا ایک معاملہ چل رہا ہے، جو فی الحال موقوف ہے، لیکن انتخاب کےبعد اسے دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ حالانکہ انہوں نے کسی بھی بد عنوانی سے انکار کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK