• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مصری اور روسی وزرائے خارجہ:یروشلم دارالخلافہ والی فلسطینی ریاست کے قیام کا اعادہ

Updated: September 18, 2024, 3:41 PM IST | Moscow

مصرکے وزیر خارجہ نے روس پہنچ کر روسی وزیر خارجہ سے ملاقات کی، اس ملاقات میں کئی اہم امور پر مفصل گفتگو ہوئی جس کا اعادہ پریس کانفرنس میں کیا۔ان میں فلسطینی ریاست کا قیام، بحر احمر میں محفوظ جہاز رانی، اور سویز نہر خطے میں روسی صنعتی زون کا قیام ہے۔ساتھ ہی مصر نے ایتھوپیا کے بند کے تعلق سے اپنے خدشات کا اظہار بھی کیا۔

Egyptian Foreign Minister (left)shaking hands with Russian Foreign Minister (right( Photo: PTI
مصری وزیر خارجہ( بائیں) روسی وزیر خارجہ (دائیں) سے مصافحہ کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

مصر کے وزیر خارجہ بدر عبد العاطي نےماسکو کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے پیر کو روس کے وزیر خارجہ  سرگی لاروف سے ملاقات کی ، اس ملاقات میں دونوں نے غزہ پٹی اور مغربی کنارہ پر اسرائیلی جارحیت کے تعلق سے تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے ایک طویل مشاورتی اجلاس میں شرکت کی اور اس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ دونوں غزہ میں فوری جنگ بندی اور غیر مشروط انسانی امداد کی ترسیل پر متفق تھے ۔ دونوں نےفلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا جو پورےفلسطینی علاقے پر محیط ہو اورجس کا دارالخلافہ مشرقی یروشلم ہو۔

یہ بھی پڑھئے: لندن: مسلم مخالف فساد کے سب سے کم عمر ۱۲؍ سالہ مجرم کو سزا کا اعلان

بدر عبد العاطي نے دونوں ملکوں کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون پر زور دیا جس میں توانائی، غذائی تحفظ، سیاحت، نقل و حمل اور مال برداری شامل ہے۔یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے تجارتی تعلقات کو مزید استوار کرنے اور مصر کو’’ برکس ‘‘کی رکنیت دلانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔دونوں وزرائے خارجہ نے کئی ترقیاتی منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے تعلق سے تبادلہ خیال کیا ،جس میں سب سے اہم دابا جوہری توانائی تنصیب ہے اور سویز نہر کے اکانومک زون میں روسی صنعتی خطہ کا قیام ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے شام، سوڈان،اور لیبیا کے حالات پر بھی گفتگو کی۔ اوردنیا کے اہم ترین بحر احمر کوجہاز رانی کیلئے محفوظ بنانے اوراس کی آزادی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھئے: لبنان: پورے ملک میں حزب اللہ کے زیر استعمال پیجر میں دھماکے، ۹؍ ہلاک، ۲۷۵۰؍ زخمی

بدر عبد العاطي نے صومالیہ کی علاقائی خود مختاری پر بھی زور دیا اورایسے تمام اقدام کی مذمت کی جو اس کے سالمیت کیلئے خطرہ ہو۔ ایتھوپیا کے نشاۃ ثانیہ بند کے تعلق سے انہوں نے مصر کے پانی کے تحفظ پر زور دیا اور بند کے تعلق سے کسی بھی عمل آوری کیلئے دو طرفہ قانونی معاہدہ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مصر کسی بھی یکطرفہ اقدامات کو خارج کرتا ہے۔واضح رہے کہ یہ بند شمالی ایتھوپیا کے پہاڑی علاقوں میں بلیو نیل کی معاون ندی پر ہے، جہاں سے نیل کا ۸۵؍فیصد پانی بہتا ہے۔ مصر، جس کی آبادی تقریباً ۱۰۷؍ملین ہے، اپنے تقریباً تمام گھریلو اور زرعی استعمال کیلئے دریائے نیل کے پانی پر انحصار کرتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK