Updated: December 22, 2024, 5:59 PM IST
| New Delhi
مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ اعلیٰ عدالتوں کی اے آئی(آرٹی فیشل انٹیلی جنس) ترجمہ کمیٹیاں، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلوں کے علاقائی زبانوں میں ترجمہ سے متعلق پورا کام دیکھ رہی ہیں۔
وزیر قانون ارجن رام میگھوال پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این۔
عدالتی کاموں میں اے آئی کا استعمال مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ اس کے تحت اب تک سپریم کورٹ کے ۳۶؍ ہزار ۳۲۴؍ فیصلوں کا ہندی میں اور ۴۲؍ ہزار ۷۶۵؍ فیصلوں کا علاقائی زبان میں ترجمہ کیا جا چکا ہے۔ انہیں ای-ایس سی آر پورٹل پر دستیاب کرا دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں جانکاری فراہم کی۔ انہوں نے بتایا کہ اعلیٰ عدالتوں کی اے آئی ترجمہ کمیٹیاں، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلوں کے علاقائی زبانوں میں ترجمہ سے متعلق پورا کام دیکھ رہی ہیں۔ قانونی تحقیق اور ترجمہ میں اے آئی پہل پر روشنی ڈالتے ہوئے میگھال نے کہا کہ ترجمہ، پیش گوئی، انتظامی کارکردگی میں بہتری، این ایل پی، خودکار فائلنگ، شیڈولنگ، کیس نوٹس سسٹم کو بڑھانے اور چیٹ بوٹ کے توسط سے مدعی کے ساتھ بات چیت کرنے جیسے معاملوں میں اس تکنیک کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: سنیل پال-مشتاق خان اغوا معاملہ: ملزمین کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری
واضح ہو کہ اس سے پہلے سابق چیف جسٹس ڈی وائی چندرچڈ نے ایک معاملے کی سماعت کے دوران فیصلوں کے ہندی اور دیگر زبانوں میں ترجمہ پر ہو رہے عمل کے بارے میں معلومات فراہم کرائی تھی۔ سابق سی جے آئی چندرچڈ جسٹس جے بی پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ جب مقدموں کی سماعت کر رہی تھی تو ایک وکیل نے اپنے مقدمہ کے تعلق سے سپریم کورٹ کے سابقہ فیصلوں کا حوالہ دیا۔ قانونی زبان میں اسے’’ ججمنٹ سائٹیشن ‘‘کہتے ہیں۔ تبھی چیف جسٹس نے وکیلوں سے گزارش کی کہ وہ سماعت کے دوران ای-ایس سی آر (الیکٹرانک سپریم کورٹ رپورٹ) سے فیصلوں کے نیوٹرل سائٹیشن پیش کیا کریں۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے۲۰۲۳ء میں ای-ایس سی آر نیوٹرل سائٹیشن پروجیکٹ لانچ کیا تھا جس میں وکیلوں، طلبا و سبھی کیلئے مفت میں سپریم کورٹ کے فیصلے دستیاب ہیں۔