مدھیہ پردیش کے ایک سرکاری اسپتال میں ایک ڈاکٹر نے ایک معمر فرد کو مبینہ قطار توڑنے کے الزام میں گھسیٹا، مارپیٹ کی، سارا واقعہ کیمرے میں قید۔عوامی غم و غصے اور سیاستدانوں کے ردعمل کے بعد اسپتال انتظامیہ نے کارروائی شروع کردی۔
EPAPER
Updated: April 20, 2025, 9:06 PM IST | Bhopal
مدھیہ پردیش کے ایک سرکاری اسپتال میں ایک ڈاکٹر نے ایک معمر فرد کو مبینہ قطار توڑنے کے الزام میں گھسیٹا، مارپیٹ کی، سارا واقعہ کیمرے میں قید۔عوامی غم و غصے اور سیاستدانوں کے ردعمل کے بعد اسپتال انتظامیہ نے کارروائی شروع کردی۔
مدھیہ پردیش کے چھترپور ضلع کے ایک سرکاری اسپتال میں ایک۷۰؍ سالہ بزرگ شخص کو دو افراد کے ہاتھوں گھسیٹے جانے کی ایک پریشان کن ویڈیو سامنے آئی ہے۔ یہ واقعہ ۱۷؍اپریل کو پیش آیا جب اودھاو سنگھ جوشی اپنی بیوی کے طبی معائنے کیلئے ضلعی اسپتال گئے تھے۔ جوشی کا کہنا ہے کہ لمبی لائن میں انتظار کرنے کے بعد جب ان کی باری آئی تو ایک ڈاکٹر نے ان کے ساتھ مارپیٹ کی۔جوشی نے بتایا، ’’میں لائن میں کھڑا تھا۔ جب میری باری آئی تو ڈاکٹر راجیش مشرا نے بلا وجہ مجھے تھپڑ مارا اور لات ماری۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ہندی اور مراٹھی کی مخالفت برداشت نہیں کی جائے گی،فرنویس کا انتباہ
تاہم،اسپتال کے اہلکاروں نے ابتدا میں ایک مختلف بیان دیا۔ سول سرجن ڈاکٹر جی ایل اہیروار نے کہا کہ اسپتال میں بہت زیادہ بھیڑ تھی اور ڈاکٹر مشرا نے اعتراض کیا کیونکہ جوشی پر لائن چھوڑنے کا الزام تھا۔ عوامی غم و غصے اور سیاستدانوں کے مداخلت کرنے کے بعد اسپتال انتظامیہ نے کارروائی شروع کردی۔ این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق، ڈاکٹر اہیروار نے اعتراف کیا کہ یہ واقعہ دو دن پہلے اسپتال میں پیش آیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ’’ ابتدائی طور پر ڈاکٹر نے کہا کہ مریض نے نامناسب رویہ اختیار کیا تھا۔ لیکن ویڈیو میں واضح طور پر ڈاکٹر کا ناقابل قبول اور شرمناک رویہ دکھائی دیتا ہے۔ ہم نے فوری طور پر ایک محکمانہ تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ نوٹس جاری کردیا گیا ہے اور تحقیقاتی کمیٹی کے ارکان راستے میں ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ’’ اسپتال انتظامیہ معاملے کی چھان بین کررہی ہے اور ڈاکٹر کو سخت سزا دی جائے گی۔‘‘