مہاراشٹر کے ضمنی بجٹ پر محکمہ صحت پر اظہار خیال کرتے ہوئے رکن اسمبلی اجے چودھری نے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن(بی ایم سی) کے اسپتالوں میں مریضوں کو علاج کی سہولتیں نہ ملنے کا معاملہ ایوان اسمبلی میں اٹھایا`
EPAPER
Updated: December 21, 2024, 5:37 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
مہاراشٹر کے ضمنی بجٹ پر محکمہ صحت پر اظہار خیال کرتے ہوئے رکن اسمبلی اجے چودھری نے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن(بی ایم سی) کے اسپتالوں میں مریضوں کو علاج کی سہولتیں نہ ملنے کا معاملہ ایوان اسمبلی میں اٹھایا`
مہاراشٹر کے ضمنی بجٹ پر محکمہ صحت پر اظہار خیال کرتے ہوئے رکن اسمبلی اجے چودھری نے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن(بی ایم سی) کے اسپتالوں میں مریضوں کو علاج کی سہولتیں نہ ملنے کا معاملہ ایوان اسمبلی میں اٹھایا۔ انہوں نے ممبئی کے مصروف اسپتالو ں میں شامل کے ای ایم میونسپل اسپتال میں سی ٹی اسکین، ایم آر آئی مشینیں بند ہونے اور غریب مریضو ں کو ۵۰؍ فیصد دوائیں باہر سے خریدنے اور مختلف ٹیسٹ نجی لیباریٹری سے کروانے کے بہانے بدعنوانی کئےجانے کا الزام بھی عائد کیا اور حکومت سے مطالبہ کیاکہ غریب مریضوں کو علاج کی سہولتیں مہیا کرائی جائے۔
رکن اسمبلی اجے چودھری نے کے ای ایم اسپتال کی بدنظمی اور علاج کی سہولتیں کےفقدان کے تعلق سے بتایا کہ’’ کے ای ایم اسپتال میں نہ صرف ممبئی بلکہ بیرون ممبئی اور مہاراشٹر بلکہ دنیا کے مختلف ممالک سے مریض علاج کیلئے آتے ہیں کیونکہ یہاں جیسا علاج ہوتا ہے وہ میرے خیال سے ملک کے کسی اور میونسپل اسپتال میں نہیں ہوتا لیکن گزشتہ ۲؍ تا ڈھائی مہینے سے اسپتال میں بڑے پیمانے پر بد نظمی پائی جارہی ہے۔ مَیں نے اسی اسمبلی کے ایوان میں ۵؍ تا ۶؍ مرتبہ یہ معاملہ اٹھایا تھا اور مختلف وزیروں نے یقین دہانی کرائی تھی کہ اگلے ۲؍ مہینے میں سب ٹھیک ہو جائے گا لیکن کچھ نہیں ہوا۔ حال یہ ہےکہ ڈھائی مہینے سے سی ٹی مشین اور ایم آر آئی مشین بند ہیں نئی مشین نہیں ملی ہیں،سونوگرافی مشین کی قلت ہے لیکن وہ بھی نہیں دی گئی ،لیباریٹی اور پیتھالوجی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے لیکن وہ نہیں کیا گیا ۔‘‘
ایم آر آئی کے بہانے بدعنوانی جاری
اجے چودھری نے الزام لگایاکہ’’ گزشتہ ڈھائی سال سے ایم آر آئی کیلئے مریضوں کو ۳۔۳؍ مہینے کی ویٹنگ لسٹ پر رکھا جارہا ہے اور انتظار سے بچنے کیلئے پرچی دے کر باہر نجی پیتھالوجی سے ایم آر آئی کروانے بھیجا جارہاہے۔ ایک طرح سے بدعنوانی کی جارہی ہے۔ بی ایم سی کے ایڈیشنل میونسپل کمشنرنے ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین مشین کا ۲؍ مرتبہ ٹینڈر نکالا تھا اور دونوں مرتبہ مسترد کر دیا گیا۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: دیونار ڈمپنگ اورایس ایم ایس کمپنی پر حکومت اجلاس ختم ہونے سے قبل جواب دے: اسپیکر
خون کی جانچ کیلئے ۳؍ گھنٹہ انتظار کرنا پڑتا ہے
رکن اسمبلی اجے چودھری نے مزید کہاکہ وارڈ نمبر ۹؍ میں خون کی جانچ کرنے کیلئے مریضوں کو ۲؍ تا ۳؍ گھنٹے تک مریضوں کو قطار میں کھڑا رہنا پڑتا ہے۔کئی مرتبہ اپیل کی گئی کہ لیب اور سہولتیں بڑھائی جائے لیکن کوئی بات سنی نہیں جاتی۔‘‘
اسٹاف کی کمی
انہوں نے مزید بتایا کہ کے ای ایم اسپتال میں چوتھے درجہ کے ۸۵۹؍ ملازمین کا عہدہ خالی ہے ، ۱۲۷؍ نرسوں کی بھرتی نہیں کی گئی ہے، ۷۵؍ سیکوریٹی گارڈ کا عہدہ خالی، میڈیکل آفیسر، لیب اسسٹنٹ اور دیگر کے ۴۲۶؍اسامیاں خالی پڑی ہے۔ رکن اسمبلی نے الزام لگایاکہ کے ای ایم اسپتال میں راجیش کھراڈے گزشتہ ۳۰؍ سال سے اسی اسپتال میں ہیں۔ ڈین کا تبادلہ ہوتا رہتا ہے لیکن اس افسر کا تبادلہ نہیں کیاجاتاہے حالانکہ اصول کے مطابق ۳؍ سال میں ان کا ٹرانسفر ہو جانا چاہئے۔ اجے چودھری نےامید ظاہر کی کہ جلد ہی اسپتال میں سہولیات مہیا کرا دی جائیں۔