• Wed, 22 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

لکھیم پور کھیری تشدد معاملہ آشیش مشرا پر گواہوں کو متاثر کرنے کا الزام، سپریم کورٹ نے جانچ کا حکم

Updated: January 21, 2025, 11:07 AM IST | Agency | New Delhi

 سپریم کورٹ نے مودی کے سابق کابینی رفیق اجے مشرا ٹینی  کے بیٹے آشیش مشرا کی مشکلوں میں اضافہ کردیا ہے۔

Ashish Mishra Photo: INN
آشیش مشرا۔ تصویر: آئی این این

 سپریم کورٹ نے مودی کے سابق کابینی رفیق اجے مشرا ٹینی  کے بیٹے آشیش مشرا کی مشکلوں میں اضافہ کردیا ہے۔ ان پر۲۰۲۱ء میں کسانوں کے احتجاج کے دوران لکھیم پور کھیری میں ۸؍ افراد کی ہلاکت سے متعلق کیس سے وابستہ گواہوں کو متاثر کرنے کا الزام تھا۔ پیر کو عدالت عظمیٰ نے اس کی جانچ کرنے کی اتر پردیش پولیس کو ہدایات دیں۔

یہ بھی پڑھئے:دہلی میں انتخابی گرمی بڑھی، الزام تراشیوں میں شدت

جسٹس سوریہ کانت اورجسٹس این کوٹیشورسنگھ کی بنچ نے متعلقہ فریقین کو ہدایت دی کہ وہ متعلقہ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے سامنے الزامات (گواہوں کو دھمکانے) سے متعلق تمام دستاویزات پیش کریں۔ عدالت عظمیٰ نے پولیس افسر کو چار ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔متوفی کے اہل خانہ کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے بنچ کے سامنے دعویٰ کیا کہ ملزم اپنی ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گواہوں کو متاثر کر رہا ہے۔اس کے برعکس  ملزم کے وکیل سدھارتھ دوے  نے دلیل دی کہ درخواست گزار میڈیا کی سرخیاں  بٹورنے کیلئے ایسے الزامات لگاتا رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں سچائی نہیں ہے۔
 وکیل دفاع کے دلائل کو مسترد کرتے ہوئے  بنچ نے کہا کہ ’’اس طرح کے مواد کی سچائی کا پتہ پولیس لگا سکتی ہے،اسلئے اس معاملے میں اسے رپورٹ پیش کرنی چا ہئے۔‘‘خیال ر ہے کہ جنوری۲۰۲۳ء میں عدالت عظمیٰ نے اس معاملے میں آشیش مشرا کو عبوری ضمانت دی تھی اور جیل سے رہائی کے ایک ہفتے کے اندر ہی انہیں اتر پردیش چھوڑنے کا بھی حکم دیا تھا۔ یہ حکم (جس میں ابتدائی طور پر کئی بار توسیع کی گئی) اس کے بعد بھی نافذ رہا۔اکتوبر۲۰۲۱ء میںیوپی کے کسانوں کے احتجاج کے دوران لکھیم پور کھیری میں۸؍ افراد مارے گئے تھے۔ خیال رہے کہ اُس وقت  ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نےاُس علاقے کا دورہ کیا تھا جس کے خلاف کسانوں نے احتجاج کیاتھا۔اسی دوران یہ پرتشدد واقعہ پیش آیا تھا جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ مرکزی وزیر کے بیٹے آشیش مشرا  نے اپنی کار سے کئی کسانوں کو کچل دیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK