• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لاتور: پولیس بھرتی میں مسلم اُمیدواروں کی شاندار کامیابی، ۱۸؍ نوجوان منتخب ہوئے

Updated: July 22, 2024, 11:45 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

۳۲؍ اسامیاں خالی تھیں،۵۰؍ فیصد سے زائد سیٹوں پر منتخب ہوکر لاتور کے مسلم نوجوانوں نے دیگر اضلاع کیلئے مثال پیش کی، ۲۶؍ نے ویٹنگ لسٹ میں جگہ پائی۔

A picture of a police recruitment opportunity. Photo: INN
پولیس بھرتی کے موقع کی ایک تصویر۔ تصویر : آئی این این

پولیس بھرتی میں لاتور کے مسلم نوجوانوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرکے پورے مہاراشٹر کے مسلمانوں کیلئے مثال قائم کردی ہے۔ ایسے حالات میں جبکہ سرکاری محکموں میں مسلم نمائندگی گھٹ کر ۳؍ سے ۴؍ فیصد تک رہ گئی ہے، لاتور میں امسال ہونےوالی پولیس بھرتی میں ۳۲؍ منتخب امیدواروں میں ۱۸؍ مسلمان ہیں۔ اتنا ہی نہیں ویٹنگ لسٹ میں  جن ۶۴؍ امیدواروں نے جگہ پائی ہے ان میں بھی ۲۶؍ مسلم امیدوارہیں۔ لاتور کے مسلم نوجوانوں کی یہ کامیابی اس بات کا مظہر ہے کہ خاطر خواہ تعداد میں درخواستیں دی جائیں  اور جم کر مقابلہ کیاجائے تو انتخاب مشکل نہیں ہے۔ 
 اہم بات یہ شاندار کامیابی کسی تحریک کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ مسلم نوجوانوں  کی اپنی لگن اور محنت کانتیجہ ہے۔ لاتور شہر جمعیۃ علماء کے سیکریٹری مولانا محمدبلال نے نمائندہ انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ ’’درحقیقت اس کیلئے جمعیۃ علماء یا کسی اور تنظیم نے کوئی باضابطہ مہم نہیں چلائی تھی، نہ ہی کسی بڑے پلیٹ فارم سے ان کوتحریک دلائی گئی بلکہ یہ نوجوانوں کی اپنی توجہ، لگن اور کوشش کا ثمرہ ہے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: یوگی سرکار کے متنازع حکم کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل

مولانا نے بتایاکہ سوشل میڈیا گروپ میں اس تعلق سے کچھ پیغامات آتے تھے اور وہ خود بھی میدان پردوڑنے کیلئے جاتے تھے تو وہاں مسلم نوجوانوں کو انہوں   پولیس بھرتی کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ مولانا کے مطابق’’مسلم نوجوانوں  کی محنت اوران کا شوق قابل دید تھا، اسی لگن نےان کو کامیابی سے ہمکنار کیا ہے۔ ‘‘
البتہ شہر کے معروف سماجی خدمت گار سرفراز احمد کا کہناہے کہ ’’باقاعدہ تحریک بھلے ہی نہیں  چلائی گئی مگر پولیس بھرتی کے تعلق سے ایک بیداری ضرور پیدا کی گئی، ضروری رہنمائی کی گئی ہےاور انہیں اس موقع کی اہمیت بتائی گئی جس کے پیش نظر نوجوانوں نے تیاری کی اورنمایاں کامیابی حاصل کی۔ ‘‘ انہوں نے بتایاکہ’’ شہیداحمد خان پٹھان کرتی سمیتی کے ذریعے بھی نوجوانوں کی رہنمائی کی جاتی ہے۔ یہ سمیتی چلانے والے دو بھائی جو پولیس محکمے میں ہیں، بطور خاص دلچسپی لیتے ہیں اور نوجوانوں کی ہر ممکن رہنمائی کرتے ہیں۔ ‘‘انہوں نے بہرحال اس کامیابی کا سہرا نوجوانوں کے سر باندھتے ہوئے کہا کہ ’’نوجوانوں میں ایک طرح کا جنون ہوتا ہے وہی ان کو اس کامیابی سے ہمکنار کرتا ہے۔ ‘‘ 

سرفراز احمد  کے مطابق’’یہ نوجوان جان توڑ کوشش کرتے ہیں اور تیاری کے تعلق سے انہیں جو بھی بتایا جاتا ہے اس پر سنجیدگی سے توجہ دیتے ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں مسلم نوجوانوں کے انتخاب میں یہی کامیابی کی کلید رہی ہے۔‘‘انقلاب نے جب مذکورہ سمیتی کے ذمہ داران سے رابطہ قائم کیا تو انہوں نے بتایا کہ ’’شہید احمد خان پٹھان کرتی سمیتی کا مقصد ہی نوجوانوں کی رہنمائی ہے تاکہ وہ ملک وملت کی خدمت کیلئے اپنی صلاحیتوں کا بہترین استعمال کرسکیں۔ گراؤنڈ پر تیاری ہو، دوڑ لگانی ہو، ورزش کرنی ہویا پرچے لکھنے کی تربیت ہو ہر محاذ پر رہنمائی کی جاتی ہے جس کا اچھا رزلٹ سامنے آتا ہے۔‘‘ 

پولیس بھرتی میں منتخب ہونے والے ۱۸؍مسلم نوجوان اور لڑکیاں 
 (۱) مصعب محمود پٹھان (۲) مجو معین شیخ  (۳) عرفا ن حضور سید (۴) بلال ضمیر منگرولے (۵) شہاب الدین دگڑو باوچکر (۶)رخسانہ محمد شیخ (۷) ثانیہ حقانی شیخ (۸) عشقیہ رشید محصول دار (۹) فرحانہ کلیم موذن (۱۰) آفرین نواز صاحب شیخ (۱۱) عرشیہ بشیر شیخ (۱۲) آفتاب محمدسید (۱۳) رحیم امین پٹھان (۱۴) عرفان رشید شیخ (۱۵) مقصود خان محمود خان ( ۱۶) مبارک اسماعیل پٹھان (۱۷) صدام خلیل شیخ اور(۱۸)طیب نواز سید کومنتخب کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK