Updated: August 05, 2024, 5:19 PM IST
| New Delhi
دہلی ہائی کورٹ نے آج دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی شراب پالیسی کیس میں سی بی آئی کی حراست کو چیلنج کرنے والی عرضی مسترد کی ہے۔ ہائی کورٹ کی جج جسٹس نینا بنسال کرشنا نے عام آدمی پارٹی کے چیف کو ضمانت دینے سے انکار کیا ہے لیکن انہیں ٹرائل کورٹ سے رجوع کی اجازت دی ہے۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال۔ تصویر: آئی این این
دہلی ہائی کورٹ نے آج دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی کی حراست کو چیلنج کرنے والی عرضی مسترد کی ہے۔ ہائی کورٹ کی جج جسٹس نینا بنسال کرشنا نے عام آدمی پارٹی کے چیف کو ضمانت دینے سے انکار کیا ہے لیکن انہیں ٹرائل کورٹ سے رجوع کی اجازت دی ہے۔ انہوں نے سماعت کے دوران کہا کہ ’’یہ نہیں کہا جا سکتا ہےکہ کیجریوال کی حراست بے وجہ تھی یا غیر قانونی تھی۔‘‘ خیال رہے کہ سی بی آئی شراب پالیسی کیس میں کیجریوال کے خلاف بدعنوانی کےالزامات کی تفتیش کر رہی ہے جبکہ ای ڈی اسی معاملے میں ان کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ۱۲؍ جولائی کو سپریم کورٹ نے کیجریوال کو ای ڈی کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس میں عارضی ضمانت دی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: وائناڈ سانحہ میں متوفیوں کی تعداد ۳۶۵؍ ہوگئی
تاہم، وہ اب بھی جیل میں رہیں گے کیونکہ ۲۵؍ جون کو سی بی آئی نے انہیں حراست میں لیا تھا۔ ہائی کورٹ میں کیجریوال کی نمائندگی کرنے والے وکیل ابھیشیک سنگھوی نے اعتراض کیا کہ سیبی آئی کے ذریعے کیجریوال کی حراست ’’انشورینس اریسٹ‘‘ تھی کیونکہ انہیں یہ خوف تھا کہ کیجریوال کو ای ڈی کے منی لانڈرنگ کیس میںراحت مل جائے گی۔ سی بی آئی نے ٹرائل کورٹ میں جو ایپلی کیشن جمع کیا تھا اس میں وہ دفعات شامل نہیں تھیں جن کے تحت کیجریوال کو حراست میں لیا گیا تھا۔ انہوں نے دلیل پیش کی کہ کیجریوال کو نوٹس بھی جاری نہیں کیا گیا تھا۔ اس کے جواب میں سی بی آئی کے خصوصی پراسیکیوٹر ڈپی سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ’’انشورنس اریسٹ‘‘ جائز اصطلاح نہیں ہے۔ عدالت میں کئی عرضیاں داخل کی جا چکی ہیں لیکن اب تک کسی نے بھی مرکزی تفتیشی ایجنسی کے ذریعے خلاف ورزی کے اعتراضات پیش نہیں کئے ہیں۔