Updated: April 21, 2025, 7:05 PM IST
| Thiruvananthapuram
تروننت پورم کے مار ایوانیوس کالج گراؤنڈ میں ہتھیاروں کے تربیتی کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس نے احتجاج اور تنازع کو جنم دیا۔ اس ضمن میں طلبہ تنظیموں نے تعلیمی ادارے میں اس طرح کے پروگرام کی اجازت دینے کی قانونی حیثیت اور مناسبیت پر سوال اٹھایا۔ یہ ٹریننگ، آر ایس ایس افسران کے تربیتی کیمپ کا ایک حصہ جو ۲؍ مئی کو مقرر ہےاور کالج گراؤنڈ میں منعقد کی جا رہی ہے۔
ہندو قوم پرست نیم فوجی تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی جانب سے تروننت پورم کے مار ایوانیوس کالج گراؤنڈ میں ہتھیاروں کے تربیتی کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس نے احتجاج اور تنازع کو جنم دیا۔ اس ضمن میں طلبہ تنظیموں نے تعلیمی ادارے میں اس طرح کے پروگرام کی اجازت دینے کی قانونی حیثیت اور مناسبیت پر سوال اٹھایا۔ یہ ٹریننگ، آر ایس ایس افسران کے تربیتی کیمپ کا ایک حصہ جو ۲؍ مئی کو مقرر ہےاور کالج گراؤنڈ میں منعقد کی جا رہی ہے۔ ملیالم نیوز چینل میڈیا ون نے سرگرمیوں کا خصوصی فوٹیج حاصل کیا ہے، جس نے عوامی بحث کو مزید ہوا دی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ ہتھیاروں کی برآمد کے قواعد میں نرمی کرکےجنگ کو ہوا دے رہا ہے:شمالی کوریا
اسٹوڈنٹ فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) اور کیرالا اسٹوڈنٹس یونین (کے ایس یو)، بالترتیب سی پی آئی (ایم) اور کانگریس کے طلبہ ونگ، نے کیمپ کی سخت مخالفت کی ہے، اور اس بارے میں سنگین سوالات اٹھائے ہیں کہ آر ایس ایس کو کالج کے میدانوں کو استعمال کرنے کی اجازت کس نے دی ؟طلبہ تنظیموں کے بیانات کے مطابق یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا کالج انتظامیہ، پرنسپل، یا چرچ سے متعلقہ حکام نے اس پروگرام کی اجازت دی تھی۔ کالج انتظامیہ مبینہ طور پر کہتی ہے کہ کیمپس کو عام طور پر دیگر تقریبات کے لیے دستیاب نہیں کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: اسرائیلی فوج میں فوجیوں کی شدید قلت، زیر تربیت فوجیوں کو غزہ بھیجا جا رہا ہے
ایس ایف آئی تروننت پورم ڈسٹرکٹ کمیٹی نے تعلیمی اداروں اور عبادت گاہوں کے استعمال کی مذمت کی جسے انہوں نے ’’ہتھیاروں کی تربیت‘‘، ’’غیر آئینی‘‘ اور ’’امن اور سماجی اتحاد کیلئے سنگین خطرہ‘‘ قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’اسکول تعلیم کے مراکز ہیں، خوف پھیلانے کی جگہ نہیں۔ مندروں کو بھی روحانیت کی جگہیں ہونی چاہئیں، انہیں نفرت کا پلیٹ فارم نہیں بنانا چاہئے۔ ‘‘ ایس ایف آئی اور کے ایس یو دونوں نے کالج پر دوہرے معیار کا الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ طلبہ تنظیموں کو اپنے جھنڈے کیمپس میں لانے کی بھی اجازت نہیں ہے، سیاسی تقریبات تو دور کی بات ہیں۔ ایس ایف آئی نے کہا کہ ’’آر ایس ایس کے اقدامات تعلیمی مقامات کو تقسیم کر رہے ہیں اور معاشرے کو بدامنی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے یہاں جاری ٹریننگ کو روکنے کیلئے حکام سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔