آج سپریم کورٹ نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ضمانت دے دی ہے۔ خیال رہے کہ عام آدمی پارٹی کے سربراہ گزشتہ ۵؍ ماہ سے جیل میں ہیں۔
EPAPER
Updated: September 13, 2024, 3:31 PM IST | New Delhi
آج سپریم کورٹ نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ضمانت دے دی ہے۔ خیال رہے کہ عام آدمی پارٹی کے سربراہ گزشتہ ۵؍ ماہ سے جیل میں ہیں۔
آج سپریم کورٹ نے شراب پالیسی کیس میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ضمانت دے دی ہے۔ عام آدمی کےسربراہ گزشتہ ۵؍ ماہ سے جیل میں ہیں۔ سپریم کورٹ میں جسٹس سریا کانت اور جسٹس اجل بھویان کی بینچ نے اس کیس میں ۲؍ مختلف فیصلے سنائے ہیں۔
The Moment When CM @ArvindKejriwal Got Bail From Supreme Court 🥹#ArvindKejriwal pic.twitter.com/5zfKYwGpCS
— Ravi Pandey (@Ravipandey_99) September 13, 2024
جسٹس سریا کانت نے کہا کہ ’’کیجریوال کی طویل مدتی حراست نہ صرف یہ کہ ’’آزادی سے غیر منصفانہ محرومی ‘‘ ہے بلکہ ان کی حراست میں طریقہ کار کی کوئی بے ضابطگیاں نہیں ہوئی ہیں۔ اجل بھویان نے کہا کہ سی بی آئی کے ذریعے وزیر اعلیٰ کی حراست غیر منصفانہ ہے۔ یاد رہے کہ کیجریوال نے سپریم کورٹ میں شراب پالیسی کیس میں اپنی حراست کو چیلنج کرنے والی اور ضمانت کی مانگ کرنے والی عرضیاں داخل کی تھیں۔
کیجریوال کی رہائی کے بعد آپ لیڈران جشن مناتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی
یہ بھی پڑھئے: جارید ایزاکمان خلاء میں چہل قدمی کرنے والے پہلے غیر پیشہ ور خلاء بازبنے
جسٹس کانت نے اپنے فیصلے میں نشاندہی کی کہ عام آدمی پارٹی کے سربراہ کی دلیل میں کوئی خاطر خواہ شواہد نہیں تھے کہ سی بی آئی ان کی حراست کے وقت ضابطہ فوجداری کے سیکشن ۴۱؍ کی پاسداری کرنے میں ناکامیاب ہوئی ہے۔ اس دفعہ میں ایسی شرائط رکھی گئی ہیں جن کے تحت کسی بھی شخص کو بغیرواررنٹ کے حراست میں لیا جا سکتا ہے۔ لائیو لاء نے رپورٹ کیا ہے کہ جسٹس بھویان نے کہا کہ سی بی آئی نے اس معاملے میں کیجریوال کو دی گئی ضمانت سے محروم رکھنے کیلئے انہیں حراست میں لیا تھا۔
اروند کیجریوال کی اہلیہ ان کی رہائی کے بعد مٹھائی تقسیم کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی
خیال رہے کہ ۲۰؍ جون ۲۰۲۴ء کو کیجریوال کو ٹرائل کورٹ نے ضمانت دی تھی۔ تاہم،دوسرے ہی دن دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی تفتیشی ایجنسی کی عرضی پر سماعت کرنے کیلئے اس فیصلے پر فوری روک لگا دی تھی۔۲۵؍ جون کو دہلی ہائی کورٹ نے اپنے حتمی فیصلے پر ضمانت پر روک لگا دی تھی ۔