• Mon, 23 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اندوہناک حادثہ کے بعد کرلا اسٹیشن پر بیسٹ کی بس خدمات بند، مسافر بے حال

Updated: December 11, 2024, 11:22 AM IST | Iqbal Ansari | Kurla

پولیس کے مشورے پر بیسٹ انتظامیہ کا فیصلہ۔ کہا : حالات پرامن رہے تو بدھ (آج ) سے بس خدمات شروع کی جائیں گی۔ رکشا والوں کی دھاندلی۔

Distraught passengers at bus station near Kurla railway station. Photo: Shadab Khan
کرلا ریلوے اسٹیشن کے قریب بس اسٹیشن پرپریشان حال مسافر۔ تصویر: شاداب خان

یہاں انجمن اسلام اسکول کے سامنے  اندوہناک بس واقعہ میں ۷؍  افراد کی موت  کے بعد لوگوں میں بیسٹ انتظامیہ کے خلاف شدید ناراضگی پائی جارہی ہے جس کے پیش نظر پولیس  کے مشورے پر بیسٹ انتظامیہ کی جانب سے منگل کو کرلا مغرب میں بس اسٹیشن تک بس خدمات  بند رکھی گئیں۔
کرلا بس اسٹیشن پرمسافروں کو پریشانی کا سامنا
 نمائندۂ انقلاب  نےجب کرلا بس ڈپو سے جائے حادثہ تک کا جائزہ لیا تو بس اسٹیشن پر کوئی بس نظر نہیں آئی، بیسٹ  انتظامیہ کا ٹریفک انسپکٹر جہاں بیٹھتا ہے، وہ کیبن بھی بند تھا اور وہاں کوئی نوٹس بورڈ وغیرہ بھی نہیں لگا یاگیاتھا۔ کرلا بس اسٹیشن کے اسٹاپ جہاں مسافروں کی بھیڑ رہتی تھی، منگل کو خالی نظر آیا۔ بس خدمات بند ہونے سے سیکڑوں مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔بس نہ ہونے سے وہ پیدل جاتے نظرآئے، ان میں اسکول اور کالج کے طلبہ کے ساتھ ساتھ وہ افراد بھی شامل تھے جن کے دفاتر کرلا ریلوے اسٹیشن سے دور واقع ہیں اور  جو عام دنوں میں محض ۵؍ اور ۱۰؍ روپے کے ٹکٹ سے بیسٹ بس کے ذریعے اپنے آفس پہنچ جایا کرتے ہیں۔ کئی مسافر تو ٹیکسی مینس کالونی سے ریلوے اسٹیشن تک پیدل جارہے تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: کرلا سانحہ : کئی خاندانوں میں صف ِ ماتم، متوفین کی تعداد ۷؍ ہوگئی

ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نگر  کے شیو درشن ویہار کو آپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی جہاں پربیسٹ کی  اے سی بس بے قابو ہو کرگھس گئی تھی، کے گیٹ کے قریب ۲،۳؍پولیس اہلکارپہرہ دے رہے تھے۔ چند افرادحادثے پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے یہاں کھڑے تھے۔سبھی بیسٹ انتظامیہ کی لاپروائی پر برہم تھے۔
 بیسٹ خدمات شروع ہونے کے تعلق سے بیسٹ انتظامیہ نے بتایا ہےکہ حالات پر امن رہے تو بدھ (آج)سے بس خدمات حسب معمول شروع کر دی جائیں گی۔
آٹورکشا والوں نے من مانا کرایہ وصول کیا
بیسٹ بسیں بند ہونے سے آٹو رکشا والوں نے من مانی شروع کردی ۔ آٹو رکشا والوں کی دھاندلی کا شکارہونے والوں میں شامل  محمد حسن (۳۸)  نامی ایک مسافر نے بتایاکہ ’’میری بیوی کرلا اسٹیشن سے ہلاؤ پل اپنے گھر آنے کیلئے آٹو رکشا والوں سے پوچھ رہی ہے لیکن کوئی میٹر سے یہاں آنے کو راضی نہیں ہو رہا ہے جبکہ رکشا والے بی کے سی ،کمانی اور کوہِ نور کیلئے فی سیٹ ۲۵؍ روپے کے حساب سے مسافروں سے کرایہ لے رہے ہیں جبکہ اگر میٹر سے ان مقامات پر جائیں تو تقریباً  ۲۵؍ روپے  ہوں گے۔آٹو رکشا والوں کی اس دھاندلی کے خلاف ہلاؤ پل کے مکینوںنے کئی مرتبہ آر ٹی او کو تحریری شکایت کی ہے لیکن کوئی کارروائی نہیں کی جاتی  جس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے آر ٹی او اور آٹو رکشا والوں کی ملی بھگت سے یہ کام ہو رہا ہے اور مسافر کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔اسی طرح کی شکایات دیگر مسافروں نے بھی کیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK