• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مدھیہ پردیش: دلت خاتون انصاف کی جنگ لڑتے لڑتے زندگی کی جنگ ہار گئی

Updated: May 29, 2024, 10:08 AM IST | Agency | Bhopal

متاثرہ نے ۲۰۱۹ء میں ۴؍ ا فراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا، گزشتہ ایک سال میں پہلے اس کے بھائی کو ماردیا گیا، چچا کومارا گیا اور اب خودمتاثرہ موت کی آغوش میں چلی گئی۔

Congress leader Jitoputwari during a meeting with the victim`s family. Photo: INN
کانگریس لیڈر جیتوپٹواری متاثرہ خاندان سے ملاقات کے دوران۔ تصویر : آئی این این

مدھیہ پردیش کے ساگر کی ایک دلت خاتون انصاف کی جنگ لڑتے لڑتے زندگی کی جنگ ہار گئی۔ ۵؍ سال پہلے لڑکی نے جنسی ہراسانی کا معاملہ درج کروایا تھا لیکن اس دوران پہلے اس کے بھائی کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر مارڈالا، ۲۵؍ مئی کو اس کے چچا کی جان گئی اور اب جس ایمبولینس میں وہ اپنے چچا کو لے جارہی تھی اس سے گرکر اس کی بھی موت ہوگئی۔ ایک سال کے ا ندر اس گھر میں تین زندگیاں ختم ہوگئیں۔ دلتوں کے خلاف جرائم کے معاملے میں ملک کا دل کہے جانے والے مدھیہ پردیش کایہ معاملہ ہے جہاں اپوزیشن کانگریس نے حکومت کو گھیرنا شروع کردیا ہے۔ 
 ۲۰؍ سالہ متاثرہ نے ۲۰۱۹ء میں ۴؍ ا فراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ جس میں ا س نے جنسی ہراسانی، دھمکیاں دینے اور حملہ کرنے کے الزامات لگائے گئے تھے۔ اس وقت جب الیکشن کا وقت تھا، بی جے پی اور کانگریس دونوں پارٹیوں کے لیڈروں نے اس کے حق میں بڑے بڑے دعوے کیے تھے۔ تب بھی لگ رہا تھا کہ لڑکی کو انصاف ملے گا لیکن الیکشن ہوتے ہی اثر ورسوخ رکھنے والے ملزم اسے دوبارہ مقدمہ واپس لینے کی دھمکیاں دینے لگے۔ 

یہ بھی پڑھئے: شدید گرمی، دہلی این سی آر میں ریڈ الرٹ

ابھی ۲۵؍مئی کو ہی لڑکی کے چچا کو غنڈوں نے سمجھوتہ کیلئے بلایا اور انہیں اتنا مارا گیا کہ وہ دوران علاج چل بسے۔ پولیس نے ۵؍ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ اس دوران ایک اور المیہ ہوا۔ اتوار کو جب وہ ایمبولینس میں آرہی تھی جس میں اس کے چچا کی لاش تھی، اس وقت اس کی بھی موت ہوگئی۔ اے سی پی لوکیش سنہا کے مطابق کیا ہوا اور کیسے ہوا یہ تحقیقات کا معاملہ ہے لیکن اطلاعات ہیں کہ گاؤں سے ۲۰؍ کلومیٹر پہلے وین کا دروازہ کھلا اور اس نے ایمبولینس میں سے چھلانگ لگا دی۔ انہوں نے کہا کہ ساری حقیقت تحقیقات کے بعد ہی سامنے آئے گی۔ 
 ادھر اس معاملے پر سیاست پھر گرم ہو گئی ہے۔ کانگریس قائدین راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، دگ وجئے سنگھ اور جیتو پٹواری نے اس معاملے پر ریاست کی موہن یادو حکومت اور مرکز کی مودی حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر جیتو پٹواری نے اس معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔ جیتو پٹواری نےمنگل کو ساگر ضلع کے برودیا نوناگیر گاؤں میں متاثرہ کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان سے راہل گاندھی کی بھی بات کرائی۔ متاثرہ خاندان کے افراد نے کانگریس لیڈر کو پورے واقعہ کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے بتایا کہ خاندان کے۲؍ لوگوں کو پہلے ہی مار دیا گیا ہے اور اب انجنا بھی نہیں رہی۔ اتنا ہی نہیں کچھ ملزمین کے نام رپورٹ میں درج بھی نہیں ہیں، نیز انتظامیہ کی جانب سے ان پر دباؤ بھی بنایا جا رہا ہے۔ کانگریس لیڈر دگ وجے سنگھ نے پولیس پر کوئی کارروائی نہ کرنے کا الزام لگایا ہےجبکہ متوفی خاتون نے پولیس کو آگا ہ کردیا تھا کہ اس کی فیملی پر کیس واپس لینے کا دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK