ان پارلیمانی حلقوں میں میں بارامتی، رائے گڑھ، عثمان آباد، لاتور(ایس سی)، شولاپور(ایس سی )، ماڈھا، سانگلی، ستارا، رتناگیری- سندھودُرگ، کولہاپور اور ہتھکنگلے شامل ہیں۔
EPAPER
Updated: May 06, 2024, 11:30 AM IST | Agency/ Inquilab News Network | Mumbai
ان پارلیمانی حلقوں میں میں بارامتی، رائے گڑھ، عثمان آباد، لاتور(ایس سی)، شولاپور(ایس سی )، ماڈھا، سانگلی، ستارا، رتناگیری- سندھودُرگ، کولہاپور اور ہتھکنگلے شامل ہیں۔
لوک سبھا انتخاب کے تیسرے مرحلے کے تحت۷؍مئی ۲۰۲۴ء کو مہاراشٹر کے ۱۱؍حلقوں میں رائے دہی عمل میں آئے گی۔ ملک کی ۱۲؍ ریاستوں کے ۹۴؍پارلیمانی حلقوں میں امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں بند ہوگی۔ جن میں مہاراشٹر کے ۱۱؍پارلیمانی حلقے بھی شامل ہیں۔ یہاں انتخابی تشہیر کا اتوار کو آخری دن تھا۔ ان میں بارامتی، رائے گڑھ، عثمان آباد، لاتور(ایس سی)، شولاپور (ایس سی )، ماڈھا، سانگلی، ستارا، رتناگیری- سندھو دُرگ، کولہاپور اور ہتھکنگلے شامل ہیں۔ مذکورہ بالا حلقوں میں کس کا کس سے مقابلہ ہے؟ آئیے جانتے ہیں۔
بارامتی:اس پارلیمانی حلقے میں ’پوار بمقابلہ پوار‘ کی ہائی پروفائل انتخابی لڑائی ہورہی ہے۔ یہاں سے مہا وکاس اگھاڑی نےاجیت پوار کی اہلیہ سنیترا پوار کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ وہ این سی پی (اجیت پوار)کے ٹکٹ پر اپنی نند سپریا سلے (این سی پی شردپوار) کو ٹکر دے رہی ہیں۔ دھیان رہے کہ اس حلقے سے شردپوار۱۹۸۴ء، ۱۹۹۱ء، ۱۹۹۶ء، ۱۹۹۸ء، ۱۹۹۹ء، ۲۰۰۴ء میں منتخب ہوکر پارلیمان پہنچے ہیں۔ ۲۰۰۹ء سے ان کی بیٹی سپریا سلے مسلسل تین بار اس حلقے سے منتخب ہوئی ہیں۔
رائے گڑھ:اس سیٹ پر دو بڑے نام ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔ این سی پی (اجیت پوار) کے سنیل تٹکرے اور شیوسینا (ادھو) کے اننت گیتے کے درمیان یہاں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
عثمان آباد:اس سیٹ پر شیوسینا(ادھو) نے اوم پرکاش راجے نمبالکر، این سی پی (اجیت پوار) نے ارچنا پاٹل، ایم آئی ایم نے صدیقی ابراہیم اورونچت بہوجن اگھاڑی نے بھاؤ صاحب آندھلکر کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔
لاتور(ایس سی):اس انتخابی حلقے میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سخت مقابلہ دیکھا جارہا ہے۔ کانگریس کے ٹکٹ پر ڈاکٹر شیواجی راؤ کلگے اور بی جے پی کے ٹکٹ پر سدھاکر تکارام شرنگارے میدان میں ہیں۔
شولاپور(ایس سی):۶؍اسمبلی حلقوں پر مشتمل اس پارلیمانی سیٹ پر بھی کانگریس اور بی جے پی میں براہ راست مقابلہ ہورہا ہے۔ یہاں سے سابق وزیرداخلہ، سابق وزیراعلیٰ اور سینئر کانگریس لیڈر سشیل کمار شندے کی دختر پرینیتی شندے کانگریس کی امیدوار ہیں جبکہ بی جے پی نے رام ساتپوتے کو ٹکٹ دیا ہے۔
ماڈھا:۶؍اسمبلی حلقوں پر مشتمل اس پارلیمانی حلقے میں بی جے پی نے رنجیت نائیک نمبالکر کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ جبکہ انکےسامنے این سی پی شردپوار نے دھیریہ شیل موہیتے پاٹل کو ٹکٹ دیا ہے۔
سانگلی:یہ حلقہ کانگریس کا گڑھ تسلیم کیا جاتا ہے، لیکن مہا وکاس اگھاڑی نے یہاں سے شیوسینا ادھو کے امیدوارچندردھر سبھاش پاٹل کوموقع دیا ہے۔ جبکہ مہا یوتی نے بی جے پی امیدوار سنجئے کاکا پاٹل کو میدان میں اتارا ہے۔ یہاں سے آنجہانی وزیراعلیٰ وسنت دادا پاٹل کے پوتے وشال پاٹل آزاد امیدوار کی حیثیت سے میدان میں ہیں۔ اس بنیاد پر یہاں سہ رخی مقابلہ کی امید ہے۔
ستارا: اس سیٹ پر بی جے پی اور این سی پی سی کے درمیان راست مقابلہ ہورہا ہے۔ یہاں سے بی جے پی نے چھترپتی شیواجی مہاراج کے خانوادہ کے اُدین راجے بھوسلے کو ٹکٹ دیا ہے۔ جبکہ این سی پی (شردپوار) نے ششی کانت شندے کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سیٹ پر این سی پی (شردپوار) ۱۹۹۹ء سے فتح حاصل کرتی ہوئی آرہی ہے۔ ادین راجے ۳؍ بار (۲۰۰۹ء، ۲۰۱۴ء اور ۲۰۱۹ء میں ) این سی پی کے ٹکٹ پر ہی یہاں جیت حاصل کرچکے ہیں۔
رتناگیری-سندھودُرگ:اس لوک سبھا حلقے میں مہا وکاس اگھاڑی کی جانب سے شیوسینا (ادھو) کے لیڈر ونائک راؤت اور مہا یوتی کی جانب سے بی جے پی کے امیدوارنارائن رانے میدان میں ہیں۔
کولہاپور:اس سیٹ پر مہاراشٹر بھر کی نگاہیں ٹکی ہوئی ہیں۔ کیونکہ یہاں سے چھترپتی شیواجی مہاراج کے خاندان سے تعلق رکھنے والے شاہو چھترپتی مہاراج کانگریس کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں ہیں۔ ان کا مقابلہ مہایوتی کے امیدوار سنجے منڈلک(شیوسینا شندے) سے ہے۔ منڈلک یہاں سے سٹنگ ایم پی ہیں۔
ہتھکنگلے:یہاں سے سوابھیمان پکش کے راجو شیٹی اور شیوسینا (شندے ) کے امیدوار دھیریہ شیل سنبھاجی مانےکے درمیان براہ راست مقابلہ ہے۔