پیر کو خصوصی جج وشال گوگنے نے لالو یادو، تیجسوی یادو اور تیج پرتاپ یادو کو ایک لاکھ روپے کے ذاتی مچلکہ پر ضمانت دینے کا حکم سنایا۔ جج نے نوٹ کیا کہ کہ انہیں تحقیقات کے دوران گرفتار نہیں کیا گیا۔
EPAPER
Updated: October 07, 2024, 5:01 PM IST | New Delhi
پیر کو خصوصی جج وشال گوگنے نے لالو یادو، تیجسوی یادو اور تیج پرتاپ یادو کو ایک لاکھ روپے کے ذاتی مچلکہ پر ضمانت دینے کا حکم سنایا۔ جج نے نوٹ کیا کہ کہ انہیں تحقیقات کے دوران گرفتار نہیں کیا گیا۔
پیر کو راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) سربراہ لالو پرساد یادو اور ان کے بیٹوں تیجسوی یادو اور تیج پرتاپ یادو کو نوکری کے بدلے مبینہ زمین گھوٹالہ سے جڑے منی لانڈرنگ معاملہ میں ضمانت مل گئی۔ واضح رہے کہ لالو پرساد یادو پر ۲۰۰۴ء سے ۲۰۰۹ء کے درمیان مرکزی وزیر برائے ریلوے کی حیثیت سے، مدھیہ پردیش کے جبل پور میں ویسٹ سینٹرل زون ریلوے میں ملازمت کے بدلے اُمیدواروں سے مبینہ طور پر زمین لینے کے سلسلے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس معاملہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جنوری میں دہلی کی خصوصی پی ایم ایل اے کورٹ میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ۴ ہزار ۷۵۱ صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں لالو پرساد یادو کی اہلیہ رابڑی دیوی اور ان کی بیٹیوں میسا بھارتی اور ہیما یادو پر بھی گھوٹالہ میں شریک ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔ سی بی آئی کے ایک نامعلوم اہلکار نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ ان تقرریوں کیلئے کوئی پبلک نوٹس یا اشتہار جاری نہیں کیا گیا تھا۔ تاہم، پٹنہ کے اُمیدواروں کو ممبئی، جبل پور، کولکتہ، جے پور اور حاجی پور میں ملازمت دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: ’ڈیجیٹل گرفتاری‘ کے نام پر فریب دہی کے واقعات میں اضافہ
پی ٹی آئی کے مطابق، پیر کو خصوصی جج وشال گوگنے نے لالو یادو، تیجسوی یادو اور تیج پرتاپ یادو کو ایک لاکھ روپے کے ذاتی مچلکہ پر ضمانت دینے کا حکم سنایا۔ جج نے نوٹ کیا کہ کہ انہیں تحقیقات کے دوران گرفتار نہیں کیا گیا۔ اس معاملہ میں اگلی سماعت ۲۵ اکتوبر کو ہوگی۔ ای ڈی نے الزام لگایا کہ دیوی اور ہیما یادو نے ریلوے میں کوری دینے کے عوض اُمیدواروں سے غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی چار اراضی، میریڈیئن کنسٹرکشن انڈیا کو فروخت کی، جو آر جے ڈی کے سابق ایم ایل اے سید ابو دجانہ سے تعلق رکھتی ہے۔ ای ڈی کے مطابق، دیوی اور ہیما یادو کے ذریعہ حاصل کردہ "جرم کی یہ آمدنی" یادو خاندان سے تعلق رکھنے والی کمپنیوں کو مختلف راستوں سے منتقل کی گئی۔ جون میں سی بی آئی نے اس معاملہ میں ۷۸ افراد کے خلاف اپنی حتمی چارج شیٹ داخل کی تھی جس میں ریلوے کے 29 افسران، 37 امیدواروں اور چھ دیگر نجی افراد کا نام لیا تھا۔