آر جےڈی چیف خرابی صحت کے باوجود اپنی بیٹی روہنی کی انتخابی مہم کیلئے سارن (چھپرہ ) پہنچے، تقریر تو نہیں کی لیکن اپنے مخصوص انداز میں لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سارن سے میرا قلبی لگاؤ ہے اور یہاں کے لوگوں نے مجھے سیاست میں قدم رکھنے کا موقع دیا، روہنی سارن کی خدمت کرتے ہوئے وہ قرض اتاریں گی جو یہاں کے لوگوں کا مجھ پر ہے۔
آر جےڈی سپریمولالو پرساد یادواپنی بیٹی روہنی اچاریہ کے ساتھ ۔ تصویر : آئی این این
آر جے ڈی چیف لالو پرساد یادو بدھ کو اپنی اہلیہ رابڑی دیوی اور بیٹی روہنی اچاریہ کے ساتھ بدھ کو چھپرہ پہنچے۔ یہاں انہوں نے تقریر تو نہیں کی لیکن اپنے منفرداندا ز میں انہوں نے لوگوں سے بات چیت کی۔ کرتہ پائجامہ پہنے لالو یادو لوگوں سے سیدھے بات کررہے تھےاوربات بات میں چٹکی بھی لے رہے تھے۔
واضح رہے کہ سارن میں روہنی آچاریہ کا اصل مقابلہ بی جے پی امیدوار راجیو پرتاپ روڈی سے ہے۔ لوک سبھا انتخاب کے پانچویں مرحلہ میں ۲۰؍مئی کو سارن کے ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ آر جے ڈی امیدوار روہنی لگاتار علاقے میں عوامی رابطہ کر رہی ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ لالو یادو خود بھی سارن سے رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں۔ لالو یادو کی طبیعت ان دنوں ٹھیک نہیں ہے، اس کے باوجود وہ اپنی بیٹی کیلئے انتخابی مہم چلا نے چھپرہ پہنچے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کی بمباری سے غزہ کانقشہ بدل گیا، پورا علاقہ کھنڈر میں تبدیل
سارن کا مجھ پر قرض ہے
لالو یادو نے کہا کہ’’ سارن کا مجھ پر قرض ہے۔ ۱۹۷۷ء کی بات ہے جب میرے پاس پیسے نہیں تھے۔ یہاں کے لوگوں کے چندوں سے لڑا اور جیتا۔ یہاں کرنے کو بہت کچھ ہے۔ پارلیمانی انتخابات قرض اتارنے کا موقع تھا، پارٹی لیڈروں اور سینئر کارکنوں سے بات کی تو سب نے خاندان سے امیدوار اتارنے کا مشورہ دیا۔
سارن کی خدمت کرنے سے یہاں کے لوگ قرض اترے گا
انہوں نے کہا کہ آپ سب کے مشورے پر ہی روہنی (روہنی آچاریہ) کو امیدوار بنایا گیا ہے۔ اب آپ کی ذمہ داری ہےکہ انہیں لوک سبھا میں بھیجیں۔ لالو نے یہ بھی کہا کہ جس طرح روہنی نے انہیں بیماری سے ابھارا، اسی طرح وہ سارن کی خدمت کر کےیہاں کے لوگوں کا قرض بھی مجھ پر سے اتاریں گی۔
واضح رہے کہ روہنی نے لالو کو اپنا گردہ عطیہ کیا ہے۔ روہنی نے اس موقع پر کہا کہ وہ اپنے والد کا قرض چکائیں گی۔ لالو اور روہنی یادو پٹنہ سے گڑکھا بلاک کے موجم پور گاؤں ہوتے ہوئےچھپرہ کے روجا واقع آر جے ڈی کے ضلع دفتر پہنچے۔ ان کا یہاں دو دن قیام ہے۔
واضح رہے کہ لالو یادو پہلی بار یہاں سے ایم پی بنے اور ان کا لوک سبھا کا سفر بھی یہیں سے ختم ہوا۔ اس کے بعد وہ پارلیمنٹ نہیں جا سکے۔ انہیں دیکھ کر کارکنوں کا جوش و خروش عروج پر تھا۔ انہوں نے سب سے ایک ایک کر کے ملاقات کی اور انتخابی حکمت عملی کی وضاحت کی۔
سارن لالو یادو کے لیے کیوں خاص ہے؟
آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو نے کہا کہ سارن سے میرا قلبی لگاؤ ہے۔ سارن ضلع کے لوگوں نے ہی مجھے سیاست میں قدم رکھنے کا موقع دیا۔ سارن کے لوگوں کا مجھ پر قرض ہے جو میں کبھی ادا نہیں کر سکتا۔ دراصل، سرن لالو یادو کا سیاسی گڑھ رہا ہے۔ لالو پرساد یادو چھپرہ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے، یہی چھپرہ بعد میں سارن ہوگیا۔ لالو یادو نے۲۰۱۴ء کے لوک سبھا انتخابات میں اپنی اہلیہ رابڑی دیوی کو یہاں سے امیدوار بنایا تھا لیکن وہ الیکشن ہار گئیں اور اس طرح لالو پرساد یادو اس میں ناکام رہے۔ اس کے بعد سے لالو خاندان یا آر جے ڈی کا کوئی امیدوار سارن سے نہیں جیتا ہے۔ اب لالو پرساد یادو نے اپنی بیٹی روہنی آچاریہ کو یہاں سے راشٹریہ جنتا دل کا امیدوار بنایا ہے۔ روہنی انتخابات تک سارن میں ہی رہیں۔
آرجےڈی لیڈر کی زبان پھسل گئی
یہاں روہنی یادو کے انتخابی جلسے کےدوران خطاب میں آر جےڈی لیڈر اور ایم ایل سی سنیل سنگھ کی زبان پھسل گئی اور انہوں نے روہنی کو ہرانے کی اپیل کردی۔ دوران تقریر ان کی زبان سے یہ جملہ نکل گیا کہ آر جے ڈی لیڈروں سے میں ہی اتنا کہنا چاہتا ہوںکہ روہنی اچاریہ کو بھاری وو ٹ سے ہرائیے۔ پھرانہوں نے کہا کہ میرا مطلب ہے کہ انہیں ایسے جتائیے کہ آنے والا زمانہ روہنی اچاریہ کو یاد کرے۔ ان کے اس بیان سے جلسےکا ماحول بدل گیا تھا لیکن لالو یادو نے معاملہ سنبھال لیا۔