ٹ کو نافذ کرنے کیلئے ملک گیر مہم شروع کرتے ہوئے پیر کو کہا کہ مہیلا کانگریس کی مہم اس وقت تک نہیں رکے گی جب تک نصف آبادی کو انصاف نہیں مل جاتا۔
EPAPER
Updated: July 30, 2024, 12:53 PM IST | Agency | New Delhi
ٹ کو نافذ کرنے کیلئے ملک گیر مہم شروع کرتے ہوئے پیر کو کہا کہ مہیلا کانگریس کی مہم اس وقت تک نہیں رکے گی جب تک نصف آبادی کو انصاف نہیں مل جاتا۔
مہیلا کانگریس کی ہزاروں کارکنوں نے `خواتین ریزرویشن ایکٹ کو نافذ کرنے کیلئے ملک گیر مہم شروع کرتے ہوئے پیر کو کہا کہ مہیلا کانگریس کی مہم اس وقت تک نہیں رکے گی جب تک نصف آبادی کو انصاف نہیں مل جاتا۔ ملک بھر سے ہزاروں خاتون کارکنوں اور عہدیداروں کی موجودگی میں پیر کو جنتر منتر پر مہم کا آغاز کرتے ہوئے مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا نے کہا کہ مودی حکومت نے بڑی دھوم دھام سے اسمبلی اور پارلیمنٹ میں خواتین کیلئے۳۳؍ فیصد ریزرویشن کا اعلان کیا ہے۔ پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں اس بل کو منظور کر لیا ہے اور اس پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے۔
الکا لامبا نے کہاکہ یہ مہم جنتر منتر سے شروع ہوئی ہے اور یہ ملک کی ہر ریاست، ہر ضلع، ہر شہر اور ہر گاؤں تک پہنچے گی اور جب تک آدھی آبادی کو ان کا حق نہیں مل جاتا، تحریک نہیں رکے گی۔ مودی حکومت نے۲۰۲۴ء کے عام انتخابات سے قبل خواتین ریزرویشن ایکٹ پاس کیا لیکن اس کے نفاذ کو التوا میں رکھا۔ خواتین کے ریزرویشن ایکٹ کو فوری طور پر نافذکیا جانا چاہئے تاکہ ہریانہ، جھارکھنڈ، جموں کشمیر اور مہاراشٹر میں خواتین اس قانون کے فوائد حاصل کر سکیں جہاں اس سال کے آخر میں انتخابات ہونے والے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:لوک سبھا میں پھر راہل کا جلوہ، بولتی بند کر دی
انہوں نے کہا کہ ’ناری شکتی وندن ایکٹ‘ ایک تاریخی قانون ہے جو خواتین کو بااختیار اور مضبوط بنائے گا اور سیاسی عمل میں ان کی شرکت میں اضافہ کرے گا۔ یہ بل پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت سے منظور کر لیا گیا ہے۔ ہم سیاسی انصاف اور شراکت کے تحت خواتین کیلئے۳۳؍ فیصد ریزرویشن کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ اسمبلی انتخابات سے پہلے وہاں کی اسمبلیوں میں اس پر بحث کی جائے اور اس پر عمل کیا جائے۔ اس سال کے آخر تک ہریانہ، جھارکھنڈ، جموں کشمیر اور مہاراشٹر میں انتخابات ہونے ہیں اور ان ریاستوں کی خواتین کو ان انتخابات ہی میں اس کا فائدہ ملنا چاہئے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ خواتین کیخلاف جرائم میں اضافہ ہوا ہے اور کہا کہ گزشتہ۶؍ ماہ میں راجستھان میں خواتین کے خلاف جرائم کے۲۰؍ ہزار واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ ملک بھر میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم اس بات کا مظہر ہیں کہ مجرموں کو قانون کا کوئی خوف نہیں۔ مدھیہ پردیش کے ریوا میں دو خواتین کو زندہ دفن کئے جانے کے واقعہ کا انہوں نے ذکر کیا۔