اورنگ آباد میں شیوسنکلپ میلے سے خطاب کرتے ہوئے ادھوٹھاکرے نے کہا کہ شندے حکومت اسکیموں کی آڑ میں اپنے گناہوں کو چھپا رہی ہے۔
EPAPER
Updated: July 08, 2024, 11:38 AM IST | Agency | Aurangabad
اورنگ آباد میں شیوسنکلپ میلے سے خطاب کرتے ہوئے ادھوٹھاکرے نے کہا کہ شندے حکومت اسکیموں کی آڑ میں اپنے گناہوں کو چھپا رہی ہے۔
لوک سبھا کے نتائج کے پہلی بار اورنگ آباد کاد ورہ کرنے والے شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نےیہاں شیوسنکلپ جلسے میں شندے گروپ اور بی جے پی پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ لوک سبھا الیکشن میں تو یہاں شیوسینا (شندے)کے امیدوار جیت گئے لیکن اسمبلی انتخابات میں وہ یہاں سے جیت کررہیں گے۔ انہوں نے بی جےپی کو نشانہ بناتے ہوئے کہ مودی کی قیادت میں وہ ۴۰۰؍ پارکرنے والی تھی لیکن مہاراشٹر میں ہم اسے ۴۰؍سے ۹؍ سیٹوں پرلے آئے۔ اُدھو نے کہا کہ ’’مجھےاس بات کا افسوس ہےکہ ہمارے جیتنے والے اراکین پارلیمنٹ میں سمبھاجی نگر کا ایم پی شامل نہیں ہے لیکن یہی حقیقت ہے۔ ‘‘ادھو ٹھاکرے نے لاڈلی بہن اسکیم کے حوالے سے بھی شندے حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے اسے خواتین ووٹروں کو لبھانے کا حربہ قراردیا اور دعویٰ کیا کہ یہ اسکیم دوتین مہینوں میں ختم ہوجائیگی۔ انہوں نے مراٹھا ریزرویشن پر کہاکہ حکومت اس کا حل نکالے، ہم اس کی حمایت کرینگے۔ انہوں نے یہ معاملہ اسمبلی میں اٹھانے پربھی زور دیا۔
چندرکانت کھیرےکو وفادار سپاہی قراردیا
ادھو ٹھاکرے نے اپنی پارٹی کے لیڈر چندر کانت کھیرے کو وفادارسپاہی قراردیتے ہوئے کہا کہ ا نہوں نے اصل بھگوا اور اصل شیوسیناکے جذبےکے ساتھ کام کیا۔ ہارجیت ہوتی رہتی ہے۔ الیکشن ہارنے سے زندگی ختم نہیں ہو جاتی۔ ادھو نے کہا ’’ میں ایک لڑاکا ہوں اور اس خواہش کے ساتھ سمبھاجی نگر(اورنگ آباد) آیا ہوں کہ میں دوبارہ جیتوں گا۔ کیا ہوا، کیسے ہوا، اس پر غور ہونا چاہئے۔ اب اسمبلی انتخابات آنے والے ہیں۔ لوک سبھا کی لڑائی ملک کے آئین کی لڑائی تھی اور آئندہ جو اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اور آنے والا اسمبلی الیکشن مہاراشٹر کی شناخت کی لڑائی ہوگا۔ اس اسمبلی الیکشن میں اس کا فیصلہ ہوگا کہ تاریخ میں مہاراشٹر کی کون سی شناخت لکھی جائے؟ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اس مہاراشٹر کو میں غداروں اور لا چاروں کا مہاراشٹر بننے نہیں دوں گا۔
یہ بھی پڑھئے: دادر : اسلامیہ مسجد کے ری ڈیولپمنٹ کے فیصلے سے شدید ناراضگی
ناکام حکومت کا آخری اجلاس
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ جاری اسمبلی اجلاس زوال پذیر حکومت کا آخری اجلاس ہے۔ ہمیں محتاط رہنا ہوگا کہ یہ دوبارہ نہ ہو۔ ادھو نے کہا کہ انہوں نے اپنی ماؤں بہنوں کو سامنے رکھ کر الیکشن میں اترنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ ادھو نے مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ۱۰؍سال سے اقتدار میں ہیں لیکن پچھلے ۱۰؍ سال میں جن اسکیموں کا اعلان کیا گیا، ان میں سے کتنی اسکیموں پر عمل درآمد کیاگیا؟انہوں نےمطالبہ کیا کہ کسانوں کے بجلی کے بل معاف کرنے کےساتھ ساتھ بقایا جات وصول کئے جارہے ہیں، ایسا نہ کیاجائےبلکہ بقایاجات کے ساتھ بجلی بل معاف کی جائے۔ انہوں نے کسانوں کے بجلی کے کنکشن کاٹے جانے کا بھی مسئلہ اٹھایا اورحکومت کو جملے باز قراردیا۔
منصوبوں کا قحط اور عمل درآمد کی خشک سالی
ادھو نے اپنے خطاب میں کہا’’میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ یہاں منصوبوں اور اسکیموں کا قحط ہے اور ان پر عملدرآمد کی خشک سالی ہے۔ اس حکومت کے گناہوں کا گھڑا پھوٹ چکا ہے۔ یہ حکومت اسکیموں کی آڑ میں چھپنا چاہتی ہے۔ کسانوں کی خودکشی کے واقعات تھم نہیں رہے ہیں۔ جب میں وزیر اعلیٰ تھا تو میں نے کسانوں کا قرض معاف کرکے دکھایا۔ ‘‘
غدارچوری کرکے جیت گئے
اُ دھو نےشندے گروپ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ’’انہوں نے چوری سے جیت حاصل کی ہے۔ انہوں نے شیو سینا چرائی، تیر کمان چرایا۔ تمہاری یہ جیت سچی جیت نہیں ہے۔ انہوں نے شیو سینا پرمکھ (بال ٹھاکرے ) کا نام قومی ہیروز کی فہرست میں شامل کیا، اس پر ہم نے سوچا کہ یہ اچھا قدم ہے لیکن بعد میں اندازہ ہوا کہ انہوں نے ان کی تصویر ا ستعمال کرنے کیلئےیہ حربہ اپنا یا تھا۔ دیہی اور شہری علاقوں میں، بالاصاحب کی تصویر لگائی گئی۔ انہوں نے یہ کہہ کر کہ کمان اور تیر بالاصاحب کے ہیں ووٹ مانگے۔ ‘‘ادھو نے کہاکہ ’’ جن حلقوں سے ہم جیتے ہیں، ان پر مجھے فخر ہے۔ بہت سے لوگوں نے مجھے بتایا کہ ہم نےتیر کمان کے نشان کو ووٹ دیا۔ کیونکہ مشعل نشان لوگوں تک دیر سے پہنچی۔ اب ہمیں مشعل کے ذریعے ان کے گناہوں کو جلانا ہے۔ ‘‘
ادھوٹھاکرے نے پارٹی کارکنان سے اس موقع پر یہ اپیل بھی کی کہ وہ اورنگ آباد سے چندرکانت کھیرےکی شکست پررائے دہندگان سے گفتگو کریں ا ور ان کی رائے معلوم کریں ؟
چندرکانت کھیرےنے اپنی تقریر میں ناراضگی کا اظہار کیا
اُدھو ٹھاکرے کی موجودگی میں چھترپتی سمبھاجی نگر میں شیو سنکلپ میلہ منعقد ہوا۔ اُدھو ٹھاکرے اس اجتماع کیلئے چھترپتی سمبھاجی نگر آئے ہیں۔ بی جے پی لیڈر اور سابق ڈپٹی میئر راجو شندے سمیت ۱۸؍ لیڈران شیو سینا ادھو ٹھاکرے گروپ میں شامل ہو گئے ہیں۔ اس پر چندرکانت کھیرے نے ناراضگی ظاہر کی۔ چندرکانت کھیرے نے کہا کہ یہ راجو شندے ہی تھے جنہوں نے میرے مد مقابل سندیپن بھومرے کو۲۵؍ ہزار ووٹ دلائے۔ واضح رہےکہ اورنگ آباد میں شیوسنکلپ میلے میں ادھو ٹھاکرے کی موجودگی میں ضلع کے سینئر بی جےپی لیڈرراجو شندے ادھوگروپ میں شامل ہوئے اورشیوبندھن باندھ لیا۔ بتایا جارہا ہےکہ بی جےپی کے سینئر لیڈروں نے راجو شندے کو روکنے کی بھر پورکوششیں کیں لیکن ا نہیں کامیابی نہیں ملی۔ گزشتہ ۲؍د ن سےبی جےپی راجوشندے کو متوجہ کرنے کی کوشش کررہی تھی۔ مرکزی وزیر مملکت برائے ریلوے راؤ صاحب دانوے اوراتل ساوےنے راجوشندے سے ملاقات بھی کی تھی اور انہیں سمجھانے کی کوشش کی تھی لیکن وہ فیصلے پر ڈٹے رہے۔