دوٹانکی ،چیتا کیمپ اور کرلا میں میٹنگیں ہوئیں۔ بزرگ، معذور اور خاتون ووٹروں کو بوتھ سینٹر پہنچانے کیلئے خصوصی توجہ دینے پر زور۔ اپنے اور ملک کے مفاد میں ووٹنگ میں حصہ لینے کی تلقین۔
EPAPER
Updated: May 13, 2024, 9:13 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
دوٹانکی ،چیتا کیمپ اور کرلا میں میٹنگیں ہوئیں۔ بزرگ، معذور اور خاتون ووٹروں کو بوتھ سینٹر پہنچانے کیلئے خصوصی توجہ دینے پر زور۔ اپنے اور ملک کے مفاد میں ووٹنگ میں حصہ لینے کی تلقین۔
ممبئی میں ۲۰؍مئی کو پولنگ کیلئے صرف ایک ہفتہ ہی بچا ہے۔ ایسے میں رائے دہندگان کو بیدار کرنے، ووٹنگ کے لئے انہیں متوجہ کرنے اور ایک ایک ووٹ کی اہمیت کو سمجھانے کے لئے شہر ومضافات میں میٹنگوں کا سلسلہ جاری ہے اور اس میں اب تیز آگئی ہے۔ دوٹانکی، چیتاکیمپ اور کرلامیں میٹنگوں کا انعقاد کیا گیا۔
چیتاکیمپ میں میٹنگیں
چیتا کیمپ میں مدرسہ ومسجد معراج میں اتوار کی سہ پہر کو خواتین کی خصوصی نشست رکھی گئی تو سنیچر کی شب میں بعد نماز عشاء تا دس بجے مردوں اور علاقے کے ذمہ داران کی میٹنگ کا انعقاد کیا گیاجس میں ابوالحسن، احمد علی خان، جلال سنجر، مولانا محمد زاہد، ایوب خان، ناصراحمد، شبیرشیخ اور آصف خان نے خطاب کیا۔
ان حضرات نے ووٹ کی اہمیت اور ضرورت کو حالات کی مناسبت سے سمجھایا اور کہا کہ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم صد فیصد ووٹنگ کو یقینی بنائیں۔ اسی کے ساتھ ان حضرات نے بزرگوں، معذوروں اور خاتون ووٹرز کو بوتھ سینٹر تک پہنچانے کیلئے خاص طور پر تلقین کی اور کہا کہ اس جانب ابھی سے تیاری کی جانی چاہئے تاکہ ووٹنگ والے دن ہمیں اس تعلق سے کوئی پریشانی نہ ہو۔
یہ بھی پڑھئے: کرلا: رائے دہندگان میں سیاسی بیداری لانے کیلئے غیرسرکاری تنظیموں سے سرگرم ہونے کی اپیل
مسجد معراج میں شبانہ خان نے خواتین کی رہنمائی کرتے ہوئے کہا کہ یاد رکھئے، یہ بہت اہم وقت ہے۔ ہم سب کو اپنی ذمہ داری صحیح معنوں میں ادا کرنی ہے اور ۲۰؍مئی کو بوتھ سینٹر پر عملی طور پر اپنی حاضری درج کرانی ہے ورنہ ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔
’’ہماری اپنی آواز ہے‘‘
کرلا کے جامعۃ المومنات میں منعقدہ میٹنگ میں خواتین کوووٹ کی اہمیت سمجھائی جارہی ہے۔ تصویر: انقلاب
کرلا کے جامعۃ المومنات میں ناگپور سے آنے والی اجولا تھیٹے نے خواتین کی ذہن سازی کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اپنی آواز ہے، خواتین صحیح اور غلط پر اپنی رائے کھل کر رکھ سکتی ہیں، ایسا کرنا ہمارا حق ہے اور ہم ایسا کرکے کسی حکومت کی مخالفت نہیں کریں گے بلکہ غلط پالیسی ہو یا خواتین کے خلاف کوئی قدم اٹھایا جائے تو یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم کھل کر اپنی رائے کا اظہار کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسی طرح ووٹ دینا ہمارا جمہوری حق ہے، ہم سب پوری طاقت اور ذمہ داری سے اپنے جمہوری حق کا استعمال کریں۔
’’آج نہ بیدار ہوئے تو ناقابل تلافی نقصان ہوگا‘‘
بلال مسجد میں علماء کی میٹنگ کی ہے۔ تصویر: انقلاب
بلال مسجد دوٹانکی کے دفتر میں علماء کی میٹنگ میں مولانا سید معین الدیں اشرف عرف معین میاں نے کہا کہ یہ خود بیدار رہنے اور قوم کو بیدار کرنے کا وقت ہے۔ اگر ہم غافل رہے اور اپنی ذمہ داری ادا نہ کی تو ہونے والے نقصان کی تلافی ممکن نہیں ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ووٹ شہادت ہے، ووٹ آئینی حق ہے، ووٹ جمہوریت کے تانے بانے کومضبوط کرنے کا سب سے موثر ہتھیار ہے، اس کا صحیح استعمال کیجئے اور۲۰؍ مئی کو سب سے پہلے اہل خانہ کے ساتھ ووٹ دیجئے، دوسرے کام کو ووٹ دینے کے بعد کیجئے ورنہ شاید پھر یو موقع ہی نہ مل سکے۔