• Wed, 08 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

سنبھل کی شاہی جامع مسجد میں سخت سیکوریٹی میں نماز جمعہ کی ادائیگی

Updated: November 23, 2024, 12:15 PM IST | Dr. Munwar Tabish | New Delhi

مسجد پر مندر ہونے کے دعوے اور سروے کے بعد مقامی سطح پر کشیدگی، شہر چھاؤنی میں تبدیل، قدم قدم پرپولیس اہلکار تعینات، مرادآباد ڈویژن میں ہائی الرٹ۔

Police arrangement on the occasion of Friday prayers at Shahi Jamia Masjid in Sambhal. Photo: PTI
سنبھل کی شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے موقع پر پولیس کا بندوبست۔ تصویر: پی ٹی آئی

سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے اچانک سروے کے بعد پہلے جمعہ کو شہرکو چھاؤنی میں تبدیل کردیاگیا اور نماز جمعہ سے قبل پورے مرادآباد ڈویژن میں ہائی الرٹ رہا۔ پولیس کی سخت سیکوریٹی میں  شاہی جامع مسجد میں  نماز جمعہ ادا کی گئی۔ جگہ جگہ پولیس فورس تعینات کی گئی تھی مگر معمول سے زائد تعداد میں  مسلمان شاہی جامع مسجد میں  نماز جمعہ ادا کرنے پہنچےحالانکہ جامع مسجدکے امام مولانا آفتاب وارثی، جامع مسجدکےصدر ظفر علی ایڈوکیٹ اور امام عید گاہ غازی اشرف حامدی کی جانب سے اپیل کی گئی تھی کہ مسلمان کسی کے بہکاوے میں نہ آئیں اور اپنی اپنی مسجد میں نماز جمعہ ادا کریں ، کہیں جمع نہ ہوں شہر میں امن و امان قائم رکھیں ۔ 
 نماز جمعہ سےدو دن قبل ہی جامع مسجد جانے والےدو راستے بند کر دیئے گئے تھے۔ نمازی۱۲؍ بجے سے شا ہی جامع مسجد میں پہنچنا شروع ہو گئے تھے اورایک بجے تک جامع مسجد نمازیوں سے بھرگئی تھی۔ جب مسجد بھر گئی تو نمازیوں کومسجد میں داخل ہونےسے روک دیا گیا۔ ڈی ایم راجندر پسیا اور ایس پی کرشن کمار وشنوئی نے پولیس فورس کے ساتھ حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا اور مسجد بھر جانے پر قریبی مساجد میں نماز ادا کرنے کا نمازیوں کو مشورہ دیا۔ اس دوران کئی نمازی بغیرنماز ادا کیےشاہی جامع مسجد سے واپس لوٹ گئے۔ اس دوران مسجد کے اطراف کی دوکانیں بند رہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے:غزہ میں نسل کشی کی تحقیق کا مطالبہ کرنے پر نیتن یاہو نے پوپ فرانسس پر تنقید کی

واضح رہےکہ۱۹؍ نومبر کو ضلع عدالت میں شاہی جامع مسجد پر مندر ہونے کا دعویٰ پر مقدمہ درج ہونے کے چند گھنٹوں بعد ہی شاہی جامع مسجد کے سروے کا حکم دیا گیا تھا اور شام کو دو گھنٹےتک سروےہوتا رہا۔ اس کے بعد جامع مسجد کی حفاظت کے لیے پولیس فورس کے ساتھ پی اے سی اور آر آر ایف کے جوانوں کو تعینات کردیا گیا تھا۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد نماز جمعہ کےپیش نظر ماحول گرم ہو گیا تھا، اسی لیے انتظامیہ نے نماز جمعہ کے انعقاد کے لیے سنبھل میں سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے۔ 

  قوانین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں 
نماز جمعہ سے قبل مسجد کے علاقے میں بھاری فورس تعینات کیے جانے پر سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق نے کہا ہے کہ’’ پولیس اور ضلع انتظامیہ کو شہرکاماحول خراب کرنےوالوں کی جانب توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ ‘‘ نماز جمعہ کی پرامن تکمیل کے بعد رکن اسمبلی ضیاء الرحمٰن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’یہ جامع مسجد سیکڑوں سال پرانی ہےکچھ شرپسند عناصر باہر سے آکرمسجد کی آڑ میں شہرکے امن کو خراب کرنا چاہتے ہیں ۔ سروے کے حکم پر عدالت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے رکن پارلیمان نے کہا کہ ’’عدالت کو دوسرے فریق کو نوٹس دے کر سننا چاہیے تھا۔ پارلیمنٹ میں  بنائے گئے قوانین(پلیس آف ورشپ ایکٹ) کی دھجیاں  اڑائی جارہی ہیں۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے:اسمبلی انتخابات نتائج: مہاراشٹر میں مہایوتی، جھارکھنڈ میں انڈیا بلاک

شاہی جامع مسجد کا دوبارہ سروے کیا جائے گا: کورٹ کمشنر
منگل کے سروے کی تصاویر اور ویڈیوز کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد اس ضمن میں فیصلہ کیا جائیگا
منگل کو سنبھل کی شاہی جامع مسجد کا آناً  فاناً سروے کرنےوالے کورٹ کمشنر  رمیش سنگھ راگھو ایڈوکیٹ مسجد کا دوبارہ سروے کرنے کی بات کہی ہے۔ان کے مطابق ’’منگل کے سروے  کے فوٹو اور ویڈیو فائلوں کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد  ہم دوبارہ  سروے کے لیے جائیں گے۔‘‘  
 انہوں نے بتایا کہ ’’ہم نے(عدالت کے حکم کے چند گھنٹوں  بعد )  منگل کو ہی مسجد جاکر تقریباً ۲؍ گھنٹے تک ویڈیو گرافی اور فوٹو گرافی کرائی تھی۔اس کی فائل تیار کی جا رہی ہے۔ اس کے بعد اس کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا۔ اس کے بعد ہم دوبارہ سروے کرنے جائیں گے۔  ‘‘  سروے ٹیم کو ۲۹؍ نومبر کو عدالت میں رپورٹ  پیش کرنی ہے مگر ٹیم میں شامل افراد کا کہنا ہے کہ  سروے مکمل نہ ہونے پر عدالت سے وقت بڑھانے کی استدعا کی جائے گی۔ 
 ان کے مطابق سروے رپورٹ پوائنٹ وار تیار کر کے عدالت میں پیش کی جائے گی۔ اس کے بعد عدالت فیصلہ کرے گی۔مدعیان میں سپریم کورٹ کے وکیل ہری شنکر جین، پارتھ یادو، مہنت رشی راج گری، راکیش کمار، جیت پال سنگھ یادو، مدن پال، ویدپال اور دینا ناتھ ہیں۔ ہری شنکر جین مدعی ہیں اور ان کے بیٹے وشنو شنکرجین ایک وکیل کے طور پر اس کیس سے منسلک ہیں۔ دونوں  باپ بیٹے ایودھیا کیس، بنارس کی گیان واپی مسجد اور متھرا کی عیدگاہ کےسبب سرخیوں میں رہے ہیں۔  ان کا دعویٰ ہے کہ سنبھل جامع مسجد اصل میں  ہری ہر مندر  ہے۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK