Inquilab Logo Happiest Places to Work

کملا ہیرس نے غزہ میں جنگ بندی کی وکالت کی مگر اعلان کیا کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی سپلائی جاری رہے گی

Updated: August 31, 2024, 2:56 PM IST | Agency | Washington

ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کے طور پر اپنے پہلے انٹرویو میں  نائب صدر نےبے قصور فلسطینیوں کی موت پر افسوس کا اظہار کیا مگر جو بائیڈن کی پالیسی میں کسی بھی طرح کی تبدیلی نہ کرنے اعلان بھی کردیا۔

Kamala Harris. Photo: INN
کملا ہیریس۔ تصویر : آئی این این

امریکی صدارت کیلئے ڈیموکرٹک پارٹی کی امیدوار کی حیثیت سے اپنے پہلے انٹرویو میں   موجودہ نائب صدر کملا ہیرس نے مشرق وسطیٰ  سے متعلق اپنی ممکنہ پالیسی کو واضح کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی پر زور تودیا مگر یہ اعلان کیا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اس لئے اسے ہتھیاروں کی سپلائی جاری رہے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکی صدر بننے کےبعد وہ جو بائیڈن کی موجودہ پالیسی میں  کوئی تبدیلی نہیں کریں گی۔ 
 سی این این کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ’’یہ بات واضح ہوجائےکہ میں  اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی مکمل حمایت کرتی ہوں۔ اس میں  کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ ‘‘ اس کے ساتھ ہی غزہ میں  بے قصور فلسطینیوں کے قتل پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا انہوں نےکہاکہ ’’بہت سارے بے گناہ فلسطینی مارے گئے ہیں، ہمیں  جنگ بندی کا معاہدہ کروانا ہوگا، ہم معاہدہ کیلئے دوحہ میں  ہیں۔ اس بیچ اس جنگ کو بند ہونا چاہئے۔ غزہ میں جنگ بندی کیلئے قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ضروری ہے۔ میں  نے امریکہ میں  یرغمالوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی ہے۔ یرغمالوں  کو رہا کروایا جائے اور جنگ بندی کا معاہدہ کیا جائے۔ ‘‘
جمعرات کو’’سی این این‘‘ کو دیئے گئے انٹرویو میں کملا ہیرس کے ساتھ نائب صدر کے عہدہ کے امیدوار ٹم والز بھی تھے۔

یہ بھی پڑھئے: سوڈانی فوج اور آر ایس ایف جنگی جرائم میں ملوث ہیں: ایچ آر ڈبلیو

برسراقتدار آنے پر ان کی حکومت کی ممکنہ پالیسیوں  کے تعلق سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں  کملا ہیرس نے کہا کہ ’’میری پالیسی اور فیصلوں کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ میرے اقدار تبدیل نہیں ہوئے ہیں۔ ‘‘ انہوں  نے کہا کہ ان کی اولین ترجیحات میں سے ایک یہ ہے کہ وہ متوسط طبقے کی مدد اور انہیں مضبوط کرنے کیلئے جو کچھ کر سکتی ہیں وہ کریں۔ انٹرویو کے دوران میزبان نے جب ان کی شناخت(سیاہ فام ہونے )سے متعلق ٹرمپ کے تبصرہ پر سوال کیاگیات تو انہوں  نے کہا کہ’’یہ وہی پرانی اور گھسی ہوئی باتیں  ہیں۔ ‘‘ واضح رہے ٹرمپ نے الزام لگایا ہے کہ کملا ہیرس خود کو سیاہ فا م بنا کر پیش کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ کملا ہیرس نےا س کا جواب دینے کے بجائے کہا کہ ’’اگلا سوال کیجئے۔ ‘‘
  انہوں  نے یہ سنسنی خیز انکشاف بھی کیا کہ اگر وہ صدر بن گئیں  تو اپنی کابینہ میں ریپبلکن پارٹی کے ایک لیڈر کو بطور وزیر ضرور شامل کریں گی۔ اس سلسلے میں  مذکورہ لیڈر کے نام کی وضاحت کرنے کی درخواست کی گئی تو انہوں  نے کہا کہ ان کے ذہن میں پہلے سے کوئی نام نہیں ہے۔ کملا ہیرس کے اس انٹرویو کو ۱۰؍ ستمبر کو ٹرمپ کے ساتھ ان کے آمنے سامنے کے مباحثے کی تیاری کے طور پر بھی دیکھا جارہاہے۔ بطور نائب صدر انہوں  نے اسوسی ایٹڈ پریس (اےپی )سمیت کئی اداروں  کو انٹریو دیئے ہیں لیکن گزشتہ ایک ماہ میں  وہ میڈیا سے براہ راست مخاطب نہیں  ہوئیں   جاس کی وجہ سے وہ ریپبلکن انہیں  نشانہ بنارہے ہیں۔ ان کے اس انٹرویو کو مذکورہ الزام تراشیوں کے جواب کے طور پر بھی دیکھا جارہاہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK