Updated: April 23, 2024, 2:57 PM IST
| Hyderabad
ایک جلوس میں شرکت کے دوران حیدرآباد سے بی جے پی کی امیدوارمادھوی لتھاکے مسجد پر علامتی تیر چلانے کے ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد پولیس نے ان کے خلاف معاملہ درج کرکیا ہے ۔ مادھوی لتھا نے کہا کہ پولیس کو معاملہ درج کرنےسے پہلے حقیقت کا پتہ لگانا چاہئے تھا۔
بی جے پی امیدوار مادھوی لتھا۔ تصویر: ایکس
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق پیرکو حیدرآباد پولیس نے حیدرآباد لوک سبھا سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی امیدوار مادھوی لتھا کے خلاف ایک شکایت کے بعد مقدمہ درج کیا ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوںنے گزشتہ ہفتے ایک جلوس کے دوران ایک مسجد میں تیر چلانے کی نقل کرکے مسلم سماج کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی تھی۔مبینہ واقعہ کی ویڈیو، جس پر اپوزیشن نے تنقید کی ہے، غالباً بدھ کو شہر میں رام نومی کے جلوس کی ہے۔
سنیچر کو، پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ ۲۹۵؍ اےکے تحت مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں ابتدائی معلوماتی معاملہ درج کیا ہے۔لتھا نے پیر کو کہا کہ وہ اپنے خلاف دائر کیس کو چیلنج کرنے کے لئےالیکشن کمیشن سے رجوع کریں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے سے پہلے حقیقت کا پتہ لگا لینا چاہئے تھا۔‘‘
امریکہ : کولمبیا یونیورسٹی میں اسرائیل مخالف احتجاج کا اثر، یونیورسٹی انتظامیہ نے کلاسیز بند کردیں
انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اور کانگریس ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔ کانگریس تلنگانہ کی حکمران جماعت ہے اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی حیدرآباد سے موجودہ رکن پارلیمان ہیں۔ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد اویسی نے الزام عائد کیا تھاکہ بی جے پی شہر کا امن خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔