• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کنگنا کو اب اپنی زبان پر قابو رکھنا ہوگا، دہشت گردی والے بیان پر پنجابی لیڈران ناراض

Updated: June 09, 2024, 10:31 AM IST | Agency | Chandigarh

رکن پارلیمان منتخب ہوتے ہی اداکارہ کنگنا رناوت کو چنڈی گڑھ ایئر پورٹ پر ایک خاتون پولیس اہلکارکی ناراضگی کا شکار ہونا پڑا جس نے انہیں تھپڑ رسید کردیا۔

Kangana Ranaut will have to speak in moderation. Photo: INN
کنگنا رناوت کو ناپ تول کر بات کرنی ہوگی۔ تصویر : آئی این این

رکن پارلیمان منتخب ہوتے ہی اداکارہ کنگنا رناوت کو چنڈی گڑھ ایئر پورٹ پر ایک خاتون پولیس اہلکارکی ناراضگی کا شکار ہونا پڑا جس نے انہیں تھپڑ رسید کردیا۔ اس پر کنگنا نے کہا تھا کہ پنجاب میں دہشت گردی اور انتہاپسندی قابل تشویش ہے۔ ان کے اس بیان پر پنجاب کے لیڈران میں ناراضگی ہے۔ 
  شرومنی اکالی دل کی رکن پارلیمان ہرسمرت کور بادل نے کہا کہ کسی کو بھی پنجابیوں کو دہشت گرد یا انتہا پسند کہنے اور لوگوں کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: امیت شاہ کی ہدایت پر فرنویس کا ارادہ تبدیل، استعفیٰ نہیں دیں گے

جبکہ بکرم سنگھ مجیٹھیا نے ٹویٹ کیا کہ اگرچہ میں کسی بھی شکل میں تشدد کا حامی نہیں ہوں، لیکن میں نے بارہا کہا ہے کہ کسان ملک کیلئے خوراک پیدا کر رہے ہیں اور ان کے بیٹے، بھائی اور بہن سرحدوں پر خدمت کر رہے ہیں۔ ان کی آواز کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ چنڈی گڑھ ایئر پورٹ پر جو کچھ ہوا وہ حکمرانوں کے کسانوں اور فوجیوں کی آواز کو نظر انداز کرنے کا نتیجہ ہے۔ بکرم سنگھ کے مطابق برسراقتدار طبقہ کو سمجھنا چاہئے کہ ایسی صورتحال کیوں پیدا ہوئی جس میں کلوندر کور کو ایسا انتہائی قدم اٹھانا پڑا۔ انہوں نے ایک بیان جاری کیاکہ ’’پنجابی دہشت گرد بن رہے ہیں … ایسے بیانات سے گریز کرنے کی ضرورت ہے جس سے تلخی کا ماحول پیدا ہو۔ ‘‘
  ان کے علاوہ کانگریس رکن اسمبلی سکھ پال سنگھ کھیرا نے ٹویٹ کیا ہے کہ میں کبھی بھی کسی بھی طرح کے تشدد کی حمایت نہیں کرتا۔ کلوندر کور نے انہیں اسلئے مارا کہ کنگنا رناوت نے احتجاج کرنے والے کسانوں کو دہاڑی مزدور کہہ کر طعنہ دیا تھا جو انہیں برا لگا، کیونکہ ان کی والدہ بھی اس احتجاج کا حصہ تھیں۔ ‘‘ کھیرا نے کہا ’’ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے کوئی سبق نہیں سیکھا اور ایک بار پھر کسانوں اور پنجاب کے خلاف زہر اگل رہی ہیں۔ وہ تھپڑ کو پنجاب میں دہشت گردی کے دوبارہ سر اٹھانے کے طور پر پیش کر رہی ہیں۔ وہ نہیں سمجھتیں کہ یہ گولی نہیں تھپڑ تھا۔ کھیرا نے کہا، ’’انہیں اب سمجھنا چاہئے کہ وہ ایک رکن پارلیمان ہیں اور انہیں اپنی زبان پر قابو رکھنا ہوگا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK