ماں نے انصاف کیلئے فریاد کی۔ ایم ایس آر ٹی سی نے پلہ جھاڑا، کہا زمین ’آر ٹی او‘ کو دی گئی ہے۔
EPAPER
Updated: December 02, 2024, 5:00 PM IST | Shahab Ansari | Kurla
ماں نے انصاف کیلئے فریاد کی۔ ایم ایس آر ٹی سی نے پلہ جھاڑا، کہا زمین ’آر ٹی او‘ کو دی گئی ہے۔
کرلا کے نہرو نگر میں واقع ایس ٹی ڈپو میں گاڑیوں کی ’فٹنس‘ کی جانچ کیلئے آر ٹی او کے ذریعہ ’ٹریک‘ کی تعمیر کی جارہی ہے جس کیلئے یہاں گڑھا کھودا گیا ہے۔ سنیچر کی شام اسی علاقے میں رہائش پذیر ۷؍ سالہ اُجول روی سنگھ ڈپو میں کھیلنے گیا تھا لیکن مذکورہ گڑھے میں گرنے سے ہلاک ہوگیا۔ اس کی والدہ انصاف اور اپنے بچے کی موت کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہی ہے۔ کمسن بچے کو کھودینے کے غم سے نڈھال اس کی والدہ رینوکا نے اس حادثہ کے تعلق سے بتایا ہے کہ ان کا بیٹا ہر روز ایس ٹی ڈپو میں کھیلنے جایا کرتا تھا۔ سنیچر کو بھی حسب معمول انہیں اطلاع دے کر شام کو ڈپو میں کھیلنے چلا گیا تھا۔ رینوکا کے مطابق وہ گھر میں پانی بھرنے اور دیگر گھریلو کام سے فارغ ہوگئیں تو اسے واپس بلا کر گھر لے آئیں لیکن وہ کچھ کھا پی کر دوبارہ ڈپو میں کھیلنے چلا گیا اور پھر واپس نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھئے: کرناٹک: پہلی پوسٹنگ لینے کیلئے جاتے ہوئے آئی پی ایس افسر کی سڑک حادثے میں موت
جب اُجول دوبارہ ایس ٹی ڈپو چلا گیا تھا تو وہ گھر پر یہی سوچ رہی تھیں کہ ان کا بیٹا کھیل رہا ہوگا لیکن اس دوران وہ ڈپو میں کھودے گئے گڑھے میں ڈوب گیا تھا جس سے اس کا انتقال ہوگیا۔ گاڑیوں کی فٹنس کی جانچ کیلئے ڈپو میں مخصوص طوالت کی سڑک کی تعمیر کیلئے آر ٹی او کی جانب سے گڑھا کھودا گیا ہے۔ گڑھا کھودنے کے بعد یہ کام رکا ہوا ہے جس کے سبب اس میں پانی بھر گیا ہے لیکن کسی حادثہ کی روک تھام کے لئے نہ تو اس کے اطراف بیریکیڈ لگایا گیا ہے نہ ہی اس تعلق سے اطلاع دینے کیلئے کوئی بورڈ نصب کیا گیا ہے۔رینوکا نے بتایا کہ کسی نے انہیں گھر پر آکر ان کے بچے کے گڑھے میں گرنے کی خبر دی تھی۔ ان کے ڈپو پہنچنے سے قبل ہی اجول کے دوستوں کے شور مچانے کی وجہ سے وہاں موجود لوگوں نے اسے گڑھے سے نکال کر راجا واڑی اسپتال پہنچادیا تھا لیکن اسے داخلے سے قبل ہی ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ نہرونگر پولیس نے اس سلسلے میں حادثاتی موت کا کیس درج کرلیا ہے اور معاملہ کی تفتیش شروع کردی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ناندیڑ: ایم آئی ڈی سی کی آئل مل میں آتشزدگی،۴؍ مزدور جھلس گئے، لاکھوں کا مالی نقصان
رینوکا نے بتایا کہ ان کے ۳؍ بچے ہیں جن میں سے ۲؍ بچے ان کے آبائی وطن میں مقیم ہیں اور وہ اجول کے ساتھ تنہا کرلا کے وتسلا تائی نائیک نگر میں کرایے کے مکان میں رہائش پذیر تھیں۔ ان کا یہی کہنا ہے کہ ان کے بچے کی موت ڈپو میں ہوئی ہے اس لئے ڈپو والے ہی اس کی موت کے ذمہ دار ہیں اور ان کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ انقلاب نے اس سلسلے میں ’مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن‘ (ایم ایس آر ٹی سی) کے ترجمان ابھیجیت بھوسلے سے گفتگو کی تو انہوں نے کہا کہ ایم ایس آر ٹی سی نے متذکرہ جگہ آر ٹی او کو دے دی ہے اس لئے اس حادثہ سے ایس ٹی کا کوئی واسطہ نہیں ہے۔ واضح رہے کہ گاڑیوں کا فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کرنے سے قبل ان کی جانچ کیلئے آر ٹی او اس ڈپو میں ’ٹریک‘ (چھوٹی سڑک) تعمیر کررہا ہے۔