مہاراشٹر کی حکومت نے اسکولوں میں فراہم کئے جارہے دوپہر کے کھانے سے انڈے اور میٹھے پکوان کی امداد ختم کردی، حکومت نے کہا کہ اگر اسکول طلبہ کو انڈے فراہم کرنا چاہیں تو عوامی شراکت کے ذریعے امداد اکٹھا کرکے فراہم کر سکتے ہیں۔
EPAPER
Updated: January 30, 2025, 8:10 PM IST | Mumbai
مہاراشٹر کی حکومت نے اسکولوں میں فراہم کئے جارہے دوپہر کے کھانے سے انڈے اور میٹھے پکوان کی امداد ختم کردی، حکومت نے کہا کہ اگر اسکول طلبہ کو انڈے فراہم کرنا چاہیں تو عوامی شراکت کے ذریعے امداد اکٹھا کرکے فراہم کر سکتے ہیں۔
ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق جمعرات کو مہاراشٹر حکومت نے سرکاری اسکولوں میں دوپہر کے کھانے میں فراہم کئے جارہے انڈے اور شکر کے پکوان کی امداد ختم کرنے کافیصلہ کیا۔ اس حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ طلبہ کو انڈے اور میٹھے پکوان جیسے چاول کی کھیر، ناچنی کے ستو جیسے پکوان اسی صورت میں فراہم کئے جائیں گے جب اسکول انتظامیہ عوامی شراکت کے ذریعے درکار رقم اکٹھا کر سکیں گی۔ واضح رہے کہ سرکاری اسکول میں طلبہ کو دوپہر کے کھانے کی اسکیم ۱۹۹۵ء میں نیشنل پروگرام آف نیوٹریشنل سپورٹ کے نام سےشروع کی گئی تھی تاکہ بچوں کی غذائیت کی سطح کو بہتر بنانے کے ساتھ پرائمری تعلیم کو فروغ دیا جا سکے۔اس اسکیم کے تحت ۴۵۰؍ کیلوری، آٹھ سے بارہ گرام پروٹین اور مناسب مقدار میں غذائی اجزاء پر مشتمل پکا ہوا کھانا فراہم کرنے پر زور دیا گیا۔
یہ بھی پڑھئے: لاڈلی بہن اسکیم کا اثر مہاراشٹر کے آئندہ بجٹ پر پڑ سکتا ہے : ایس بی آئی
نومبر ۲۰۲۳ء میں مہاراشٹر کی حکومت نے اعلان کیا تھاکہ پروٹین کی کمی پر قابو پانے کیلئے طلبہ کو انڈے کا پلاؤ، انڈے کی بریانی، ابلا ہوا انڈا، کیلا اور دیگر پھل دوپہر کے کھانے میں مہیا کرائے جائیں گے۔تاہم ہندوتوا گروپوں کے احتجاج کے سبب پالیسی میں ترمیم کی گئی۔ اسکول، جہاں ۴۰؍ فیصد والدین نے انڈے کی مخالفت کی، انہیں ہدایت کی گئی کہ وہ انڈوں کو نہ دیں۔
منگل کے حکومتی حکم نامے میں کہا گیا کہ کھانے کے منصوبے میں تبدیلیاں متعدد متعلقہ افراد کی نمائندگی کے بعد نافذ کی گئی ہیں، جنہوں نے چاول دالیں، اور میٹھے پکوانوں پر مشتمل تین قسم کے کھانوں میں درپیش مسائل کا اظہار کیا تھا۔نظر ثانی شدہ کھانے کے منصوبے میں دس پکوان شامل ہیں جومختص کئے ہوئےموجودہ فنڈز کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیے جا سکتے ہیں۔نئے فہرست طعام میں دو میٹھے اور انڈے کا پلاؤ بھی شامل ہیں۔ تاہم حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ اس کیلئےرقم مختص نہیں کرے گی۔اس سے قبل گوا اور مدھیہ پردیش جیسی ریاستوں نے بھی کھانوں کی فہرست سے انڈے کو حدف کر دیا تھا۔