غزہ میں اسرائیل کے ذریعے کی جا رہی فلسطینیوں کی نسل کشی کی عالمی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرنے پر اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔
EPAPER
Updated: November 23, 2024, 11:57 AM IST | Telaviv
غزہ میں اسرائیل کے ذریعے کی جا رہی فلسطینیوں کی نسل کشی کی عالمی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرنے پر اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔
نیتن یاہو نے کنیسیٹ کی خارجہ امور اور دفاعی کمیٹی کے سامنے اظہار خیال کرتے ہوئے پوپ فرانسس کے تبصرے کو شرمناک قرار دیا۔ واضح رہے کہ پوپ فرانسس نے عالمی برادری سے کہا تھا کہ انہیں اس بات کی تحقیق کرنی چاہئے کہ آیا اسرائیل کی فوجی مہم فلسطینی عوام کی نسل کشی کا باعث بنی ہیں۔گزشتہ ایک سال سے جاری جنگ پر یہ اب تک کی سب سے واضح تنقید تھی۔اتوار کو اٹلی کے روز نامہ میں ان کی کتاب ’’ امید کبھی مایوس نہیں ہوتی‘‘جو آئندہ منگل کو شائع ہونے والی ہے اس کا ایک اقتباس شائع ہواجس میں پوپ نے لکھا کہ کچھ ماہرین کے مطابق غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ نسل کشی کے مترادف ہے۔اس سے قبل پوپ نے کہا تھاکہ غزہ اور لبنان میں اسرائیل کے حملے غیراخلاقی اور غیر متناسب ہیں۔ساتھ ہی انہوں نے اسرائیلی فوج پر جنگ کے اصولوں سے تجاوز کرنے کا بھی الزام عائد کیا ۔
یہ بھی پڑھئے: یمن میں جاری تنازع کے سبب ۲۴؍لاکھ بچے متاثر ہوئے ہیں: رپورٹ
اسرائیل نے غزہ میں بد ترین تشدد کا مظاہرہ کرتے ہوئے ۴۴؍ ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا، جس میں زیادہ خواتین اور بچے ہیں، اس کے علاوہ لاکھوں فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا، جبکہ خطے کی ناکہ بندی کے سبب لاکھوں افراد کو بھکمری کا سامنا ہے۔