• Mon, 23 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت تعمیر کیا گیا سٹی پارک پانی میں!

Updated: July 29, 2024, 11:33 AM IST | Ejaz Abdul Gani | Kalyan

گزشتہ دنوں ہونے والی بارش کی وجہ سے کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ یہ پارک زیر آب آگیا۔

City Park was also flooded due to heavy rain. Photo: INN
شدید بارش کی وجہ سے سٹی پارک میں بھی پانی بھر گیا تھا۔ تصویر : آئی این این

اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کےتحت کلیان مغرب میں ۶۸ ؍کروڑ کی خطیر رقم خرچ کرکے والدھونی ندی کے کنارے سٹی پارک تعمیر کیا گیا ہے۔ تاہم گزشتہ دنوں ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے پورا سٹی پارک پانی میں ڈوب گیا تھا۔ شہری انتظامیہ کو اندازہ تھا کہ وہ ندی کے کنارے سٹی پارک تعمیر کر رہے ہیں اور مستقبل میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے پر پانی پارک میں داخل ہوگا اس لئے محکمہ آبی وسائل کےمشورے سے سیلابی پانی کو روکنے کیلئے ۵؍ فٹ اونچی دیوار اٹھائی گئی تھی۔ لیکن پہلے ہی سال سٹی پارک زیر آب آگیا۔ 
 گزشتہ روز سٹی پارک میں ۶؍گھنٹوں تک پانی جمع رہا۔ اچھی بات یہ رہی کہ سٹی پارک کی سہولیات کو زیادہ نقصان نہیں پہنچالیکن مستقبل میں شدید بارش ہوگی اور پانی کا بہاؤ تیز رہا تو سٹی پارک کو یقیناً نقصان پہنچنے کا پورا امکان ہے

یہ بھی پڑھئے:کلیان: شیو سینا (شندے) اور بی جے پی میں تنازع بڑھنے کے آثار

 کلیان۔ ڈومبیولی کے شہریوں کی تفریح کیلئے کلیان کے یوگی دھام میں سٹی پارک کی تعمیر کی گئی ہے۔ لوک سبھا انتخابات سے قبل ہی وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے ہاتھوں اس پارک کا افتتاح کیا گیا تھا۔ سٹی پارک کی تعمیر کا تخمینہ ۱۰۰؍ کروڑ روپے لگایا تھا۔ چونکہ کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن(کے ڈی ایم سی ) کے پاس اتنی خطیر رقم نہیں تھی اس لئے اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت اب تک ۶۸؍ کروڑ روپے خرچ کرکے پارک کی تعمیر کی گئی ہے۔ مزید تزئین کاری کیلئے ۳۲؍ کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ یہ پروجیکٹ والدھونی ندی سے متصل بنایا گیا ہے اس لئے موسلادھار بارش سے سیلاب کا پانی سٹی پارک کے اندر جانے کی نشاندہی والدھونی بچاو سمتی کی عہدیدار پشپا رتن پارکھی نے پہلے ہی کردی تھی۔ تاہم کے ڈی ایم سی نے اس نشان دہی کو خاطر میں نہیں لایا تھا اور سٹی پارک کی تعمیر کر دی۔ اس بارے میں سٹی پارک پروجیکٹ کے انچارج پرلہاد شیٹھے نے دعویٰ کیا کہ ندی کا پانی پارک میں داخل ہونے کے باوجود اسے کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK