۱۹۳۲ء میں دہلی میں پیدا ہونے والے خورشید احمد ۱۹۴۷ء میں تقسیم ہند کے وقت اپنے خاندان سمیت لاہور، پاکستان آباد ہوگئے تھے۔ ان کے انتقال پر عالمی لیڈران نے اظہار تعزیت پیش کی۔
EPAPER
Updated: April 14, 2025, 3:14 PM IST | London
۱۹۳۲ء میں دہلی میں پیدا ہونے والے خورشید احمد ۱۹۴۷ء میں تقسیم ہند کے وقت اپنے خاندان سمیت لاہور، پاکستان آباد ہوگئے تھے۔ ان کے انتقال پر عالمی لیڈران نے اظہار تعزیت پیش کی۔
اسلامی معاشیات کے علمبردار پروفیسر خورشید احمد اتوار کو لیسٹر ، لندن میں ۹۳؍ سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔ ان کی موت پر عالمی لیڈران نے اظہار تعزیت پیش کی اور ان کے کاموں کو یاد کیا۔ ۱۹۳۲ء میں دہلی میں پیدا ہونے والے پروفیسر احمد ایک بڑی تبدیلی کے دور میں پلے بڑھے۔ ۱۹۴۷ء میں تقسیم ہند کے بعد ان کا خاندان پاکستانی شہر لاہور میں آباد ہو گیا۔ لیسٹر یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کرنے سے پہلے انہوں نے معاشیات اور اسلامی علوم میں متعدد ڈگریاں حاصل کیں۔ لیسٹر میں ۱۹۷۳ء میں، انہوں نے خرم مراد کے ساتھ مل کر اسلامک فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی۔ یہ ادارہ مغربی دنیا میں اسلامی فکر کا سنگ بنیاد بن گیا ہے۔ مسلم کونسل آف برطانیہ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر واجد اختر نے کہا کہ ’’پروفیسر خورشید احمد نہ صرف اسلامی معاشیات کے لیڈر تھے بلکہ وہ واضح اور یقین کی ایک اخلاقی آواز بھی تھے۔ اسلامک فاؤنڈیشن کے ان کے قیام نے برطانوی مسلم اسکالرشپ اور شہری مصروفیات کی ایک نسل کی بنیاد رکھی۔ ہم ان کی شراکت کے ہمیشہ مقروض رہیں گے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے:پیرو: ادب نوبیل انعام یافتہ ماریو ورگاس لوسا کا ۸۹؍ سال کی عمر میں انتقال
پروفیسر احمد کی قیادت میں اسلامک فاؤنڈیشن، تحقیق، اشاعت، اور بین المذاہب مکالمے کا ایک مرکز بن گیا، جس نے ایک اہم دور میں برطانوی مسلمانوں کی شناخت کو تشکیل دیا۔ ان کے کام نے اسلام کے بارے میں تفہیم کو فروغ دیا اور برطانیہ میں بڑھتی مسلم کمیونٹی کی ہر ممکن مدد کی۔ پروفیسر احمد ایک بااثر شخصیت تھے۔ وہ پاکستان کے سابق سینیٹر اور مرکزی وزیر بھی تھے۔ انہوں نے ۷۰؍ سے زائد کتابیں تصنیف کیں اور ۱۹۹۰ء میں کنگ فیصل انٹرنیشنل پرائز اور ۲۰۱۱ء میں پاکستان کا نشان امتیاز اپنے نام کیا۔ انہیں عالمی سطح پر متعدد باوقار اعزازات سے نوازا گیا تھا۔ اسلامی معاشیات میں ان کے اہم کام نے انہیں ایک تسلیم شدہ تعلیمی شعبے کے طور پر قائم کرنے میں مدد کی۔
یہ بھی پڑھئے: سلمان خان کو پھر قتل کی دھمکی، سیکوریٹی الرٹ، نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج
پاکستان میں وہ جماعت اسلامی کے بانی سید ابوالاعلیٰ مودودی کے قریبی ساتھی تھے اور تنظیم کے نائب سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ان کی رحلت علمی دنیا اور اسلامی تحریک کیلئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔ جماعت اسلامی ہند کے صدر سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد امت مسلمہ کیلئے علم و دانش کا مینار تھے۔