سی بی آئی نے منگل کو سیالدہ عدالت کو بتایا کہ آر جی کر میڈیکل کالج، کولکاتا ریپ اینڈ مرڈر کیس میں جونیئر ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ تاہم، وہ اب بھی تمام امکانات کی چھان بین کر رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: September 18, 2024, 8:48 PM IST | Kolkata
سی بی آئی نے منگل کو سیالدہ عدالت کو بتایا کہ آر جی کر میڈیکل کالج، کولکاتا ریپ اینڈ مرڈر کیس میں جونیئر ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ تاہم، وہ اب بھی تمام امکانات کی چھان بین کر رہے ہیں۔
مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) نے منگل کو کولکاتا کی ایک خصوصی عدالت کو بتایا کہ اگست میں آر جی کر میڈیکل کالج، کولکاتا میں مردہ پائی جانے والی جونیئر ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ ایجنسی نے مزید کہا کہ وہ اب بھی تمام امکانات کی چھان بین کر رہی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ۹؍ اگست کو ۳۱؍ سالہ ٹرینی ڈاکٹر کو سرکاری اسپتال میں جنسی زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔ اس واقعہ کے منظر عام پر آتے ہی عوام میں غم و غصہ پھیل گیا تھا۔ اس درمیان، سوشل میڈیا پر ڈاکٹر کی اجتماعی عصمت دری ہونے کا غیر تصدیق شدہ دعویٰ وائرل ہوگیا تھا۔ منگل کو سی بی آئی نے اس سلسلے میں کوئی ثبوت نہ ملنے کا دعویٰ کیا۔
یہ بھی پڑھئے: مصری اور روسی وزرائے خارجہ:یروشلم دارالخلافہ والی فلسطینی ریاست کے قیام کا اعادہ
ذرائع کے مطابق، منگل کو ایجنسی نے کولکاتا کی سیالدہ کورٹ کو بتایا کہ پولیس نے دو دن تک رائے کے کپڑے ضبط نہیں کیے جو پختہ ثبوت کے طور پر پیش کئے جاسکتے تھے۔ ایجنسی نے اس وقت کے میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے پرنسپل سندیپ گھوش اور تالہ پولیس اسٹیشن کے انچارج ابھیجیت مونڈل پر اس کیس سے متعلق اہم ثبوتوں اور ڈیٹا کو خراب کرنے کیلئے ملی بھگت کا الزام لگایا۔
سی بی آئی نے گھوش کو ۲ ستمبر کو میڈیکل کالج میں مبینہ بدعنوانی کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔ حراست کے دوران اسے ۱۴ ستمبر کو ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل سے متعلق ثبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش: نئے انتخابات کیلئے اپوزیشن پارٹیوں کا احتجاج
اسی دن، سی بی آئی نے مونڈل کو بھی گرفتار کیا، اس پر ثبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے اور کیس میں پہلی معلوماتی رپورٹ میں تاخیر کا الزام لگایا گیا۔ عدالت نے منگل کو گھوش اور مونڈل کے ریمانڈ میں ۲۰؍ ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے کہا کہ ان سے پوچھ گچھ جاری ہے۔
دوسری طرف اپنی ساتھی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے خلاف احتجاج کررہے مغربی بنگال جونیئر ڈاکٹرس فرنٹ، کولکاتا کی قیادت میں احتجاج کررہے ڈاکٹرس نے وزیراعلیٰ سے ایک اور ملاقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ان کے کچھ مطالبات پورے نہیں ہوئے۔ جونیئر ڈاکٹرس فرنٹ نے اعلان کیا کہ وہ "تمام مطالبات" کے پورا ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔