۲۰۱۷ء سے اب تک پروجیکٹوں کی تفصیلات عیاں نہ کرنےپر کارروائی،۳۰؍دنوں میں نوٹس کا جواب دینے کیلئے کہا گیا۔
EPAPER
Updated: December 18, 2024, 6:14 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai
۲۰۱۷ء سے اب تک پروجیکٹوں کی تفصیلات عیاں نہ کرنےپر کارروائی،۳۰؍دنوں میں نوٹس کا جواب دینے کیلئے کہا گیا۔
مہاراشٹر اسٹیٹ ریگولیٹر اتھاریٹی (مہاریرا) میں رجسٹرڈ ہونے اور سخت شرائط و قوانین عائد کرنے کے باوجود شہر کے ساتھ ساتھ مہاراشٹر کے مختلف شہروں کے ہزاروں پروجیکٹ کی تکمیل اور صارف کو گھر حوالہ کئے جانے یا پروجیکٹ سے متعلق ہزاروں ڈیولپرس نے تفصیلات مہاریرا کی ویب سائٹ پر درج نہیں کی ہے۔شہر اور ریاست کے ایسے۱۰؍ہزار سے زائد پروجیکٹوں کے ڈیولپرس کو قواعد کے مطابق تفصیلات درج نہ کرنے پر مہاریرا نے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔یہی نہیں ۳۰؍ دنوں کے درمیان اس کا جواب نہ ملنے پر پروجیکٹ کو معطل یا منسوخ کرنے اور اکاؤنٹ منجمد کرنے کا انتباہ دیا گیا ہے ۔ مہاریرا کے تحت رجسٹرڈ ہونے والے پروجیکٹ سے متعلق طے شدہ قواعد و قوانین کے مطابق سبھی ڈیولپرس کوہر ۳؍ماہ میں اپنے پروجیکٹ سے متعلق تفصیلات درج کرنی ہوتی ہے۔ پروجیکٹ کی تکمیل اور تاخیر ہونے پر بھی ڈیولپرس کو اس بات سے مہا ریرا کو آگاہ کرنا لازمی ہے ۔ دریں اثناء شہر اور مضافات کے علاوہ ریاست کے الگ الگ حصوں میں مہاریرا میں ۲۰۱۷ء سے اب تک رجسٹرڈ ہونے والے بیشمار پروجیکٹوں میں سے ۱۰؍ ہزار ۷۷۳؍ پروجیکٹ ایسے ہیں جنہوںنے نہ تو اپنے پروجیکٹ مکمل ہونے کی تفصیلات درج کی ہے ، نہ صارف کو فلیٹ حوالے کرنے ، نہ ہی پروجیکٹ کی طے شدہ تاریخ میں پروجیکٹ کی تکمیل یا تاخیر ہونے سے متعلق کوئی اطلاع فراہم کی ہے ۔ ان میں سے اکثر پروجیکٹس کے ڈیولپرس ایسے ہیں جنہوںنے مہاراشٹر اسٹیٹ ریگولیٹر اتھاریٹی پروجیکٹ کی تکمیل یا صارفین کو فلیٹ حوالہ کرنے یا پھر تعمیرات میں مزید تاخیر سے متعلق دی جانے والی اطلاعات اور ویب سائٹ پر تفصیلات فراہم نہ کرنے کی بھی خلاف ورزی کی ہے ۔ اس ضمن میں مہاریرا کے چیئرمین منوج سونک کا کہنا ہے کہ ریگولیٹری قواعد اور دفعات کے مطابق ریرا سیل نہ صرف مختلف زاویئے سے رئیل اسٹیٹ سیکٹر پر نظر رکھتی ہے اور مائیکرو مانیٹرنگ کرتی ہے بلکہ وقتاً فوقتاً ڈیولپروس کو پروجیکٹ کی تعمیر سے متعلق سہ ماہی رپورٹ ویب سائٹ پر اپلوڈ کرنے کی ہدایت دیتی ہے ۔ تاہم مہاریرا میں رجسٹرڈ ہر پروجیکٹ کے ڈیولپرس کو ۳؍ ماہ میں تعمیرات کی رپورٹ درج کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔‘‘انہوںنے بتایا کہ موجودہ صورتحال یہ ہے کہ مہاراشٹر اسٹیٹ ریگولیٹری اتھاریٹی میں رجسٹرڈ ۱۰؍ ہزار ۷۷۳؍پروجیکٹ ایسے ہیں جنہوںنے پروجیکٹ کی تعمیر ، تکمیل اور فلیٹ خریدنے والے صارفین کو فلیٹ فراہم کرنے سے متعلق نہ تو کئی اطلاع دی ہے نہ پروجیکٹ کے نامکمل ہونے سے متعلق کوئی تفصیلات درج کی ہے جس کی وجہ سے صارفین نے فلیٹ میں جو سرمایہ لگایا ہے ، وہ معلق ہوگیا ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ قواعد کے مطابق ہر ڈیولپرس کو پروجیکٹ سے متعلق آکوپنسی سرٹیفکیٹ ۴؍ نمبر فارم کے ساتھ ریرا ویب سائٹ پراپلوڈ کرنا پڑتا ہے,
جس میں پروجیکٹ کی موجودہ صورتحال کی بھی تفصیلات موجود ہو ۔آفیسر کے بقول اگر پروجیکٹ میں تاخیر ہو رہی ہے یا پروجیکٹ نامکمل ہے تو اس صورت میں بھی ڈیولپرس کو فارم نمبر ۴؍ بھر کر طے شدہ ڈیڈ لائن میں توسیع کی اجازت حاصل کرنی چاہئے۔اگر۳۰؍ دنوں کے درمیان ڈیولپرس آکوپنسی سرٹیفکیٹ اور فارم نمبر ۴؍ بھر کر تفصیلات فراہم نہیں کرتا ہے تو ریرا کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے کہ وہ پروجیکٹ کو معطل کر دے یا سرے سے منسوخ کر دے ۔ اس کارروائی کے سبب خاطی پائے جانے والے ڈیولپرس اور پروجیکٹس میں خرید و فروخت پر نہ صرف پابندی ہوگی بلکہ پروجیکٹ سے وابستہ تمام اکاؤنٹس کو منجمد کیا جاسکتا ہے ۔بعد ازیں ریرا نے جن ۱۰؍ ہزار سے زائد پروجیکٹوں کے ڈیولپرس کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیاہے ، ان میں ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ، شمالی کونکن کے علاقے میں۵؍ ہزار ۲۳۱؍ پروجیکٹس سب سے زیادہ متاثر ہیں ۔ اس کے علاوہ پونے ریجن میں ۳؍ ہزار ۴۰۶؍، ناسک میں ۸۱۵؍، ناگپور میں ۵۴۸؍، سمبھا جی نگر میں ۵۱۱؍ اور اسی طرح ریاست کی دیگر ریجن کے پروجیکٹس شامل ہیں ۔