• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مودی اپنی حصولیابی پر الیکشن لڑیں، کھرگے کا چیلنج

Updated: May 03, 2024, 1:00 PM IST | Ahmadullah Siddiqui | New Delhi

کانگریس صدر نے وزیر اعظم مودی کے نام ایک اور خط لکھا،ان کی تقاریر، دروغ گوئی اور نفرت انگیزی کو مایوسی کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا ’’ ان کے لہجے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ شکست سے خوفزدہ ہیں، اس لیے ایسی زبان استعمال کر رہے ہیں جو وزیراعظم کے عہدہ کے وقار کے منافی ہے۔‘‘

Congress President Mallikarjun Kharge Prime Minister Narendra Modi. Photo: INN
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے وزیر اعظم نریندر مودی۔ تصویر : آئی این این

کانگریس صدر ملکا رجن کھرگے نے وزیر اعظم مودی کو اپنی پارٹی کے منشور پر بحث کا چیلنج کرتے ہوئےنفرت انگیز تقاریر کیلئے انہیں  سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ کھرگے نے پارٹی کے منشور پروزیر اعظم مودی اور بی جے پی کے لیڈروں  کے الزامات اور دعوؤں  کو مستردکرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کا منشور انصاف کی بات کرتا ہے۔ ہماری توجہ اس بات پر ہے کہ معاشرے کے تمام طبقات کی فلاح وبہبود کیسے ہو۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی حیثیت سے بہتر ہوتا کہ نریندر مودی نفرت انگیز تقاریر کرنے کی بجائے اپنی حکومت کی گزشتہ ۱۰؍ برسوں کی کارکردگی پر ووٹ مانگتے۔ کانگریس صدر نے وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب انتخابات ختم ہوں گےتو لوگ ان کو صرف ایک ایسے وزیر اعظم کے طور پر یاد کریں گے جو بظاہر یقینی شکست سے بچنے کیلئے فرقہ وارانہ تقریریں کر رہا تھا۔ 
  کھرگے نے وزیر اعظم مودی کو این ڈی اے کے امیدواروں  کے نام ان کے خط پرنشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خط کے مواد اور لہجے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ انتہائی مایوسی کا شکار ہیں۔ اس لیے ایسی زبان استعمال کر رہے ہیں جو وزیراعظم کے عہدے کے وقار کے بالکل خلاف ہے۔ خط سے ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم اپنی تقریروں میں جو جھوٹ بول رہے ہیں اس کا اثر نظر نہیں آرہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب وہ چاہتے ہیں کہ ان کے امیدوار بھی جھوٹ کو آگے بڑھائیں لیکن ہزار بار جھوٹ بولنے سے سچ نہیں  ہوجاتا۔ 

یہ بھی پڑھئے: عام آدمی پارٹی نے ’جیل کا جواب ووٹ سے‘ دستخطی مہم شروع کی

وزیر اعظم مودی کے نام اپنے خط میں  کانگریس صدر نے اپنی پارٹی کے پانچ نیائے اور ۲۵؍ ضمانتوں  کو ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس قدر سادہ اور واضح ہے کہ ہمیں  اس کی وضاحت کی بھی ضرورت نہیں۔ کھرگے نےکہا کہ وزیر اعظم مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کانگریس پر نازبرداری کی سیاست کا الزام عائد کررہے ہیں  جبکہ گزشتہ ۱۰؍ سال میں  ہم نےوزیر اعظم مودی اور ان کے وزراء کوچین کی خوشنودی حاصل کرتے ہوئے دیکھا۔ وزیر اعظم چین کوآج بھی درانداز کہنے سے انکار کرتے ہیں۔ گلوان میں  ہمارے فوجیوں  کی یہ کہہ کر توہین کی گئی کہ کوئی ہماری سرحدوں   میں نہیں  آیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے چین کو جس طرح سے کلین چٹ دی، اس سے ہندوستان کی پوزیشن کافی کمزور ہوگئی اور چین کا رخ مزید جارحانہ ہوگیا۔ درج فہرست ذات وقبائل کاریزرویشن  چھین کر مسلمانوں  کو دئے جانے کے وزیر اعظم مودی کے الزام پرکھرگے نے کہا کہ کانگریس کا ووٹ بینک ہر ہندوستانی، غریب، پسماندہ، خواتین، نوجوان، محنت کش طبقہ، دلت اور قبائل ہیں۔ یہ سبھی جانتے ہیں  کہ آر ایس ایس ۱۹۴۷ء سے ہی مسلسل ریزرویشن کی مخالفت کر رہا ہے۔ یہ بھی سب کے علم میں  ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس ریزرویشن ختم کرنے کیلئے آئین میں تبدیلی کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ وزیر اعظم مودی آئین کے آرٹیکل ۱۶؍ کے مطابق درج فہرست ذات، قبائل اور اوبی سی کو ان کی آبادی کی بنیاد پر ریزرویشن دینے کی مخالفت کیوں  کررہے ہیں ؟
  کانگریس صدر نے کہا کہ وزیر اعظم دعویٰ کر رہے ہیں کہ ہماری پارٹی لوگوں  کی محنت کی کمائی چھین لے گی لیکن ہم چاہتے ہیں  کہ وہ گجرات کے غریب کسانوں  کے ۱۰؍ کروڑ روپے واپس کریں  جو ان سے انتخابی بونڈز کی شکل میں  لئے گئے۔ بی جے پی نے ہفتہ وصولی اور غیر آئینی طریقہ سے ۸؍ ہزار ۲۵۰؍ کروڑ کی وصولی کی۔ وزیر اعظم کے ذریعہ کانگریس پر وراثت ٹیکس عائد کرنے کا الزام بھی جھوٹ کے پلندہ کے سوا کچھ نہیں۔ کانگریس صدرنے لکھا کہ دومرحلے کی پولنگ سے وزیر اعظم سخت فکر مند ہیں۔ دراصل یہ گرمی کا نتیجہ نہیں  بلکہ وزیر اعظم کی پالیسیوں سے غریب جھلس گئے ہیں۔ اس لئے وہ مذہب کے نام پر ووٹروں کو متحرک کرنے کی اپیل کررہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK