اس کی وجہ ’’ذاتی‘‘ بتائی گئی مگر فیصلے کو این ڈی اے سے اختلاف والے بیانات کے پس منظر میں بھی دیکھا جارہاہے۔
EPAPER
Updated: September 02, 2024, 10:36 AM IST | Agency | New Delhi
اس کی وجہ ’’ذاتی‘‘ بتائی گئی مگر فیصلے کو این ڈی اے سے اختلاف والے بیانات کے پس منظر میں بھی دیکھا جارہاہے۔
جنتادل متحدہ (جے ڈی یو) کے قومی ترجمان کے سی تیاگی نے اتوار کو اچانک اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا اوران کی جگہ پارٹی نے راجیو رنجن کو قومی ترجمان نامزد کر دیا۔ بیان میں حالانکہ استعفیٰ کیلئے’ذاتی وجوہات‘ کا حوالہ دیاگیاہے مگر اس سلسلے میں قیاس آرائیاں بھی تیز ہوگئی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:غزہ: سرنگ سے ایک امریکی نژاد سمیت چھ اسرائیلی یرغمالوں کی لاش برآمد
حالیہ دنوں میں انہوں نے ایسے کئی بیانات دیئے ہیں جن سے جنتادل متحدہ اور این ڈی اے میں اختلاف کا تاثر ملتا تھا۔ خود جے ڈی یو کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں مرکز کی پالیسیوں سے متعلق ان کے کچھ بیانات جے ڈی یو اور بی جےپی کے اتحاد کیلئے فال ِنیک نہیں تھے اور یہ ان کے استعفیٰ کی وجہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے جہاں لیٹرل انٹری اور ذات پر مبنی مردم شماری کے معاملہ میں بی جےپی کے موقف کے برخلاف بیان دیاتھا وہیں آسام میں وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا شرما کے مسلم دشمن رویے پر بھی نکیر کی تھی۔ اس کے علاوہ غزہ پر اسرائیلی مظالم پر گزشتہ دنوں دہلی میں اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کی میٹنگ میں بھی کے سی تیاگی نے شرکت کی تھی اور اس بیان کی تائید کی تھی جس میں مودی سرکار سے مطالبہ کیا گیاتھا کہ وہ اسرائیل کو اسلحہ کی سپلائی فوری طور پر بند کرے۔