بیروت و اطراف میں ہونیوالے حملوں میں پچھلے ۲۴؍گھنٹوں میں ۱۳۶؍شہریوں کی موت،درجنوں زخمی، یمن کی حُدیدہ بندرگاہ پر بمباری میں ۴؍جاں بحق ۳۰؍سے زائد زخمی۔
EPAPER
Updated: October 01, 2024, 12:29 PM IST | Agency | Beirut/Washington
بیروت و اطراف میں ہونیوالے حملوں میں پچھلے ۲۴؍گھنٹوں میں ۱۳۶؍شہریوں کی موت،درجنوں زخمی، یمن کی حُدیدہ بندرگاہ پر بمباری میں ۴؍جاں بحق ۳۰؍سے زائد زخمی۔
اسرائیل کے لبنان پر ظالمانہ حملے جاری ہیں، صہیونی فوج کی جانب سے بمباری کے نتیجے میں پچھلے چوبیس گھنٹوں میں مزید ۱۰۵؍ شہری شہید ہو گئے۔ لبنان کی وزارت صحت نے پیر کے روز بتایا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران کم از کم ایک ہزار لبنانی شہری شہید اور۶؍ ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران نے سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے، اقوامِ متحدہ میں ایرانی مندوب نے سلامتی کونسل کے۱۵؍ اراکین کو خط لکھ دیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے یمن کی حُدیدہ بندرگاہ کو نشانہ بنایا
اتوار کی شب اسرائیل نے فلسطین اور لبنان کے بعد تیسرے مسلم ملک یمن پر حملہ کرتے ہوئے حدیدہ بندرگاہ پر بمباری کی۔ جس کے نتیجے میں اب تک کم از کم ۶؍ افراد شہید اور۵۴؍ سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ حوثیوں کی جانب سے چلائے جانے والے ال مشرق ٹی وی کے مطابق اسرائیلی حملے میں ابتدائی معلومات کے مطابق ایک پورٹ ورکر اور تین انجینئرز سمیت کم از کم۶؍ افراد شہید اور۵۴؍ زخمی ہو گئے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ ہم نے درجنوں طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں بشمول پاور اسٹیشنز اور بندرگاہ کو نشانہ بنایا۔ اسرائیل کے وزیردفاع یواگیلنٹ نے کہا کہ اسرائیلی فوج لبنان میں زمینی حملہ کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ حزب اللہ سے نمٹنے کا اگلا مرحلہ جلد ہی شرو ع ہوگا۔
یہ بھی پڑھئے:مالیگائوں میں لوگ اسٹیٹ بینک کے سامنے رات بھر قطار کی صورت میں ڈیرہ ڈالنے پر مجبور
الباس حملے میں فتح ابوالامین اہل خانہ سمیت جاں بحق : حماس
حماس نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی لبنان کے الباس کیمپ پر اسرائیل کے حملے میں ہمارے لبنان میں سرگرم لیڈروں میں شامل فتح شریف ابوالامین جاں بحق ہو گئے ہیں۔ حماس نے ٹیلی گرام پر اپنی پوسٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے۔ پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ ابوالامین کے علاوہ اس حملےمیں اُن کی اہلیہ اُمّیہ ابراہیم عبدالحمید، صاحبزادہ امین اور صاحبزادی وفا بھی جاں بحق ہو گئے ہیں۔
حزب اللہ نے راکٹ داغے
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے شمالی اسرائیل کی غیشر حازیو نامی آباد کاروں کی بستی پر راکٹ داغے ہیں۔
کس نے کیا کہا؟
امریکہ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں اپنی فضائی مدد کی صلاحیتوں میں اضافہ کر رہا ہے اور خطے میں فوجیوں کو تعینات کرنے کی تیاری میں اضافہ کر رہا ہے۔ ادھر، ایران نے اس کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا ہے، اور اسے ’صہیونی حکومت کا بھیانک جرم‘ قرار دیتا ہے، ایران کا مزید کہنا تھا کہ اس کا جواب دیا جائے گا۔ ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو ایران کے ساتھ منسلک ممالک پر یکے بعد دیگرے حملہ کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ دوسری جانب ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ لبنان پر حملہ کرنے والوں کو پچھتانا پڑے گا۔
دریں اثنا، خطے کی تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کے لیے کابینہ کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران، لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی نے کہا کہ ان کے ملک میں اسرائیلی فضائی حملوں سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد۱۰؍ لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔ میقاتی نے اسے لبنان کی تاریخ کی سب سے بڑی نقل مکانی قرار دیتے ہوئے ’’تمام محاذوں پر جنگ بندی‘‘کا مطالبہ کیا۔ اس کشیدگی نے سفارتی محاذ پر ہلچل پیدا کر دی ہے، روسی وزیر اعظم میخائل مشستین آج تہران میں ایرانی صدر سے ملاقات کریں گے۔ تہران نے اسرائیل کے اقدامات پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ وہائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ حزب اللہ یا ایران کے ساتھ ہر طرح کی جنگ شمالی اسرائیل کے رہائشیوں کو اپنے گھروں کو لوٹنے میں مدد نہیں دے گی۔ سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ ان لوگوں کو بحفاظت اور پائیدار طریقے سے گھر واپس لانا چاہتے ہیں تو ہمیں یقین ہے کہ سفارتی راستہ ہی صحیح راستہ ہے۔ امریکہ نے تہران کو خبردار کیا ہے کہ وہ صورتحال سے فائدہ اٹھانے یا تنازع کو نہ بڑھائے۔ پنٹاگون کے ترجمان میجر جنرل پیٹرک رائیڈر کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ اگر ایران یا اس کی حمایت کرنے والے گروپ اس موقع پر خطے میں امریکیوں یا مفادات کو نشانہ بناتے ہیں تو امریکہ اپنے لوگوں کے دفاع کیلئے ہر ضروری اقدام کرے گا۔
ڈبلیو ایف پی نے لبنان میں کیلئے ہنگامی خوراک مہم شروع کی
ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان حالیہ تنازع سے متاثرہ۱۰؍ لاکھ لوگوں کو خوراک کی امداد فراہم کرنے کے لیے ہنگامی آپریشن شروع کیا ہے۔ ڈبلیو ایف پی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایجنسی ملک بھر میں پناہ گاہوں میں رہنے والے خاندانوں میں کھانے کا راشن، بریڈ، گرم کھانا اور کھانے کے پارسل تقسیم کر رہی ہے۔ بیان کے مطابق، ڈبلیو ایف پی بحران کے پہلے دن سے ہی لبنان میں زمینی سطح پر امداد فراہم کر رہا ہے اور ملک بھر میں پناہ گاہوں میں مقیم۶۶؍ ہزار سے زائد افراد تک پہنچ رہا ہے۔
لبنان پر اسرائیلی حملوں سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی: ناسا
امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے ویزیبل انفراریڈ امیجنگ ریڈیو میٹر سوٹ (وی آئی آئی آر ایس) نے لبنان میں اسرائیل کی حالیہ بمباری مہم سے ہونے والی تباہی کے نقصان کا اندازہ لگایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ناسا کے ایکٹو میپ کے سیٹلائٹ ڈیٹا نے جنوبی لبنان میں کئی ہیٹ سگنیچر کا پتہ لگایا ہے، جس سے اس علاقہ میں شدید فضائی حملوں کی تصدیق ہوتی ہے جس نے خطے کو نمایاں طور پر متاثر کیا ہے۔ اسرائیل نے لبنان میں اپنی فوجی کارروائیوں میں اضافہ کیا ہے جس کے نتیجے میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے ہفتے کے آخر میں ہونے والے فضائی حملوں کی تصدیق کی جس کا اثر بیروت پر بھی پڑا۔
لبنان پر حملے جاری رہیں گے:یاہو
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے لبنان پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے لبنان پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے، نیتن یاہو نے کہا کہ جو اسرائیل پر حملہ کرے گا، اس کو نشانہ بنائیں گے۔ انہوں نے ہفتے کے روز اپنے بیان میں کہا اسرائیل کے مقاصد کے حصول کیلئے حسن نصر اللہ کو ختم کرنا ضروری تھا، ہم نے ان گنت اسرائیلوں کی موت کے ذمہ داروں سے بدلہ لے لیا، حسن نصر اللہ اور ان کے ساتھی اسرائیل کو تباہ کرنا چاہتے تھے۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حسن نصر اللہ کی موت مشرق وسطیٰ میں پھیلتے ہوئے تنازع کو ختم کرنے کیلئے کافی نہیں ہے۔نیتن یاہو نے ایران کو بھی تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس نے اسرائیل پر حملہ کیا تو اسے بھی فیصلہ کُن جواب دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ۶۴؍ سالہ نصر اللہ کو مشرق وسطیٰ کی بااثر شخصیات میں شمار کیا جاتا تھا اور انہوں نے حزب اللہ کو ایک بڑی فوجی اور سیاسی قوت میں تبدیل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ لبنان میں حسن نصراللہ۱۹۹۲ء سے حزب اللہ کی قیادت کر رہے تھے، اسرائیل کی جانب سے گروپ کے سابق سربراہ عباس الموسوی کے قتل کے بعد انہوں نے تنظیم کی باگ ڈور سنبھالی۔
غزہ : اسرائیلی حملے میں۶؍ افراد جاں بحق
وسطی غزہ پٹی میں ایک رہائشی مکان پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم چھ فلسطینی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ یہ اطلاع فلسطینی ذرائع نے اتوار کو دی۔ غزہ میں فلسطینی شہری دفاع نے اطلاع دی ہے کہ حملے میں نصرت پناہ گزین کیمپ کے مغرب میں ایک مکان کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت چھ افراد ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے۔ ریسکیو ٹیمیں تباہ شدہ مکان اور آس پاس کی عمارتوں کے ملبے تلے دبے لوگوں کو تلاش کر رہی ہیں۔ اس واقعے کے حوالے سے اسرائیلی افسران کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔