• Thu, 30 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

لاڈلی بہن اسکیم کا اثر مہاراشٹر کے آئندہ بجٹ پر پڑ سکتا ہے : ایس بی آئی

Updated: January 29, 2025, 9:45 PM IST | Agency | Mumbai

اسٹیٹ بینک نے تشویش ظاہر کی کہ اگر ریاستی حکومتوں کا مفت پیسوں کی تقسیم کا رجحان بڑھتا گیا تو اس کا اثر مرکزی بجٹ پر بھی پڑے گا

The Ladli Behan scheme was launched by former Chief Minister Eknath Shinde. Photo: INN
لاڈلی بہن اسکیم سابق وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے شروع کی تھی۔ تصویر: آئی این این

مہاراشٹر حکومت نے اسمبلی الیکشن سے قبل لاڈلی بہن اسکیم نافذ کی تھی۔ اسی وقت کئی سیاسی اور غیر سیاسی شخصیات نے متنبہ کیا تھا کہ اس اسکیم کی وجہ سے حکومت کو آئندہ معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اب یہ بات اسٹیٹ بینک آف انڈیا ( ایس بی آئی) نے بھی کہی ہے۔ اتنا ہی نہیں ایس بی آئی نے ریاستی حکومتوں میں اس طرح کی اسکیموں کے نفاذ کے بڑھتے رجحان پر تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔ 
حال ہی میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ انتخابات سے قبل ریاستی حکومت کی جانب سے نافذ کی جانے والی سرکاری اسکیموں کا براہ راست اثر ان ریاستوں کی معیشتوں پر پڑتا ہے۔ رپورٹ میں مختلف ریاستی اسکیموں کے ساتھ مہاراشٹر میں جاری لاڈلی بہن اسکیم کا نام بھی لیا گیا ہے۔ ایس بی آئی کا کہنا ہے کہ ملک کی ۸؍ مختلف ریاستوں میں اسمبلی الیکشن سے قبل فلاحی اسکیمیں نافذ کی گئی تھیں جس پر ہونے والے اخراجات مجموعی طور پر ڈیڑ ھ لاکھ کروڑ سے اوپر ہیں۔ یہ رقم ان ریاستوں کی آمدنی کا ۳؍ تا ۱۱؍ فیصد ہے۔ جیسے کرناٹک میں گرہہ لکشمی یوجنا ہے جس پر ۲۸؍ ہزار ۶۰۸؍ روپے خرچ ہو رہے ہیں۔ یہ کرناٹک کے محصول کا ۱۱؍ فیصد بنتا ہے۔ جبکہ مغربی بنگال میں جاری لکشمی بھنڈار یوجنا پر ۱۴؍ ہزار ۴۰۰؍ کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں۔ یہ بنگال کے محصول کا ۶؍ فیصد حصہ ہے۔ اسی طرح مہاراشٹر کی لاڈلی بہن اسکیم کا معاملہ ہے۔ یہاں ہر ماہ ۳۷؍ ہزار کروڑ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: حکومت پر دبائو، دھننجے منڈے کے استعفے کا مطالبہ

ایس بی آئی کا کہنا ہے کہ اگر حکومتوں کو خواتین کو خود کفیل بنانے کی بھی کوئی اسکیم نافذ کرنی ہے، تب بھی انہیں پہلےاس اسکیم کے ریاست کی معیشت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لینا چاہئے۔ جبکہ مذکورہ اسکیمیں صرف پیسے تقسیم کر رہی ہیں خواتین کو خود کفیل نہیں بنا رہی ہیں۔ لاڈلی بہن اسکیم کا واضح اثر ریاست کے آئندہ سالا بجٹ پر پڑے گا۔ ایس بی آئی نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر ریاستوں میں ا مفت پیسوں کی تقسیم والی اسکیموں کارجحان جاری رہا تو آئندہ مرکزی حکومت کے بجٹ پر بھی اس کا براہ راست اثر پڑسکتا ہے۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK