• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اردن: قومی پارلیمانی انتخابات میں حزب اختلاف کی بڑی فتح

Updated: September 12, 2024, 9:27 PM IST | Amman

آئی اے ایف کے سربراہ وائل الصقا نے رائٹرز کو بتایا کہ اردن کے عوام نے ہمیں ووٹ دے کر ہم پر اعتماد کیا ہے۔ اب قوم اور شہریوں کے تئیں پارٹی کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہو جائے گا۔

A voter casts his vote during the Jordanian elections. Image: X
اردن کے انتخابات کے دوران ایک ووٹر ووٹ دیتے ہوئے۔ تصویر: ایکس

اردن کے پارلیمانی انتخابات کے نتائج میں ملک کی حزب اختلاف اسلامسٹ ایکشن فرنٹ (آئی اے ایف) نے نمایاں کامیابی درج کی ہے۔ اردن میں منگل کو ہوئے انتخابات میں ۵۰؍ لاکھ سے زائد رائے دہندگان میں سے صرف ۲۵ء۳۲؍ فیصد رائے دہندگان نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا جو گزشتہ پارلیمانی انتخابات ۲۰۲۰ء کے ٹرن آؤٹ ۲۹ فیصد سے زیادہ تھا۔ بدھ کو آزاد اور سرکاری ذرائع سے موصولہ تصدیق شدہ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق، آئی اے ایف نے پارلیمنٹ کی ۲۰؍ فیصد نشستوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ اس جیت کے ساتھ آئی اے ایف نے ۱۹۸۹ء میں پارلیمنٹ کی بحالی کے بعد پہلی بار کل ۳۱؍ نشستوں پر قبضہ کیا ہے جس کے بعد وہ پارلیمنٹ میں سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھری ہے۔ آئی اے ایف کے پاس ۲۰۲۰ء میں منتخب ہوئی گزشتہ پارلیمنٹ میں ۱۰؍ اور ۲۰۱۶ء کی مقننہ میں ۱۶؍ نشستیں تھیں۔

یہ بھی پڑھئے: امریکی انتخابات: حماس پر عصمت دری کا جھوٹا الزام لگانے پر کملا ہیرس ہدف تنقید

آئی اے ایف کے سربراہ وائل الصقا نے خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ اردن کے عوام نے ہمیں ووٹ دے کر اپنا اعتماد دیا ہے۔ اب قوم اور شہریوں کے تئیں پارٹی کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہو جائے گا۔ غزہ میں جاری اسرائیل کی نسل کشی پر مبنی جنگ سے اردن میں عوام کے غصہ کا فائدہ حزب اختلاف اتحاد کو حاصل ہوا۔ اردن، جہاں اسرائیل مخالف جذبات عروج پر ہیں، میں آئی اے ایف نے غزہ میں اسرائیل کے ذریعے فلسطینیوں کے قتل عام کے بعد فلسطین کی حمایت میں عوامی مظاہروں کی قیادت میں پیش پیش رہی ہے۔

یہ پڑھئے: گنپتی پوجا پر وزیراعظم مودی، چیف جسٹس چندرچڈ کے گھر پہنچے، اپوزیشن حملہ آور

آئی اے ایف کے علاوہ اردن کے بڑے قبائل کے نمائندوں، بائیں بازو کی جماعتوں، حکومت حامی پارٹیوں، سابق قانون سازوں اور ریٹائرڈ فوجی افسران نے دیگر سیٹوں پر قبضہ کیا۔ ان انتخابات میں ۲۷؍ خواتین نے فتح حاصل کی۔ آئی اے ایف کو ایک نئے انتخابی قانون سے فائدہ ہوا جو پارلیمنٹ میں سیاسی جماعتوں کے کردار کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ اس کے باوجود قبائلی اور حکومت حامی گروپس کا اسمبلی پر غلبہ برقرار رہے گا۔ الیکشن کمیشن کے چیئرمین موسیٰ مایتہ نے ایک نیوز کانفرنس میں پارلیمانی نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آئی اے ایف کا عروج اردن کی سیاسی تکثیریت کے عزم کی علامت ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK