• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سکم میں ایس کے ایم، اروناچل میں بی جےپی کی یکطرفہ فتح

Updated: June 03, 2024, 11:57 AM IST | Agency | Gangtok / Itānagar

ارونا چل پردیش میں بی جے پی کا ۶۰؍ میں سے ۴۶؍ سیٹوں پر قبضہ جبکہ سکم میں حکمراں جماعت سکم کرانتی کاری مورچہ نے۳۲؍ میں سے ۳۱؍سیٹیں جیت لیں، ارونا چل میں۱۰؍ سیٹیںبی جے پی پہلے ہی بلا مقابلہ جیت چکی تھی، بی جے پی مسلسل تیسری اور ایس کے ایم مسلسل دوسری بار حکومت بنائے گی۔

Supporters of Chief Minister Prem Singh Tamang`s party SKM are happy with the victory. Photo: PTI
وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ کی پارٹی ایس کے ایم کے حامی جیت پر خوش نظر آرہے ہیں۔ تصویر : پی ٹی آئی

 اروناچل پردیش اسمبلی انتخابات میں زبر دست جیت درج کرکے بی جے پی مسلسل تیسری مرتبہ اقتدار میں واپس آئی ہے۔ اتوار کو ظاہر کئے گئے اسمبلی انتخابات کے نتائج میں بی جےپی کو۶۰؍ میں سے۴۶؍ سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔ ادھر شمالی ہند کی ایک اور ریاست سکم میں مقامی پا رٹی سکم کرانتی کاری مورچہ (ایس کے ایم) نے اسمبلی کی ۳۲؍ میں سے ۳۱؍ سیٹوں پر شاندارجیت حاصل کی ہے اوردوسری میعاد کیلئےحکومت بنانے کا موقع حاصل کرلیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے حکام نے یہ اطلاع دی۔ لوک سبھا انتخابات کے ساتھ۱۹؍ اپریل کو ارونا چل پردیش کی۶۰؍ میں سے ۵۰؍ اور سکم کی ۳۲؍ سیٹوں کیلئے پولنگ ہوئی تھی۔ ارونا چل میں بی جے پی نے۱۰؍ سیٹیں بلا مقابلہ جیت لی تھیں۔ 
 وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی کی جیت پر ریاست کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔ ایکس ` پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا’’آپ کا شکریہ اروناچل پردیش! اس شاندار ریاست کے عوام نے ترقی کی سیاست کو واضح مینڈیٹ دیا ہے۔ اروناچل میں ایک بار پھر بی جے پی پر اپنے اعتماد کا اظہار کرنے کے لیے میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہماری پارٹی ریاست کی ترقی کیلئے اور بھی زیادہ جوش و جذبے کے ساتھ کام کرے گی۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: یوپی میں پرامن اور منصفانہ ووٹ شماری کی تیاری

ارونا چل میں بی جے پی کو جہاں ۴۶؍ سیٹیں ملی ہیں وہیں این پی ای پی کو۵؍، این سی پی کو۳؍، پی پی اے کو۲؍ اور کانگریس کو ایک سیٹ ملی ہے جبکہ۳؍ آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ ریاست میں ووٹوں کی گنتی صبح۶؍ بجے شروع ہوئی اور ابتدا سے ہی بی جے پی کو برتری حاصل رہی۔ اس سے قبل ۱۹؍ اپریل کو ہوئے اسمبلی انتخابات میں ۸۲ء۷۱؍ فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا تھا۔ ۲۰۱۹ء کے انتخابات میں بی جے پی نے یہاں ۴۱؍ سیٹیوں پر کامیابی حاصل کی تھی اوراکثریت کے ساتھ حکومت بنائی تھی۔ اس وقت جنتا دل یونائیٹڈ نے۷؍، نیشنل پیپلز پارٹی نے۵؍، کانگریس نے۴؍ اور پیپلز پارٹی آف اروناچل پردیش نے ایک سیٹ جیتی تھی جبکہ دیگر کو۲؍ سیٹیں ملی تھیں۔ 
ایس کے ایم نے اپوزیشن کیلئے کچھ نہیں چھوڑا
 سکم اسمبلی انتخابات میں سکم کرانتی کاری مورچہ (ایس کے ایم) نے اپوزیشن کیلئے کچھ نہیں چھوڑا۔ ایس کے ایم نے ریاست کی ۳۲؍ اسمبلی سیٹوں میں سے۳۱؍ پر کامیابی حاصل کی ہے۔ سکم میں حکمراں پارٹی ایس کے ایم کی یہ مسلسل دوسری اور زبردست جیت ہے۔ ایک سیٹ ایس ڈی ایف (سکم ڈیموکریٹک فرنٹ) کو بھی ملی ہے جبکہ کسی دوسری پارٹی کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی۔ 
 ایس کے ایم اور ایس ڈی ایف نے تمام ۳۲؍اسمبلی سیٹوں پر امیدوار کھڑے کئے تھے جبکہ بی جے پی۳۱؍، سی اے پی-سکم ۳۰؍ اور کانگریس ۱۲؍ سیٹوں پر اپنی قسمت آزما رہی تھی۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ایس کے ایم کے ساتھ بی جے پی کا اتحاد تھالیکن اس بار بی جے پی نے علاحدہ الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ایس کے ایم کے سربراہ پریم سنگھ تمانگ نے ایس کے ایم کی جیت پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ’’ ایس ڈی ایف لیڈر پون کمار چاملنگ۲۰۱۹ء میں پوری طرح ہار گئے، لیکن یہ جمہوریت ہے۔ جو کام وہ ۲۵؍ سال میں نہیں کر سکے وہ ہم نے ۵؍ سال میں کر دکھایا۔ عوام نے اسی بنیاد پر ہمیں ووٹ دیا ہے۔ ‘‘
سابق وزیر اعلیٰ چاملنگ دونوں سیٹوں سے ہار گئے 
 سکم کرانتی کاری مورچہ (ایس کے ایم) کے صدر اور وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ نے رینک اسمبلی سیٹ سے الیکشن جیت لیا۔ تمانگ نے اپنے قریبی حریف سوم ناتھ پوڈیال کو۷۰۴۴؍ ووٹوں سے شکست دی۔ تمانگ کو کل۱۰۰۹۴؍ ووٹ ملے جبکہ ایس ڈی ایف کے پوڈیال کو ۳۰۵۰؍ ووٹ ملے۔ اس کے علاوہ سٹیزن ایکشن پارٹی سکم کے لیڈر کو ۱۱۷۱؍ووٹ ملے۔ 
  اپوزیشن ایس ڈی ایف کے صدر پون کمار چاملنگ جو پانچ بار وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں، دونوں سیٹوں سے ہار گئے ہیں۔ نمچی بنگ اسمبلی سیٹ پر، ایس کے ایم کے راجو بسنت نے انہیں ۲۲۵۶؍ ووٹوں سےشکست کا مزہ چکھایا۔ بسنت کو۷۱۹۵؍ اور چاملنگ کو۴۹۳۹؍ ووٹ ملے۔ پوکلوک- کامرنگ سیٹ پر ایس کے ایم کے بھوج راج رائے نے چاملنگ کو۳۰۶۳؍ ووٹوں سے شکست دی۔ رائے کو کل ۸۰۳۷؍ جبکہ چاملنگ کو صرف۴۹۷۴؍ووٹوں پر اکتفا کرنا پڑا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK