• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لاہوری بار کے مالک کی سنجے رائوت کے خلاف شکایت

Updated: September 13, 2024, 1:18 PM IST | Agency | Nagapur

بار کے مالک کا کہنا ہے کہ ان کے یہاں بیف فراہم نہیں کیا جاتا، اس بات کی تفتیش کی جائے کہ یہ خبر کس نے پھیلائی۔

The owner claims that food is also supplied to ministers from here. Photo: INN
مالک کا دعویٰ ہے کہ ان کے یہاں سے وزیروں کو بھی کھانا سپلائی کیا جاتا ہے۔ تصویر : آئی این این

شیوسینا(ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے ایک روز قبل الزام لگایا تھا کہ بی جے پی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے کے بیٹے سنکیت باونکولے اور ان کے ساتھیوں نے جس کار سے ناگپور میں ۵؍ مختلف گاڑیوں کو ٹھوک دیا تھا اس میں سے پولیس کو ایک بل ملا ہےجس میں شراب کے علاوہ بیف کٹلیٹ کا بھی اندراج ہے۔ سنجے رائوت کا یہ بیان انہیں بھاری پڑ سکتا ہے کیونکہ ناگپور کے جس لاہوری بار کا یہ بل ہے اس نے رائوت کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ان کے یہاں بیف فراہم نہیں کیا جاتا۔ 
  یاد رہے کہ ایک روز قبل سنجے رائوت نے الزام لگایا تھا کہ ناگپور میں ہوئے حادثے کی جانچ کرنے والی پولیس ٹیم کو چندر شیکھر باونکولے کے بیٹے سنکیت باونکولے کے بیٹے کی گاڑی سے ’لاہوری بار‘ کا بل ملا ہے۔ یہی وہ بار ہے جہاں انہوں نے حادثے سے پہلے شراب پی تھی اور کھانا کھایا تھا۔ رائوت کا کہنا تھا کہ بل میں شراب کے ساتھ، چکن، مٹن، اور بیف کٹلیٹ بھی درج ہے۔ انہوں نے طنز کیا تھا کہ ’’ تم شراب پیو، بیف کھائو اور لوگوں کی جان لو اور ہمیں ہندوتوا سکھائو۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: ’’وقف ترمیمی بل غیر آئینی ہے جسے ہر گز منظور نہیں کیا جاسکتا ‘‘

ان کا یہ بیان جب میڈیا میں عام ہوا تو لاہور بار کے مالک سمیر شرما نے فوراً ناگپور کے سیتا برڈی پولی اسٹیشن کی راہ لی جہاں اس معاملے کی جانچ ہو رہی ہے۔ انہوں نے شکایت درج کروائی ہے کہ ان کے یہاں بیف نہیں فراہم کیا جاتا جس کسی نے بھی یہ جھوٹی خبر پھیلائی ہے اس کی انکوائری کروائی جائے۔ 
  سمیر شرما کا کہنا ہے ’’ ہمارے یہاں ۴؍ لوگ آئے تھے۔ انہوں نے شراب اور کولڈ ڈرنک کا آرڈر دیا تھا۔ وہ تھوڑی دیر ٹھہرے اور شراب پی کر چلے گئے۔ انہوں نے کھانے کا آرڈر نہیں دیا تھا۔ ‘‘ شرما کے مطابق ’’ ہمارا ہوٹل ۴۵؍ سال سے اپنی خدمات پیش کر رہا ہے۔ اسمبلی کے سیشن کے دوران وزیروں کو بھی ہم کھانا فراہم کرتے ہیں۔ ہم یہاں بیف (بڑے کا گوشت) فراہم نہیں  کرتے ہیں۔ ہمارے خلاف کبھی کوئی شکایت نہیں کی گئی۔ اچانک میڈیا میں یہ بیف کی خبر کہاں سے آگئی۔ ہمیں نہیں معلوم یہ کس نے پھیلائی۔ پولیس اس بات کی انکوائری کرے کہ یہ جھوٹی خبر کس نے پھیلائی ہے۔ انہوں نے سنجے رائوت کا نام لئے بغیر کہا ’’ جس نے بھی یہ خبر پھیلائی ہے ہم ان کے خلاف ایک ہزار ایک کروڑ روپے کا ہرجانے کا دعویٰ عدالت میں کریں گے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK