• Fri, 22 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کینیا: حکومت اور اڈانی گروپ کے درمیان معاہدہ کے خلاف ملازمین کی ہڑتال

Updated: September 11, 2024, 10:12 PM IST | Nairobi

حکومت نے کہا ہے کہ معاہدے کے تحت ہوائی اڈے کی تزئین و آرائش کی جائے گی اور ایک اضافی رن وے اور ٹرمینل بھی تعمیر کیا جائے گا۔ اس کے بدلے، اڈانی گروپ اگلے ۳۰ برسوں تک ہوائی اڈے کا انتظام سنبھالے گا۔ ہڑتال کے دوران انٹرنیشنل ایئرپورٹ بند رہا۔

Photo: X
تصویر: ایکس

بدھ کو کینیا میں ایک بین الاقوامی ہوائی اڈے پر سینکڑوں ملازمین نے حکومت اور غیر ملکی سرمایہ کار کے درمیان طے شدہ معاہدے کے خلاف احتجاج کیا۔ ذرائع کے مطابق، کینیا ایئرپورٹ ورکرز یونین نے قومی راجدھانی نیروبی کے جومو کینیاٹا بین الاقوامی ہوائی اڈے کو بھارت کے اڈانی گروپ کو لیز پر دینے کے سرکاری منصوبے کے خلاف آدھی رات کو غیر معینہ مدت کی ہڑتال شروع کر دی۔ حکومت نے کہا ہے کہ اڈانی گروپ کے ساتھ معاہدے کے تحت ہوائی اڈے کی تزئین و آرائش کی جائے گی اور ایک اضافی رن وے اور ٹرمینل بھی تعمیر کیا جائے گا۔ اس کے بدلے، اڈانی گروپ ۳۰ سال تک ہوائی اڈے کا انتظام سنبھالے گا۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ٹرمپ اور کملا ہیرس کے مابین پہلے صدارتی مباحثے میں غزہ کا موضوع حاوی رہا

کینیا ایئر پورٹ ورکرز یونین نے ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے سے ملازمتیں ختم ہوجائے گی اور باقی ماندہ ملازمین کو بدتر شرائط و ضوابط سے سمجھوتہ کرنا پڑے گا۔ کینیا ایئرپورٹ ورکرز یونین کے سکریٹری ماس نڈیما نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ حکومت ایمانداری کا مظاہرہ نہیں کرہی ہے۔ درخواست کے باوجود ہمیں معاہدہ کے دستاویزات فراہم نہیں کئے گئے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت اس معاہدہ کو منسوخ کرے۔ احتجاج کے باعث منگل کی رات سے ہوائی اڈے پر متعدد مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔ مسافروں کو لمبی قطاروں میں انتظار کرنا پڑا اور کئی مسافروں کو اپنی ملکی اور بین الاقوامی پروازیں رد کرنی پڑی۔
نیروبی میں واقع بین الاقوامی ہوائی اڈہ سے سالانہ ۸ء۸ ملین سے زیادہ مسافر سفر کرتے ہیں لیکن ایئرپورٹ بنیادی ڈھانچے کے چیلنجز کا سامنا کررہا ہے۔ گزشتہ ہفتے، ہوائی اڈے کے کارکنوں نے ہڑتال کی دھمکی دی تھی، لیکن حکومت کے ساتھ زیر التواء بات چیت کے باعث احتجاج کو منسوخ کر دیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK